پاکستان میں حکمرانوں کی برطرفی کی تاریخ کئی اعتبار سے شرمناک ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو قائد عوام تھے، قائد ایشیا تھے، ان کا خیال تھا کہ ان کو کچھ ہوا تو ہمالہ روئے گا اور سندھ میں خون کی ندیاں بہہ جائیں گی مگر بھٹو کو پھانسی ہوئی تو کچھ بھی نہ ہوا۔ نہ ہمالے رویا نہ سندھ میں خون کی ندیاں بہیں۔ البتہ سندھ میں دوچار لوگوں نے خودسوزیاں ضرور کیں۔ بھٹو گرفتار ہوئے تھے تو وہ واقعتاً عوام میں مقبول تھے مگر عوام ان کے لیے سڑکوں پر نہ نکل سکے۔ وہ مارشل لا کی طاقت سے ڈر…
دہشت گرد اسرائیل
اسرائیل کہنے کو ایک ملک ہے مگر اس کا وجود ایک ’’دائمی سازش ‘‘ ہے ۔ 1948 سے پہلے دنیا کے نقشے پر اسرائیل کا کوئی وجود نہیں تھا۔ لیکن صہیونیوں اور مغربی طاقتوں کی مشترکہ سازش سے اسرائیل روئے زمین پر ایک ملک بن کر ابھر آیا۔ ملک تاریخ بناتی ہے مگر فلسطین میں یہودیوں کی تاریخ کو معطل ہوئے ڈھائی ہزار سال ہوگئے تھے اور پوری دنیا کی تاریخ میں ’’معطل تاریخ‘‘ نے کبھی کسی قوم یا ملک کو جنم نہیں دیا۔ ملک عوامی جدوجہد سے بھی بنتے ہیں۔ مگر اسرائیل کے لیے کوئی عوامی جدوجہد موجود نہ…
ادب کی موت
اردو ادب کے دائرے میں ادب کی موت کا اعلان سب سے پہلے اردو ادب کے سب سے بڑے نقاد محمد حسن عسکری نے کیا۔ عسکری صاحب اردو ادب کا قطبی ستارہ تھے۔ چناں چہ ان کے اعلان کے ساتھ ہی ایک ہنگامہ برپا ہوگیا۔ عسکری صاحب نے ادبی انجماد کو ادب کی موت کی علامت قرار دیا اور کہا کہ ایک قوم کی حیثیت سے ہم ذہن کو استعمال کرنے سے اس حد تک قاصر ہوگئے ہیں کہ ترقی پسندوں تک نے بحیثیں کرنی چھوڑ دی ہیں۔ عسکری صاحب کے بعد سلیم احمد نے ادب کی موت پر شدت…
”متحدہ“ حزب اختلاف سے حزب اقتدار تک پست ذہن قیادت کے ہاتھ میں پھنسا پاکستان
پاکستان میں طویل عمر صرف فوجی آمروں کی حکومتوں کو میسر آئی ہے۔ جنرل ایوب دس سال تک ملک و قوم پر مسلط رہے۔ جنرل ضیاء الحق 11 سال تک قوم کے سینے پر مونگ دَلتے رہے۔ جنرل پرویز مشرف دس سال تک قوم پر سواری گانٹھتے رہے۔ اس کے برعکس 1990ء کی دہائی میں سول حکومتوں کی عمریں بہت کم ہوئیں۔ بے نظیر بھٹو کی دو حکومتیں دو سے تین سال میں لڑھک گئیں۔ میاں نوازشریف کی حکومتوں کو بھی اتنا ہی عرصہ میسر آسکا۔ عمران خان اقتدار میں آئے تو ان کی پشت پر اسٹیبلشمنٹ کھڑی تھی۔ انہیں…
پاکستان میں سیاسی جماعتیں اور دولے شاہ کے چوہے
صحافت میں نواز لیگ کے ترجمان اور روزنامہ جنگ کے کالم نگار محمد بلال غوری نے اپنے ایک حالیہ کالم میں کہا ہے کہ 2011ء میں سیاسی بندوبست کے لیے شروع کیے گئے ایک منصوبے ’’پروجیکٹ عمران‘‘ کے تحت دولے شاہ کے چوہے تیار کرنے کے کام میں تیزی آئی ہے۔ بلال غوری کے بقول یہ منصوبہ تو ناکام ہوچکا مگر مشکل یہ ہے کہ سیاسی بونوں کی جو کھیپ تیار کی گئی تھی وہ خود کو شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار خیال کرتی ہے۔ بلال غوری نے اگرچہ اپنے کالم میں دولے شاہ کے ایسے چوہوں کا بھی…
عزت اور ذلت کے پیمانے
