عمران خان کو امریکا کی دھمکی کے بعد پاکستان میں ایک بار پھر وفاداری اور غداری کی بحث شروع ہوگئی ہے۔ اس فضا میں نواز لیگ بالخصوص شریف خاندان چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے کہ وہ پاکستان سے غداری کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا۔ میاں شہباز شریف اس سلسلے میں اتنے جذباتی ہوگئے ہیں کہ انہوں نے جنرل باجوہ سے وفاداری کی سند طلب کرلی ہے۔ عین ممکن ہے کہ ان سطور کی اشاعت تک انہیں یہ سند فراہم بھی ہوجائے لیکن شریف خاندان کی پوری تاریخ بتاتی ہے کہ شریف خاندان اسلام، پاکستان اور اعلیٰ اقدار…
مغرب، جمہوریت اور مسلم دنیا
یوکرین کے صدر ولادی میر زلنسکی نے اقوام متحدہ سے کہا ہے کہ وہ یاتو یوکرین کے سلسلے میں کچھ کرے بصورت دیگر اپنا وجود تحلیل کرلے۔ زلنسکی نے دوسرا مطالبہ یہ کیا کہ روس کو سلامتی کونسل سے نکالا جائے کیونکہ وہ سلامتی کونسل میں اپنے خلاف کسی بھی قرار داد کو ویٹو کردے گا۔ زلنسکی نے کہا کہ روس کو سلامتی کونسل سے نکالنا اس لیے ضروری ہے تاکہ وہ اپنے خلاف کسی فیصلے کی راہ مسدود نہ کرسکے۔ زلنسکی نے کہا کہ اگر روس کو سلامتی کونسل سے نہیں نکالا جاسکتا تو پھر اقوام متحدہ ہی کو…
سلیکٹڈ حکمرانوں کے بعد امپورٹڈ حکمران
پاکستان کے ساتھ کون سی عظمت وابستہ نہیں؟ پاکستان دو قومی نظریے کا حاصل ہے۔ دو قومی نظریے کی بنیاد اسلام ہے۔ اسلام سے بڑی طاقت اور اسلام سے بڑی دولت کا تصور ممکن نہیں۔ اقبال کو مصورِ پاکستان کہا جاتا ہے، اور اقبال 20 ویں صدی کے سب سے بڑے شاعر ہیں۔ تحریکِ پاکستان کی قیادت قائداعظم نے کی، جن کے بارے میں مغرب کے ممتاز مؤرخ اور قائداعظم کے سوانح نگار اسٹینلے ولپرٹ نے کہا ہے کہ تاریخ میں ایسے بہت کم لوگ ہوئے ہیں جنہوں نے تاریخ کے دھارے کا رخ تبدیل کیا ہے، ان سے بھی…
اقلیتوں پر مسلمانوں کے احسان کی تاریخ اور جاوید چودھری
آخری حصہ مسلمانوں نے برصغیر پر ایک ہزار سال حکومت کی۔ یہ اتنا بڑا عرصہ ہے کہ اگر مسلمان ریاست اور سرمائے کی طاقت کو تھوڑا سا بھی استعمال کرتے تو آج پورا ہندوستان مسلمان ہوتا۔ یہ وہ زمانہ نہیں تھا جب دنیا ایک عالمی گائوں تھی اور دنیا کے کسی حصے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر پردہ نہیں ڈالا جاسکتا تھا۔ لیکن مسلمانوں نے جبر کا راستہ اختیار نہیں کیا۔ انہوں نے ہندوئوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت نہیں کی، ان کی عبادت گاہیں کھلی رہیں، وہ آزادی کے ساتھ اپنے تہوار مناتے رہے، انہوں نے اپنا…
معاشرہ یا تہذیب
بیسویں صدی نے جن چند بتوں کی پوجا کی ہے اُن میں سے ایک بت عمل کا بھی ہے۔ اس صدی میں عمل کی پوجا اس کثرت، تواتر اور شدت کے ساتھ ہوئی ہے کہ عمل کی بنیاد یعنی خیال، بے خیالی کا شکار ہوکر رہ گیا ہے۔ بلکہ عمل، عمل کی گردان نے اس طرح کا تاثر پیدا کیا ہے کہ جیسے خیال اور عمل کے درمیان کوئی رشتہ ہی نہیں پایا جاتا، اور اگر کوئی رشتہ پایا جاتا ہے تو یہ رشتہ تضاد کا ہے۔ یعنی جہاں خیال ہوگا وہاں عمل نہیں ہوگا۔ اس تاثر نے ہمارے یہاں…
