ہمارے جرنیلوں اور خفیہ اداروں کو سیاست اور صحافت میں کبھی ’’دوست‘‘ درکار نہیں ہوتے‘ انہیں ہمیشہ ان دونوں دائروں میں ’’ایجنٹوں‘‘ کی ضرورت ہوتی ہے پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ پاک فوج ایک غیر سیاسی ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی کسی ملک میں فوج کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا ہے انتشار پھیلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان اور منتخب حکومت کا غیر سیاسی اور آئینی رشتہ ہے اسے سیاسی رنگ دینا مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے تمام سیاست دان اور…
پاکستانی جرنیلوں کا تصورِ بھارت اور ان کا کورٹ مارشل
امریکا دنیا کی واحد سپر پاور ہے۔ وہ عراق کی اینٹ سے اینٹ بجادے تو اس سے کوئی پوچھنے والا نہیں۔ وہ افغانستان میں ڈیڑھ دو لاکھ افراد کو قتل کردے تو کسی کو اس سے سوال کرنے کی جرأت نہیں ہوسکتی۔ وہ ابوغریب جیل کا تجربہ خلق کر ڈالے تو اس کی حرمت پر آنچ نہیں آتی۔ وہ گوانتانامو بے جیسا جہنم تخلیق کردے تو کوئی اس سے انسانی حقوق کی پامالی پر احتجاج نہیں کرسکتا۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو پاکستانی جرنیل پاکستان کی واحد سپر پاور ہیں۔ ان کا نہ کوئی خدا ہے، نہ کوئی رسول…
مسلمان اور ماضی
اطلاعات کے مطابق بھارتی ادارے نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹربنگ نے 12 ویں کلاس کے نصاب سے مغلیہ سلطنت سے متعلق باب نکال دیے۔ ادارے کے ایک افسر نے بھارتی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ اس تبدیلی کا اطلاق 24-2023 کے تعلیمی سال پر ہوگا۔ بھارتی نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق 12 ویں جماعت کی پولیٹیکل سائنس کی کتاب سے ریاست گجرات کے فسادات اور ان پر نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی رپورٹ کا باب بھی نکال دیا گیا ہے۔ اسی طرح 11 ویں کلاس کی عالمی تاریخ کی کتاب سے سینٹرل اسلامک لینڈز،…
طاقت کا مرکز عوام نہیں جرنیل ہیں
پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے 1973ء کا آئین بنانے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ طاقت کا محور عوام ہیں۔ آئین کہتا ہے کہ اختیار عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعے استعمال ہوگا۔ منتخب نمائندے منزل کا تعین کریں، پاک فوج پاکستان کی ترقی اور کامیابی کے سفر میں ان کا بھرپور ساتھ دے گی۔ قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل عاصم منیر نے کہا کہ حاکمیت اعلیٰ اللہ تعالیٰ کی ہے۔ اللہ تعالیٰ کے اس حکم سے ہی آئین کو اختیار ملا ہے۔ انہوں نے کہا…
پاکستانی ذرائع ابلاغ سیاست زدہ کیوں ہیں؟
میر تقی میرؔ نے کہا تھا: سارے عالم پہ ہوں میں چھایا ہوا مستند ہے میرا فرمایا ہوا اس حوالے سے پاکستانی ذرائع ابلاغ کا حال یہ ہے کہ ان پر سیاست چھائی ہوئی ہے اور ذرائع ابلاغ میں سیاست ہی سکہ رائج الوقت بنی ہوئی ہے۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ کی 90 فیصد خبریں سیاسی ہوتی ہیں۔ پاکستانی اخبارات میں شائع ہونے والے 99 فیصد کالم سیاست کے بارے میں ہوتے ہیں۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ میں نظر آنے والے 95 فیصد انٹرویوز سیاسی ہوتے ہیں۔ ٹی وی کے 99 فیصد ٹاک شوز سیاست کا طواف کرتے ہیں۔ پاکستان کے ذرائع…