اکثر انسانوں کی بیشتر سرگرمیاں مسرت اور عزت کے تصورات کے گرد طواف کرتی نظر آتی ہیں۔ تاہم مسرت اور عزت کے تصورات کے درمیان ایک نوعی فرق ہے۔ مسرت مقصد ہے اور عزت اس کے حصول کا ذریعہ، اور یہ بات طے ہے کہ مسرت کے حصول کے جتنے ذرائع ہیں عزت اُن میں بہت نمایاں مقام رکھتی ہے۔ فرد خواہ انفرادی حیثیت میں سرگرم ہو یا اجتماعی حیثیت میں، اس کی سرگرمیوں کا محور ہر صورت میں مندرجہ بالا تصورات رہتے ہیں۔ دنیا میں بہت کم انسان ایسے پائے جاتے ہیں جن کی سرگرمیاں عزت کے تصور سے…
مسلمانوں کے عروج و زوال کی بنیادیں
دنیا میں مسلمانوں سے زیادہ شاندار تاریخ کسی امت کی نہیں۔ ہندوئوں کی تاریخ چھے ہزار سال پرانی ہے مگر ہندو ازم اور ہندو تہذیب کبھی برصغیر سے باہر قدم نہ نکال سکی۔ بدھ ازم بھی ہزاروں سال پرانا مذہب ہے مگر بدھ ازم کبھی عالمگیر مذہب نہ بن سکا۔ یہودیت ایک قدیم مذہب ہے مگر وہ ایک فنا ہوتا ہوا مذہب ہے۔ عیسائیت کی تاریخ دو ہزار سال پر محیط ہے مگر مغرب میں عیسائیت ایک مرتا ہوا مذہب ہے۔ اسلام عیسائیت سے 600 سال بعد تاریخ کے اُفق پر نمودار ہوا مگر آج اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے۔…
انسانی تاریخ میں عوام کی طاقت پرستی
مذہب کہتا ہے: اہمیت خدا کی ہے، اس کے آگے سر جھکائو۔ مذہب کہتا ہے: دوسری سطح پر اہمیت رسول کی ہے، اسے مانو۔ مذہب کہتا ہے: تیسری سطح پر اہمیت آسمانی ہدایت کی ہے، آسمانی کتاب کی ہے، اسے تسلیم کرو۔ مذہب کہتا ہے: ایک اور سطح پر اہمیت صداقت کی ہے، اسے گردانو۔ مذہب کہتا ہے: ایک اور سطح پر اہمیت آخرت کی ہے، اسے اہم خیال کرو۔ انسانی تاریخ میں عوام کی عظیم اکثریت نے ان تمام باتوں کو آسانی سے تسلیم نہیں کیا۔ تسلیم کیا تو اہمیت سیاسی طاقت اور سیاسی غلبے کو دی۔ رسول اکرم…
پاکستان کیوں ٹوٹا؟
لوگ کہتے ہیں تاریخ کو بدلا نہیں جاسکتا لیکن یہ خیال جتنا عام ہے اس سے زیادہ غلط ہے۔ تاریخ کو جھوٹ بول کر بدلا جاسکتا ہے اور جھوٹے لوگ صدیوں سے جھوٹا بول کر تاریخ کو بدل رہے ہیں۔ پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ جھوٹ سقوط ڈھاکا کے حوالے سے بولا گیا ہے۔ اس سلسلے میں کسی طبقے کی کوئی خاص تخصیص نہیں۔ اس سلسلے میں فوجیوں نے جھوٹ بولا ہے۔ سیاست دانوں نے جھوٹ بولا ہے۔ صحافیوں نے جھوٹ بولا ہے۔ دانش وروں نے جھوٹ بولا ہے۔ بیورو کریٹس نے جھوٹ بولا ہے۔ الطاف گوہر پاکستان…
اچھا انسان یا کامیاب انسان
ہر معاشرے کی سماجیات کا تانا بانا چند تصورات کے گرد تشکیل پاتا ہے۔ ان میں سے کچھ بنیادی ہوتے ہیں اور کچھ ثانوی‘ تاہم یہ تمام تصورات ایک دوسرے کے ساتھ اس طور پر مربوط ہوتے ہیں کہ ان میں سے کسی ایک تصور میں تبدیلی دوسرے تصور میں تبدیلی کا سبب بنتی ہے۔ یہ تبدیلی مثبت بھی ہوسکتی ہے اور منفی بھی۔ جب کسی معاشرے کا ٹھوس ماحول بدلتا ہے، انسانی رویئے تبدیل ہوتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس معاشرے کا کوئی مرکزی تصور یا تصورات تبدیل ہورہے ہیں۔ زوال آمادہ معاشروں کا…