آزادی اور غلامی

آزادی کی ضد کیا ہے؟ غلامی… بالکل درست‘ مگر یہ تصورات کی لفظی سطح ہے۔ سوال یہ ہے کہ معنوی اعتبار سے لفظ آزادی کی ضد کیا ہے؟ دراصل آزادی ’’ذمہ داری‘‘ کا نام ہے۔ اگر ذمہ داری نہیں تو آزادی‘ آزادی نہیں۔ اس اعتبار سے دیکھا جائے تو آزادی کی حقیقی ضد غلامی نہیں ’’غیر ذمہ داری‘‘ ہے مگر یہ بات وضاحت طلب ہے۔ غلامی کے مفہوم کو خواہ روحانی سطح پر متعین کیا جائے یا نفسیاتی سطح پر‘ خواہ اس لفظ کو سیاسی معنوں میں استعمال کیا جائے یا سماجی اور اقتصادی معنوں میں… اس کا سب سے…

مزید پڑھئے

مسلمان اور برائی کی مزاحمت

مسلمان کی تعریف صرف نیکی کے ساتھ اس کے تعلق سے متعین نہیں ہوتی۔ مسلمان کی تعریف برائی کے ساتھ اس کے تعلق سے بھی متعین ہوتی ہے۔ نبی اکرمؐ کی ایک حدیث پاک کا مفہوم یہ ہے کہ اگر تم برائی کو طاقت سے روک سکتے ہو تو روک دو۔ یہ ممکن نہ ہو تو اِسے زبان سے بُرا کہو۔ یہ بھی ممکن نہ ہو تو اِسے دل میں برا خیال کرو، مگر یہ ایمان کا کمزور ترین درجہ ہے۔ بدقسمتی سے اب ہم ایسے عہد میں زندہ ہیں جہاں کروڑوں مسلمان ایمان کے کمزور ترین درجے سے بھی…

مزید پڑھئے

انسانی تاریخ میں حکمرانوں کا تصورِ عوام

جس طرح عوام کا ایک تصورِ حکمران ہوتا ہے اسی طرح حکمرانوں کا بھی ایک تصورِ عوام ہوتا ہے۔ یہ تصور اتنا اہم ہوتا ہے کہ حکمران اپنے عہد کے عوام کو اس تصور کے مطابق ڈھالتے ہیں۔ انسانی تاریخ میں کئی انبیا حکمران ہوئے ہیں اور انبیا سے بہتر حکمران کا تصور محال ہے۔ رسول اکرمؐ سردار الانبیا اور خاتم النبیین ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپؐ سے بہتر حکمران انسانی تاریخ میں کوئی نہیں ہوا۔ رسول اکرمؐ جس معاشرے میں معبوث کیے گئے تھے وہ کفر اور شرک میں ڈوبا ہوا تھا۔ رسول اکرمؐ نے اسلام کے تصورِ…

مزید پڑھئے

کیا نظریے کا زمانہ گزر گیا؟

جاوید احمد غامدی کے شاگرد رشید خورشید ندیم نے اپنے ایک حالیہ کالم میں فرمایا ہے کہ سرد جنگ ختم ہوگئی۔ نظریے کا زمانہ گزر گیا۔ اب نظریہ اہم نہیں رہا۔ اب قومیں اپنے فائدے اور نقصان کی بنیاد پر خارجہ پالیسی مرتب کرتی ہیں۔ اس تناظر میں سوال یہ ہے کہ کیا واقعی نظریے کا زمانہ گزر گیا ہے اور کیا انسان کبھی نظریے سے نجات حاصل کرسکتا ہے۔ انسانی تاریخ اور انسان کی ذہنی اور نفسیاتی ساخت کے تناظر میں دیکھا جائے تو ایسا ممکن ہی نہیں۔ نظریہ صرف امام غزالی، شاہ ولی اللہ اکبر الٰہ آبادی، علامہ…

مزید پڑھئے

انسان اور ماحول

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ہر بچہ اپنی فطرت یعنی اسلام پر پیدا ہوتا ہے مگر اس کے ماں باپ اسے عیسائی یا یہودی بنادیتے ہیں۔ یہ حدیث ِمبارکہ ماحول کی اہمیت اور اس کی قوت کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ اس حدیثِ پاک کا مفہوم یہ ہے کہ ماحول اتنی زبردست قوت ہے کہ وہ انسان کی فطرت تک کو بدل دیتا ہے۔ ماحول کی قوت یہ ہے کہ انسان جس ماحول میں پیدا ہوتا ہے اسی کا اسیر ہوجاتاہے۔ اس کے ماحول میں جو مذہب ہوتا ہے وہ اسے اختیار کرلیتا ہے۔…

