نظریہ انسان کو انسان اور زندگی کو زندگی بناتا ہے۔ نظریے کے بغیر انسان حیوان، اور زندگی ایک اندھی قوت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تاریخ کے طویل سفر میں مسلمانوں نے ہمیشہ نظریے کو غیر معمولی اہمیت دی ہے۔ مسلمانوں کے بہترین زمانے ہمیشہ وہ تھے جب مسلمانوں نے اپنے دین، اپنی تہذیب اور اپنی تاریخ کی حرکیات کے تحت انفرادی اور اجتماعی زندگی بسر کی۔ اس تناظر میں کراچی کا نظریاتی تشخص غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ مگر سوال یہ ہے کہ کراچی کا نظریاتی تشخص کہاں سے آیا؟ کیسے آیا؟ یہ انسانی تاریخ کا ایک نایاب…
ادب کی موت
اردو ادب کے دائرے میں ادب کی موت کا اعلان سب سے پہلے اردو کے سب سے بڑے نقاد محمد حسن عسکری نے کیا تھا۔ عسکری صاحب اردو ادب کا قطبی ستارہ تھے۔ چناں چہ ان کے اعلان نے ایک ہنگامہ برپا کردیا۔ عسکری صاحب نے ادبی انجماد کو ادب کی موت کی علامت قرار دیا اور کہا کہ ایک قوم کی حیثیت سے ہم ذہن کو استعمال کرنے سے اس حد تک قاصر ہوگئے ہیں کہ ترقی پسندوں تک نے بحثیں چھوڑ دی ہیں۔ عسکری صاحب کے بعد سلیم احمد نے ادب کی موت پر شدت سے گفتگو کی۔…
پاکستان اور جرنیلوں کی کاٹ کھانے والی آمریت
رسول اکرمؐ نے اپنی ایک حدیث مبارکہ میں مسلم تاریخ کے پانچ زمانوں کا ذکر کیا ہے کہ آپؐ کے فرمان کے مطابق پہلا زمانہ خود رسول اکرمؐ کا ہے۔ دوسرا زمانہ خلافت راشدہ کا ہے۔ تیسرا زمانہ ملوکیت کا ہے۔ چوتھا زمانہ کاٹ کھانے والی آمریت کا ہے۔ اور پانچواں زمانہ خلافت علی منہاج النبوہ کا ہے۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو پاکستان میں جرنیلوں کی آمریت دراصل کاٹ کھانے والی آمریت ہے۔ ملوکیت بلاشبہ رسول اکرمؐ کے عہد مبارکہ اور خلافت راشدہ سے انحراف تھی مگر اس زمانے میں بھی ریاست کا کام قرآن و سنت کے…
شہر بے مثال:کراچی حکمرانی کا حقدار کون؟
اسلامی معاشرے میں سیاست کی دو ہی بنیادیں ہیں: انفرادی، اجتماعی، قومی اور بین الاقوامی زندگی میں دین کے غلبے کو ممکن بنانا، اور خلقِ خدا کی خدمت کرنا۔ جماعت اسلامی مسلم برصغیر کی وہ واحد جماعت ہے جو دین کے غلبے کے مشن کو لے کر اٹھی، اور جس نے خلقِ خدا کی خدمت کی شاندار تاریخ پیدا کی۔ نواز لیگ خود کو پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کہتی ہے، مگر اس جماعت کا کوئی شعبۂ خدمتِ خلق ہی نہیں۔ ملک میں زلزلہ آئے یا سیلاب، نواز لیگ کو کبھی عوام میں نکل کر قوم کی خدمت کرتے…
موت
انسان زندگی اور موت کے درمیان واقع ایسی حقیقت ہے کہ اگر وہ زندگی سے دور ہوجائے تو بھی اس کی انسانیت متاثر ہوجاتی ہے اور اگر وہ موت سے دور ہوجائے تو بھی اس کی انسانیت میں ایک نقص در آتا ہے۔ لیکن مذہبی اور اخلاقی معنوں میں دیکھا جائے تو موت کا تصور زندگی کی معنویت متعین کرتا نظر آتا ہے۔ اس لیے کہ زندگی یقینی نہیں مگر موت یقینی ہے۔ موت کی یہ اہمیت موت کو ازخود ’’مذہبی‘‘ بنادیتی ہے۔ موت کا تصور اسی لیے بھی مذہبی ہے کہ زندگی کے معنی متعین کرتے ہوئے انسان خود…