تو اسلام مکمل ضابطۂ حیات نہیں ہے؟
مغرب ایک ہزار سال سے اسلام اور مسلمانوں کے تعاقب میں ہے۔ یہ مغرب تھا جس نے ایک ہزار سال پہلے مسلمانوں پر صلیبی جنگیں مسلط کیں۔ یہ پوپ اربن تھا جس نے کہا تھا کہ اسلام ایک شیطانی مذہب ہے، یہ مغرب تھا جس کے کلیسا اور دانش وروں نے اعلان کیا کہ رسول اکرمؐ نبی نہیں ہیں۔ یہ مغرب تھا جس نے مسلمانوں پر نوآبادیاتی دور مسلط کیا۔ یہ بیسویں صدی میں مغرب کے دانش ور تھے جنہوں نے کہا کہ اسلام انسانیت کو جو کچھ دے سکتا تھا دے چکا اب اس کے پاس انسانیت کو دینے…
جمہوریت کا بحران اور مغربی دنیا کی پریشانی
مغرب کے اقتصادی اور مالیاتی نظام ہی میں نہیں، اس کے سیاسی نظام میں بھی ’’تھکن‘‘ کے آثار نمایاں ہونے لگے ہیں مغربی دنیا اگرچہ مذہب کے انکار کے بعد سے اب تک ایک عقل پرست دنیا ہے اور اسے ’’عقیدے‘‘ سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ مگر انسان کا مسئلہ عجیب ہے۔ انسان ایک حقیقی اور سچے خدا کا انکار کرتا ہے تو اسے سو جھوٹے خدا ایجاد کرنے پڑ جاتے ہیں۔ وہ حقیقی مذہب کا انکار کرتا ہے تو اسے دس جھوٹے مذاہب گھڑنے پڑ جاتے ہیں۔ وہ ایک عقیدے کو مسترد کرتا ہے تو پچاس جھوٹے عقیدے اس…
مسلمان اور باطل کی مزاحمت کی تاریخ
اسلام اور باطل کی مزاحمت ہم معنی الفاظ ہیں۔ اسلام کا پہلا کلمہ یعنی کلمہ طیبہ باطل کی مزاحمت کا سب سے بڑا استعارہ ہے۔ یہ کلمہ لاالہ سے شروع ہوتا ہے۔ اس کلمے کا ترجمہ ہے نہیں ہے کوئی خدا سوائے اللہ کے اور محمدؐ اللہ کے رسول ہیں۔ جیسا کہ ظاہر ہے یہ کلمہ تمام جھوٹے خدائوں کے انکار سے شروع ہورہا ہے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ کوئی مسلمان جب تک تمام جھوٹے خدائوں کا انکار نہ کردے اس وقت تک وہ الا اللہ کہنے کا حق ادا نہیں کرسکتا۔ اس کا مفہوم یہ ہوا کہ…
استحصالی عالمی نظام کا کھوکھلا پن اور مغرب
عقل وحی کی بالادستی کا انکار کرتی ہے تو وہ انسانوں کے ساتھ کھیل کھیلنے والی قوت بن جاتی ہے، دنیا میں کوئی ایسی ملت نہیں ہوگی جو تضادات سے پاک ہو، مگر جدید مغربی دنیا نے تضاد کو اصولِ حیات بنا رکھا ہے۔ جدید مغرب کا آغاز آزادی، مساوات اور عقل کی بالادستی کے تصورات کے ساتھ ہوا تھا، لیکن مغربی دنیا نے 19 ویں، 20 ویں اور 21 ویں صدی کے آغاز کو غلامی، عدم مساوات اور عقل دشمنی کا اشتہار بنا رکھا ہے۔ مغرب جب 19 ویںصدی میں ساری دنیا میں آزادی اور مساوات کا نعرہ لگا…
پاکستانی ذرائع ابلاغ سیاست زدہ کیوں ہیں؟
سیاست پاکستان میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی ’’پروڈکٹ‘‘ ہے، اس لیے خبر ہو یا کالم، ٹاک شو ہو یا انٹرویو، ہر جگہ سیاست کا راج نظر آتا ہے۔ میر تقی میرؔ نے کہا تھا: سارے عالم پہ ہوں میں چھایا ہوا مستند ہے میرا فرمایا ہوا اس حوالے سے پاکستانی ذرائع ابلاغ کا حال یہ ہے کہ ان پر سیاست چھائی ہوئی ہے اور ذرائع ابلاغ میں سیاست ہی سکہ رائج الوقت بنی ہوئی ہے۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ کی 90 فیصد خبریں سیاسی ہوتی ہیں۔ پاکستانی اخبارات میں شائع ہونے والے 99 فیصد کالم سیاست کے بارے میں…