مزید پڑھئے

مکالمہ، خود پسندی اور فسطائیت

جس محبت میں مکالمہ نہیں وہ محبت خود پسندی اور محبت کی موت ہے۔ جس سیاست میں مکالمہ نہیں وہ سیاست فسطائیت اور سیاست کی موت ہے۔ محبت جب مکالمے سے محروم ہو کر خود پسندی اور محبت کی موت میں ڈھلتی ہے تو وہ اس طرح کلام کرتی ہے۔ اپنی تکمیل کررہا ہوں میں ورنہ تجھ سے تو مجھ کو پیار نہیں (فیض) دنیا میں ہیں کام بہت مجھ کو اتنا یاد نہ آ (حفیظ ہوشیار پوری) نیتِ شوق بھر نہ جائے کہیں تو بھی جی سے اتر نہ جائے کہیں (ناصر کاظمی) کوئی صدا مرے صبر و سکون…

مزید پڑھئے

ترقی

ترقی کہنے کو ایک لفظ ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ایک نظریہ ہے۔ ایک عقیدہ ہے۔ اگرچہ ترقی کا موجودہ تصور جدید مغرب کی پیداوار ہے اور جدید مغرب مذہب کو نہیں مانتا لیکن اس نے ترقی کے تصور کو ایک ’’مذہب‘‘ بنادیا ہے۔ ترقی کے تصور اور مغرب کے باہمی تعلق کا معاملہ اتنا اہم ہے کہ اردو ادب کے سب سے بڑے نقاد محمد حسن عسکری نے کہیں لکھا ہے کہ جدید مغرب کی پوری روح لفظ ’’ترقی‘‘ میں بند ہے۔ لیکن یہ مسئلہ اب صرف مغرب تک محدود نہیں۔ ترقی کے تصور نے ایک ایسی فضا…

مزید پڑھئے

انسانی تاریخ میں مسلمانوں اور غیرمسلمانوں کا فرق

مسلم دنیا کے اکثر سیکولر عناصر کہتے ہیں کہ تاریخ کے سفر میں مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان کوئی فرق نہیں۔ مسلمان جب بڑی طاقت تھے تو انہوں نے بھی دنیا کی مختلف اقوام کو فتح کیا، انہیں اپنا غلام بنایا، بڑی بڑی سلطنتیں قائم کیں۔ مسلمان کمزور ہوگئے تو دنیا کی دوسری اقوام طاقت ور بن کر ابھریں اور انہوں نے بھی مسلمانوں کی طرح فتوحات کا سلسلہ پیدا کیا، مسلمانوں کو غلام بنایا۔ مطلب یہ ہے کہ مسلمان کبھی سوویت یونین کی اور آج امریکا یا بھارت کی شکایت کرتے ہیں تو اس شکایت میں کوئی معقولیت…

مزید پڑھئے

کیا پاکستان خطرے میں ہے؟

اس وقت صورتحال یہ کہ ملک کسی بھی وقت دیوالیہ ہوسکتا ہے ،جنانچہ پاکستان،سری لنکا بن کر ابھر سکتا ہے سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک دھماکہ خیز انٹرویو میں فرمایا ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نے درست فیصلے نہ کیے تو فوج تباہ ہو جائے گی اور پاکستان کے تین ٹکڑے ہو جائیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ یہ اصل میں پاکستان کا مسئلہ ہے‘ اسٹیبلشمنٹ کا مسئلہ ہے۔ اگر اسٹیبلشمنٹ صحیح فیصلے نہیں کرے گی تو میں لکھ کے دیتا ہوں کہ موجودہ حکومت بھی تباہ ہوگی اور فوج سب سے پہلے تباہ ہوگی کیوں کہ موجودہ حکمرانوں…

مزید پڑھئے

نواز شریف اور ایٹمی دھماکے

کہتے ہیں جھوٹ کے پائوں نہیں ہوتے مگر میاں نواز شریف کے نہ صرف یہ کہ دو پائوں ہیں بلکہ دو ہاتھ دو آنکھیں، دو کان اور ایک زبان بھی ہے۔ چناں چہ میاں نواز شریف 1998ء سے اب تک یہ جھوٹ تواتر کے ساتھ بول رہے ہیں کہ انہوں نے ایٹمی دھماکے کیے تھے۔ انہوں نے دھماکوں کے سلسلے میں امریکی دبائو کو مسترد کیا تھا۔ انہوں نے دھماکے نہ کرنے پر امریکا کی امداد کی پیشکش کو ٹھکرایا تھا۔ ویسے تو نواز لیگ ہر سال ہی 28 مئی کو یوم تکبیر کے طور پر مناتی ہے مگر اس…

مزید پڑھئے