اسٹیبلشمنٹ کی ناکامی یا پاکستان کی ناکامی ؟
اسٹیبلشمنٹ نے ملک و قوم کو روحانی دیوالیہ پن، اخلاقی دیوالیہ پن، سیاسی دیوالیہ پن اور معاشی دیوالیہ پن کا بھی شکار کردیا ہے۔ کبھی پاکستان کی ہر چیز شاندار، بے مثال اور لاجواب تھی۔ پاکستان کا نظریہ شاندار، بے مثال اور لاجواب تھا۔ برصغیر کی ملّتِ اسلامیہ شاندار، بے مثال اور لاجواب تھی۔ پاکستان کی تہذیب شاندار، بے مثال اور لاجواب تھی۔ پاکستان کی تاریخ شاندار، بے مثال اور لاجواب تھی۔ قائداعظم کی صورت میں پاکستان کی قیادت شاندار، بے مثال اور لاجواب تھی۔ حفیظ جالندھری ایک پست مزاج انسان اور اوسط درجے سے کم صلاحیت رکھنے والے شاعر…
اسٹیبلشمنٹ کی ایم کیو ایم پرستی
کراچی میں ایم کیو ایم ہر اعتبار سے مرتی ہوئی تنظیم ہے۔ اس کا نظریہ پٹ چکا ہے۔ اس کا قائد مفرور ہے۔ اس کا ووٹ بینک سکڑ رہا ہے۔ اس کے نعرے مردہ ہوچکے ہیں۔ عوام ایم کیو ایم کے کسی دعوے پر اعتبار کے لیے تیار نہیں۔ ایم کیو ایم کی انتخابی کارکردگی یہ ہے کہ فاروق ستار قومی اسمبلی کا انتخاب لڑتے ہیں تو انہیں دو ہزار ووٹ ملتے ہیں۔ یہ کراچی کے لیے ہر اعتبار سے اچھی اطلاعات ہیں۔ مگر ہمیشہ کی طرح اس بار بھی اسٹیبلشمنٹ ایم کیو ایم کے تن ِ مردہ میں جان…
اسٹیبلشمنٹ کی ناکامی یا پاکستان کی ناکامی ؟
اسٹیبلشمنٹ نے ملک و قوم کو روحانی دیوالیہ پن، اخلاقی دیوالیہ پن، سیاسی دیوالیہ پن اور معاشی دیوالیہ پن کا بھی شکار کردیا ہے۔ کبھی پاکستان کی ہر چیز شاندار، بے مثال اور لاجواب تھی۔ پاکستان کا نظریہ شاندار، بے مثال اور لاجواب تھا۔ برصغیر کی ملّتِ اسلامیہ شاندار، بے مثال اور لاجواب تھی۔ پاکستان کی تہذیب شاندار، بے مثال اور لاجواب تھی۔ پاکستان کی تاریخ شاندار، بے مثال اور لاجواب تھی۔ قائداعظم کی صورت میں پاکستان کی قیادت شاندار، بے مثال اور لاجواب تھی۔ حفیظ جالندھری ایک پست مزاج انسان اور اوسط درجے سے کم صلاحیت رکھنے والے شاعر…
جمہوریت اور انسانی تاریخ
نظامِ حکمرانی کے زوال کے اسباب افلاطون نے کہا ہے کہ سیاست کے مسئلے کا حل یہ ہے کہ یا تو فلسفی کو حکمران بنادو، یا حکمران کو فلسفی بنادو۔ مغربی فکر میں افلاطون کی یہ اہمیت ہے کہ وائٹ ہیڈ نے کہا ہے کہ سارا مغربی فلسفہ افلاطون کی فکر پر ایک حاشیے یا Foot Note کی حیثیت رکھتا ہے۔ بعض لوگ اس رائے کو مبالغہ آمیز کہتے ہیں۔ بالفرض اگر یہ رائے مبالغہ آمیز بھی ہے تو اس سے مغربی فکر میں افلاطون کی مرکزیت ظاہر ہے۔ مغربی فکر میں اتنی مرکزیت کی حامل شخصیت نے ریاست…
قابل نفرت محبت
غلط یا صحیح لیکن انسان کی ایک تعریف یہ ہے کہ انسان بنیادی طور پر جذبات کے جال کا نام ہے۔ جذبات کے اس جال کا تانا بانا مختلف جذبات سے مل کر بنا ہے۔ ان میں کچھ جذبے پسندیدہ ہیں اور کچھ ناپسندیدہ۔ کچھ خوب صورت ہیں اور کچھ بدصورت۔ مثال کے طور پر نفرت کو ایک ناپسندیدہ اور بدصورت جذبہ اور محبت کو ایک پسندیدہ اور خوب صورت جذبہ سمجھا جاتا ہے۔ جذبات کے بارے میں یہ رویہ کسی خاص قوم یا علاقے کا نہیں بلکہ اقوامِ عالم اور دنیا کے تمام علاقوں کا ہے یعنی انسان کی…