لوگ کہتے ہیں کہ مسلمانوں کا ماضی تو شاندار ہے مگر حال شاندار نہیں۔ مگر مسلمانوںکے حال کے کئی گوشے ایسے ہیں جنہیں شاندار کہا جاسکتا ہے۔ ان میں سے ایک گوشہ یہ ہے کہ دنیا کی آبادی میں ڈیڑھ دو ارب انسان ایسے ہیں جو کفر پر کھڑے ہوئے ہیں۔ اسی طرح دو ڈھائی ارب انسان ایسے ہیں جنہوں نے خدا کے شریک ایجاد کرلیے ہیں۔ اس کے برعکس مسلمان ماضی کی طرح آج بھی توحید پرست ہیں۔ مسلمانوں کے حال کا ایک اور گوشہ شاندار ہے اور وہ ہے مذہبی اقلیتوں کے ساتھ مسلمانوں کا حسن سلوک۔ مسلمانوں…
پاکستان کی دھماکہ خیز سیاسی صورتِ حال
پاکستان کی سیاست کو اگر ایک نام دیا جائے تو کہا جائے گا کہ پاکستان کی سیاسی صورتِ حال ہمیشہ سے ’’دھماکہ خیز‘‘ ہے۔ جنرل ایوب نے 1958ء میں پہلا مارشل لا لگا دیا اور ملک کی سیاسی صورتِ حال دھماکہ خیز ہوگئی۔ جنرل یحییٰ نے ایک سہانی شام چند اعلیٰ فوجی اہلکاروں کے ساتھ ایوانِ صدر جاکر جنرل ایوب سے کہا: جنابِ صدر اب آپ کو جانا ہوگا۔ اور جنرل ایوب مستعفی ہوگئے۔ ان کے استعفے نے سیاسی صورتِ حال کو ایک بار پھر دھماکہ خیز بنادیا۔ 16 دسمبر 1971ء کو ’’سقوطِ ڈھاکہ‘‘ ہوگیا، ملک ٹوٹ گیا اور سیاسی…
بدمعاش ریاست کی شرمناک تاریخ
معلوم نہیں ان سطور کی اشاعت تک عمران خان اقتدار میں ہوں گے یا نہیں، لیکن عمران خان نے اسلام آباد کے جلسے میں اپنی حکومت کے خلاف عالمی سازش کے حوالے سے جو کچھ کہا وہ کئی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے۔ عمران خان نے جلسے میں ایک خط لہرایا اور بتایا کہ انہیں لکھ کر دھمکی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی شخص کو شبہ ہے تو وہ اُسے مذکورہ بالا خط آف دی ریکارڈ دکھا سکتے ہیں۔ اگرچہ عمران خان نے اپنے خط میں کسی طاقت کا نام نہیں لیا لیکن عام خیال…
انا اور انانیت
بعض الفاظ ایسے ہیں جو بیک وقت مثبت معنوں میں بھی استعمال ہوتے ہیں اور منفی معنوں میں بھی۔ ان الفاظ میں ایک لفظ انا بھی ہے۔ اس کے حامل افراد سے مثبت قدر کا حامل قرار دیتے ہیں جبکہ کسی کی انا کا شکار ہونے والے اسے ایک منفی قدر سمجھتے ہیں۔ کبھی کبھی یہ دلچسپ صورت حال بھی نظر سے گزرتی ہے کہ انا کے حامل لوگ اس سے چھٹکارا پانے کی خواہش کرتے نظر آتے ہیں۔ جبکہ جن کے پاس انا نہیں ہوتی وہ اس کے حصول کے تمنائی بنے دکھائی دیتے ہیں۔ بہرحال ایک بات طے…
پاکستان، حکمران اور دانش ور
معروف کالم نویس یاسر پیرزاد نے اپنے ایک حالیہ کالم میں یہ لکھا ہے کہ معاشروں کی بقا و سلامتی کے لیے اہداف اور مقاصد کا تعین ضروری ہوتا ہے۔ یاسر پیرزادہ کے مطابق یہ کام معاشرے کے دانش وروں اور فلسفیوں کا ہوتا ہے کہ وہ معاشرے کے مقاصد اور اہداف کا تعین کریں۔ یاسرپیرزادہ نے لکھا ہے کہ امریکا میں تھامس پین نے معاشرے کی رہنمائی کی۔ روس میں جیورجی یلاکو نوف معاشرے کا رہنما بن گیا۔ فرانس میں والٹیر اور روسو معاشرے کی نظر بن گئے۔ برطانیہ میں ایڈ منڈبروک معاشرے کا دماغ بن کر کھڑا ہوگیا۔…
اسٹیبلشمنٹ کس کے ساتھ ہے ؟
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے تحریک عدم اعتماد سے پیدا ہونے والے بحران کے دوران فرمایا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کسی فریق کے ساتھ نہیں بلکہ وہ صرف پاکستان کے ساتھ ہے۔ اتفاق سے اسٹیبلشمنٹ کی ایک تاریخ ہے، اور اس تاریخ سے شیخ رشید کے بیان کی تصدیق نہیں ہوتی۔ اس عدم تصدیق کی ایک وجہ یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ خود ہی کو قوم سمجھتی ہے، خود ہی کو پاکستان سمجھتی ہے۔ لیکن اسٹیبلشمنٹ کے اپنے ساتھ ہونے کی بات اتنی مختصر نہیں۔ جنرل ایوب خان ملک کے پہلے فوجی آمر تھے۔ انہوں نے اگرچہ مارشل لا 1958ء…
سوشلزم کے زوال کے اسباب
سوشلزم کا زوال عہد ِ حاضر کے عظیم ترین واقعات میں سے ایک ہے۔ سوشلزم نے نہ صرف یہ کہ روس اور چین میں انقلابات برپا کرکے دکھائے بلکہ اس نے آدھی سے زیادہ دنیا کو اپنی گرفت میں لے لیا۔ 1980ء کی دہائی تک سوشلزم کا عالمی امیج یہ تھا کہ سوشلزم کو کبھی زوال نہیں آئے گا۔ ہم 1987ء میں جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغ عامہ میں بی اے آنرز سال دوم کے طالب علم تھے۔ اس زمانے میں ہمارے ایک بزرگ دوست تھے۔ ان کا نام علی حیدر ملک تھا۔ ملک صاحب افسانہ نگار، نقاد اور اردو…