اقلیتوں پر مسلمانوں کے احسان کی تاریخ اور جاوید چودھری
لوگ کہتے ہیں کہ مسلمانوں کا ماضی تو شاندار ہے مگر حال شاندار نہیں۔ مگر مسلمانوںکے حال کے کئی گوشے ایسے ہیں جنہیں شاندار کہا جاسکتا ہے۔ ان میں سے ایک گوشہ یہ ہے کہ دنیا کی آبادی میں ڈیڑھ دو ارب انسان ایسے ہیں جو کفر پر کھڑے ہوئے ہیں۔ اسی طرح دو ڈھائی ارب انسان ایسے ہیں جنہوں نے خدا کے شریک ایجاد کرلیے ہیں۔ اس کے برعکس مسلمان ماضی کی طرح آج بھی توحید پرست ہیں۔ مسلمانوں کے حال کا ایک اور گوشہ شاندار ہے اور وہ ہے مذہبی اقلیتوں کے ساتھ مسلمانوں کا حسن سلوک۔ مسلمانوں…
پاکستان کی دھماکہ خیز سیاسی صورتِ حال
پاکستان کی سیاست کو اگر ایک نام دیا جائے تو کہا جائے گا کہ پاکستان کی سیاسی صورتِ حال ہمیشہ سے ’’دھماکہ خیز‘‘ ہے۔ جنرل ایوب نے 1958ء میں پہلا مارشل لا لگا دیا اور ملک کی سیاسی صورتِ حال دھماکہ خیز ہوگئی۔ جنرل یحییٰ نے ایک سہانی شام چند اعلیٰ فوجی اہلکاروں کے ساتھ ایوانِ صدر جاکر جنرل ایوب سے کہا: جنابِ صدر اب آپ کو جانا ہوگا۔ اور جنرل ایوب مستعفی ہوگئے۔ ان کے استعفے نے سیاسی صورتِ حال کو ایک بار پھر دھماکہ خیز بنادیا۔ 16 دسمبر 1971ء کو ’’سقوطِ ڈھاکہ‘‘ ہوگیا، ملک ٹوٹ گیا اور سیاسی…
بدمعاش ریاست کی شرمناک تاریخ
معلوم نہیں ان سطور کی اشاعت تک عمران خان اقتدار میں ہوں گے یا نہیں، لیکن عمران خان نے اسلام آباد کے جلسے میں اپنی حکومت کے خلاف عالمی سازش کے حوالے سے جو کچھ کہا وہ کئی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے۔ عمران خان نے جلسے میں ایک خط لہرایا اور بتایا کہ انہیں لکھ کر دھمکی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی شخص کو شبہ ہے تو وہ اُسے مذکورہ بالا خط آف دی ریکارڈ دکھا سکتے ہیں۔ اگرچہ عمران خان نے اپنے خط میں کسی طاقت کا نام نہیں لیا لیکن عام خیال…
انا اور انانیت
بعض الفاظ ایسے ہیں جو بیک وقت مثبت معنوں میں بھی استعمال ہوتے ہیں اور منفی معنوں میں بھی۔ ان الفاظ میں ایک لفظ انا بھی ہے۔ اس کے حامل افراد سے مثبت قدر کا حامل قرار دیتے ہیں جبکہ کسی کی انا کا شکار ہونے والے اسے ایک منفی قدر سمجھتے ہیں۔ کبھی کبھی یہ دلچسپ صورت حال بھی نظر سے گزرتی ہے کہ انا کے حامل لوگ اس سے چھٹکارا پانے کی خواہش کرتے نظر آتے ہیں۔ جبکہ جن کے پاس انا نہیں ہوتی وہ اس کے حصول کے تمنائی بنے دکھائی دیتے ہیں۔ بہرحال ایک بات طے…
پاکستان، حکمران اور دانش ور
معروف کالم نویس یاسر پیرزاد نے اپنے ایک حالیہ کالم میں یہ لکھا ہے کہ معاشروں کی بقا و سلامتی کے لیے اہداف اور مقاصد کا تعین ضروری ہوتا ہے۔ یاسر پیرزادہ کے مطابق یہ کام معاشرے کے دانش وروں اور فلسفیوں کا ہوتا ہے کہ وہ معاشرے کے مقاصد اور اہداف کا تعین کریں۔ یاسرپیرزادہ نے لکھا ہے کہ امریکا میں تھامس پین نے معاشرے کی رہنمائی کی۔ روس میں جیورجی یلاکو نوف معاشرے کا رہنما بن گیا۔ فرانس میں والٹیر اور روسو معاشرے کی نظر بن گئے۔ برطانیہ میں ایڈ منڈبروک معاشرے کا دماغ بن کر کھڑا ہوگیا۔…