اخبار کی تہذیب میں لفظ دیکھتے ہی دیکھتے ’’بم‘‘ بن گیا۔ ٹیلی ویژن نے بم کو ’’ایٹم بم‘‘ میں تبدیل کردیا ہے۔ ہمارے زمانے میں ذرائع ابلاغ کی طاقت کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ انہوں نے خواب کو حقیقت اور حقیقت کو خواب بنادیا ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ ہماری تہذیب ذرائع ابلاغ کی تہذیب بن کر رہ گئی ہے۔ غور کیا جائے تو انسان کی پوری زندگی ’’لفظ‘‘ پر کھڑی ہوئی ہے، اور انسانی تہذیب دراصل لفظ کی تہذیب کا دوسرا نام ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ لفظ کی تہذیب آسمانی کتب کی تہذیب…
کیا کراچی کی تباہی اتفاقی بات ہے؟
لاہور پنجابیوں کا شہر ہے۔ پشاور پٹھانوں کا شہر ہے۔ لاڑکانہ سندھیوں کا شہر ہے۔ کوئٹہ بلوچوں اور پٹھانوں کا شہر ہے۔ ملتان سرائیکیوں اور پنجابیوں کا شہر ہے۔ ان میں سے کوئی شہر پورے پاکستان کی علامت نہیں۔ لیکن کراچی منی پاکستان ہے۔ کراچی کی آبادی کا 42 فی صد مہاجروں پر مشتمل ہے۔ کراچی کی آبادی کا 15 فی صد پٹھانوں پر مشتمل ہے۔ کراچی کی آبادی کا مزید 10 فی صد پنجابیوں پر مشتمل ہے۔ کراچی میں لاکھوں بلوچ اور سرائیکی بھی آباد ہیں۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو کراچی پورے پاکستان کی علامت ہے۔ پاکستانیت…
مغربی دنیا اور اس کا ہولناک نظام
’’جدیدیت‘‘ کے نام پر مغربی تہذیب کی گمراہیوں کی اصل جڑ کیا ہے؟ مولانا مودودیؒ جیسے مہذب آدمی نے مغربی تہذیب کو چار ہولناک نام دیے ہیں۔ مولانا نے فرمایا ہے: جدید مغربی تہذیب ’’باطل‘‘ ہے، یہ ’’جاہلیتِ خالصہ‘‘ ہے، یہ ’’تخم خبیث‘‘ ہے، یہ ’’شجر خبیث‘‘ ہے۔ مولانا سے پہلے اقبالؒ مغربی فکر کی اصل حقیقت آشکار کرتے ہوئے ہوئے فرما چکے ہیں: دانشِ حاضر حجابِ اکبر است بت پرست و بت فروش و بت گر است ٭٭٭ محسوس پر بنا ہے علومِ جدید کی اس دَور میں ہے شیشہ عقاید کا پاش پاش اقبال کہہ رہے ہیں کہ…
گمشدہ نسلیں ،مذہب اورسماجی علوم
پوپ فرانسس نے یورپ کی موجودہ نسل کو گمشدہ نسل یا Lost Generation قرار دیا ہے مگر انہوں نے پوپ ہونے کے باوجود ’’گمشدگی‘‘ کی بنیاد ’’معاشیات‘‘ پر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یورپ کی موجودہ نسل کے پاس کرنے کے لیے کوئی کام ہی نہیں ہے۔ یورپ کا معاشی بحران وقت گزرنے کے ساتھ سنگین ہورہا ہے اور یورپ کے بعض ملکوں میں بیروزگاری کی شرح پچاس ساٹھ فیصد تک جاپہنچی ہے، اس کے نتیجے میں یورپ کے کروڑوں نوجوان بیروزگار ہیں۔ پوپ نے کہا ہے کہ کام انسانی زندگی میں ایک وقار پیدا کرتا ہے۔ اور…
ترقی پسند دانش ور کی خود فریبی اور مغالطے
ڈاکٹر عالیہ امام پاکستان کی معروف ترقی پسند دانش ور ہیں۔ وہ راجا صاحب محمود آباد کے چھوٹے بھائی کی اہلیہ ہیں۔ ان کی ایک اہمیت یہ ہے کہ وہ کسی زمانے میں بھٹو اور فیض احمد فیض جیسے لوگوں کے قریب تھیں۔ انہیں نصرت بھٹو بھی بڑی اہمیت دیتی تھیں۔ ڈاکٹر عالیہ امام کئی کتابوں کی مصنف ہیں۔ انہوں نے برطانیہ سے پی ایچ ڈی کیا ہے اور ترقی پسند حلقوں میں آج بھی ان کی بڑی مان دان ہے۔ ان سب باتوں کے باوجود ڈاکٹر عالیہ امام بھی دوسرے ترقی پسند دانش وروں کی طرح خود فریبیوں اور…
