مسلم معاشرے میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو مسلمانوں کے امکانات سے مایوس ہیں۔ مسلمانوں سے مایوسی کے اسباب ہیں۔ مسلمان ایک خدا کو مانتے ہیں مگر درجنوں دنیاوی خدائوں کے آگے سر جھکاتے ہیں۔ مسلمان رسول اکرمؐ سے محبت کا دعویٰ کرتے ہیں مگر رسول اکرمؐ کی سیرت پر عمل کرنے کے لیے تیار نہیں۔ اسلام کہتا ہے کہ فضیلت صرف دو چیزوں کو حاصل ہے تقوے کو اور علم کو۔ لیکن مسلمان نہ تقویٰ اختیار کرتے ہیں نہ علم میں کمال حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ چناں چہ مسلمانوں سے مایوسی ایک حد تک قابل فہم…
کفر تک لے جانے والی غربت ،خودکشی تک لے جانے والا معاشی دبائو
غریب لوگ ہمارے دور میں جس طرح تنہا ہوئے ہیں اُس کی مثال انسانی تاریخ میں نہیں ملتی۔ کراچی کے علاقے ملیر کی شمسی سوسائٹی میں قتل اور خودکشی کی کوشش کی ہولناک اور لرزہ خیز واردات ہوئی ہے۔ خبر کے مطابق ملزم فواد نے بیوی اور تین بیٹیوں کو قتل کرکے خودکشی کی کوشش کے دوران خود کو زخمی کرلیا۔ پولیس نے فواد کو زخمی حالت میں تحویل میں لے کر جناح اسپتال منتقل کیا۔ ملزم فواد نے اعترافی بیان میں بتایا کہ اسے گزشتہ چار ماہ سے تنخواہ نہیں ملی تھی جس کی وجہ سے گھر میں میاں…
معاشرے میں کرداری نمونوں کا بحران
اسلامی تاریخ اور اسلامی معاشرے کے طویل سفر میں کرداری نمونوں یا رول ماڈلز نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ ان کرداری نمونوں میں علما، اساتذہ اور صحافیوں کا کردار بنیادی ہے۔ انسانی معاشروں میں کرداری نمونوں کی اہمیت یہ ہے کہ وہ کردار سازی کے عمل میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ بلاشبہ انسان فکر سے بھی متاثر ہوتا ہے، لیکن اگر فکر مجسم عمل بن کر سامنے آجائے تو اس کا اثر ہزار گنا بڑھ جاتا ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی سیرتوں کا سب سے بڑا اثر اس…
پاکستانی سیاست اور صحافت میں اخلاقی اور تاریخی دھماکے
پاکستان سیاست اور صحافت میں اخلاقی اور تاریخی دھماکے پاکستان کی سیاست اور صحافت میں اخلاقیات اور پاکستان کے اُس تاریخی تناظر کی کوئی اہمیت ہی نہیں جس پر مذہب کا مکمل غلبہ ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ پاکستان کی سیاست اور صحافت پر کھلے سیکولر، لبرل اور پوشیدہ سیکولر اور لبرل عناصر کا غلبہ ہے۔ اس کی دوسری وجہ یہ ہے کہ پاکستان کی سیاست اور صحافت پر تقریباً ایک پیشہ ورانہ نفسیات کا قبضہ ہے۔ اقبال نے کہا تھا ؎ دل کی آزادی شہنشاہی، شکم سامانِ موت فیصلہ تیرا ترے ہاتھوں میں ہے دل یا…
انسان کی طاقت پرستی اور اس کے نتائج
انسانوں کی عظیم اکثریت طاقت کو حیرت و ہیبت سے دیکھتی ہے، اس کو پوجتی ہے، اس کے آگے سر جھکاتی ہے، انسانوں کی اکثریت کو اگر حق اور طاقت میں سے کسی ایک چیز کا انتخاب کرنا پڑے تو وہ حق کو چھوڑ دے گی اور طاقت کو اختیار کرے گی۔ طاقت فرد کی بھی ہوتی ہے۔ گروہوں اور طبقات کی بھی۔ طاقت معاشرے کی بھی ہوتی ہے اور ریاست کی بھی۔ طاقت قوموں کی بھی ہوتی ہے اور نظاموں کی بھی۔ ہمارا عہد سپر پاورز کا عہد ہے۔ امریکا ہمارے دور کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ اس…
جنرل باجوہ کا الوداعی خطاب
پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے جی ایچ کیو میں یوم شہدا کی تقریب سے الوداعی خطاب کیا ہے۔ انہوں نے خطاب میں کہا کہ سیاست میں فوج کی مداخلت غیر آئینی ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ ہم نے گزشتہ سال فروری میں فیصلہ کرلیا تھا کہ فوج آئندہ سیاست میں مداخلت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اس فیصلے پر سختی سے کار بند ہیں۔ انہوں نے سیاسی جماعتوں سے کہا کہ وہ بھی اپنے رویے پر نظرثانی کریں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں سے عدم مداخلت کے فیصلے کا خیر مقدم…
پاکستان میں کچھ بھی ممکن ہے
پاکستان دیو قامت قائداعظم نے بنایا تھا مگر اس پر نوازشریف، الطاف حسین اور آصف زرداری جیسے بالشتیے قابض ہوگئے۔ عمران خان نے سندھ کے نئے گورنر کامران ٹیسوری کو ’’مولا جٹ‘‘ قرار دیا ہے، ایسے آدمی سے کسی کام کی بات کی توقع رکھنا عبث ہے۔ مگر چند روز پیشتر کامران ٹیسوری نے کراچی کی ایک مجلس میں پاکستان کے بارے میں ایک بنیادی بات کہہ کر ہمیں حیران کردیا۔ کامران ٹیسوری نے فرمایا کہ ’’اگر آصف زرداری پاکستان کا صدر اور کامران ٹیسوری سندھ کا گورنر بن سکتا ہے تو پاکستان میں کچھ بھی ممکن ہے۔‘‘ دنیا کے…
اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتیں
یہ پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ پاکستان کے اکثر بڑے سیاست دان فوجی اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی کھیت میں کاشت ہوئے ہیں پاکستانی سیاست دان آٹے میں نمک کے برابر سچ بولتے ہیں اور اگر معاملہ ان کی جماعت کا ہو تو پھر وہ بدترین صورت میں بھی خاموش رہنا پسند کرتے ہیں۔ مگر پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی نے کراچی میں ایک کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں اور خود پیپلز پارٹی کے بارے میں سچ بولا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سمیت ملک کی تمام سیاسی جماعت اقتدار میں آنے…
سیاست اور اخلاقیات کا بحران
ایک زمانہ تھا کہ سیاست کا تصوراخلاقیات کے بغیر کیا ہی نہیں جاسکتا تھا، اور ایک زمانہ یہ ہے کہ سیاست اور اخلاقیات کے درمیان تعلق تلاش کرنا دشوار ہے۔ یہاں تک کہ لوگ سیاست کو اخلاقیات کی نظر سے دیکھتے ہی نہیں۔ سیاست دان بدعنوانی میں ملوث ہوتے ہیں اور بدعنوانی کو ایک سیاسی یا سماجی مسئلہ سمجھا جاتا ہے، حالانکہ بدعنوانی اپنی اصل میں ایک اخلاقی مسئلہ ہے۔ حکمران طاقت کے بے جا استعمال کرتے ہیں اور دنیا طاقت کے غلط استعمال کو طاقت کی حرکیات کے تناظر میں دیکھتی ہے اور سمجھتی ہے کہ طاقت کا غلط…
انگریزی اور غلامی کا تجربہ
بدزبانی کے تلوار اور گولی کے طور پر بروئے کار آنے کا تجربہ تو عام ہے لیکن زبان کو تلوار اور گولی کی طرح استعمال ہوتے ہوئے کم ہی دیکھا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلام آباد میں ہونے والے اس واقعے کو کافی ’’شہرت‘‘ حاصل ہوئی جس میں ایک ریستوران کی مالک خاتون نے انگریزی کو تلوار اور گولی کی طرح استعمال کیا۔ اصل میں ہوا یہ کہ ریستوران کی مالک خاتون نے اپنے منیجر کو ہدف بناتے ہوئے فرمایا کہ انہیں ہمارے یہاں کام کرتے ہوئے 9 سال ہوگئے ہیں مگر اس کے باوجود انہیں ابھی تک…