امریکی سفیر کی غلط بیانیاں
پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے روزنامہ جنگ کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان کے اس دعوے یا الزام کی تردید کی ہے کہ ان کی حکومت کی تبدیلی میں امریکا کا کوئی ہاتھ ہے۔ ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ اس الزام میں کوئی صداقت نہیں اور ایسے نظریات افسوس ناک ہیں۔ ایک زمانہ تھا کہ سفارت کاری ریاستی مفادات کے تحفظ کا آرٹ تھا مگر اب یہ جھوٹ کا فن بن چکی ہے۔ بدقسمتی سے امریکی جھوٹ کے فن کے ماہر ہیں۔ یقینا ڈونلڈ بلوم نے بھی ایک جھوٹ تراشا ہے اور اسے پاکستانی قوم کے سر…
پاکستانی معاشرے کی ’’سیاست زدگی‘‘
جرنیل جب یہ کہتے ہیں کہ فوج غیر سیاسی ہوگئی ہے تو وہ ایک ’’سیاسی بیان‘‘ جاری کرتے ہیں پاکستانی معاشرہ طرح طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہے۔ یہ معاشرہ روحانی زوال کا شکار ہے، اخلاقی زوال کا شکار ہے، دانش ورانہ زوال کا شکار ہے، علمی زوال کا شکار ہے، تخلیقی زوال کا شکار ہے۔ اس معاشرے میں نہ کوئی بڑا شاعر موجود ہے، نہ بڑا ادیب۔ اب نہ معاشرے میں کوئی بڑا دانش ور ہے، نہ بڑا سیاسی رہنما۔ ان بیماریوں میں سب سے موذی بیماری یہ ہے کہ معاشرہ سیاست زدگی میں مبتلا ہے۔ معاشرے کی عظیم…
انسان اور ظاہر پرستی
انسان ظاہر اور باطن کا مجموعہ ہے۔ لیکن ظاہر اور باطن میں زیادہ اہم باطن ہے۔ جیسا جس کا باطن ہوتا ہے انسان ویسا ہی ہوتا ہے۔ انسان کے باطن پر نفس امارہ غالب ہوتا ہے تو انسان کی پوری زندگی اماریت میں ڈوبی ہوئی ہوتی ہے۔ انسان پر نفس لواّمہ کا غلبہ ہوتا ہے تو انسان کی زندگی لواّمیت میں ڈھلی ہوتی ہے۔ انسان کے باطن میں نفس مطمئنہ کا غلبہ ہوتا ہے تو انسان کی زندگی نفس مطمئنہ کا مظہر بنی ہوتی ہے۔ بلاشبہ جس طرح انسان کا باطن اس کے ظاہر کو متاثر کرتا ہے اس طرح…
سیاسی قیادت کا گرتا ہوا معیار
موجودہ دنیا کا ایک بڑا المیہ یہ ہے کہ دنیا بڑے انسانوں سے خالی ہوگئی ہے۔ دنیا میں نہ کوئی بڑی روحانی شخصیت موجود ہے۔ نہ بڑا مفکر دستیاب ہے۔ نہ کہیں بڑے شاعر کا سراغ ملتا ہے نہ کہیں بڑا ادیب دکھائی دیتا ہے۔ حد تو یہ ہے کہ دنیا بڑے سیاست دانوں سے بھی خالی ہوگئی ہے۔ بڑے انسانوں کے بارے میں اقبال نے دو متضاد شعر کہہ رکھے ہیں۔ اقبال نے ایک شعر میں کہا ہے۔ نہ اٹّھا پھر کوئی رومی عجم کے لالہ زاروں سے وہی آب و گلِ ایراں وہی تبریز ہے ساقی اقبال کہہ…
سیرتﷺ طیبہ اور عہد حاضر کے چیلنج
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جو پیغام لے کر آئے وہ ایک جانب وحدتِ انسانی کی حقیقی بنیادیں فراہم کرتا ہے اور دوسری جانب امتِ مسلمہ کی صورت میں ایک ایسی امت تشکیل دیتا ہے، آفاقیت جس کا خمیر ہے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ مبارکہ ہر مرض کی دوا، ہر مسئلے کا حل اور ہر چیلنج کا جواب ہے، لیکن مسلمانوں نے سیرتِ طیبہ کے ساتھ اپنے تعلق کو خود ایک مسئلے اور چیلنج میں ڈھال لیا ہے۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ کمزور سے کمزور مسلمان بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم…