حضرت علیؓ نے فرمایا ہے کہ اکثر لوگ اپنی عادات و خصلات میں اپنے آبائواجداد کے بجائے معاصرین کا عکس ہوتے ہیں۔ یہ بات بالکل ٹھیک ہے اور اس سے اس امر پر روشنی پڑتی ہے کہ انسانی شخصیت کی تعمیر میں جینیات (Genetice) سے زیادہ اس ماحول کا حصہ ہوتا ہے جس میں انسان سانس لیتا ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ کوئی کلیہ نہیں ہے اور حضرت علیؓ نے بھی اپنی گفتگو میں ’’اکثر‘‘ کا لفظ استعمال کیا ہے لیکن بہرحال عمومی صورتِ حال یہی ہے۔ ماحول بلاشبہ ایک بہت بڑی قوت ہے، لیکن یہ قوت دودھاری تلوار کی…
مسلم معاشروں میں مغرب کی پیدا کردہ مخلوق
مغرب شیطان ہے۔ اس کی تاریخ یہ ہے کہ وہ جب بھی مسلم معاشروں میں داخل ہوتا ہے اسلام کے باغی پیدا کرتا ہے۔ یونانی فلسفہ مسلم معاشروں میں داخل ہوا تو اس نے ابن سینا اور فارابی جیسے لوگ پیدا کیے۔ ابن سینا اور فارابی کی فکر کے چار بہت ہی بڑے مسائل تھے۔ ان کا پہلا مسئلہ یہ تھا کہ وہ کائنات کو ازلی و ابدی تسلیم کرتے تھے۔ ان کا خیال تھا کہ کائنات ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گی۔ اس عقیدے کا نقص یہ ہے کہ اس سے کائنات اور خدا ہم پلّہ ہوجاتے ہیں۔…
طالبان کی حمایت کی قیمت اور جہاد دشمنی کا قصہ
پاکستان کے بعض کالم نویس پاکستان میں طالبان کی حمایت کو ایک بڑا جرم بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ بلال الرشید نے روزنامہ جنگ میں شائع ہونے والے ایک کالم میں کچھ عرصہ پہلے مطالبہ کیا تھا کہ جو لوگ طالبان کی حمایت کرتے ہیں وہ پاکستان چھوڑ کر افغانستان کیوں نہیں چلے جاتے۔ اب روزنامہ جنگ ہی میں یاسر پیرزادہ نے بھی یہی بات کہی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ لوگ طالبان کو اللہ کا سپاہی اور مجاہد سمجھتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ طالبان نے جذبہ ٔ ایمانی کی بنیاد پر کفر کو شکست دی…
مسلم دنیا اور مغرب کی ہمہ گیر غلامی
بودلیئر نے دنیا کو علامتوں کا جنگل قرار دیا ہے۔ بودلیئر کی یہ بات سو فیصد درست ہے۔ دنیا واقعتاً علامتوں کا جنگل ہے` مگر مسلم دنیا کا معاملہ یہ ہے کہ وہ دو سو سال سے مغرب کی ذہنی غلامی کی علامتوں کا جنگل بنی ہوئی ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ان علامتوں میں سے ایک علامت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ انگریزی نظامِ تعلیم ہماری ذہنی غلامی کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگریزوں نے انگریزی اور انگریزی نظام تعلیم ’’کالے انگریز‘‘ پیدا کرنے کے لیے متعارف کرایا تھا۔ انہوں نے یہ بات…
ماضی ،حال اور مستقبل
ماضی، حال اور مستقبل کی اکائی میں زیادہ اہمیت حال اور مستقبل کو دی جاتی ہے اور جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے حال اور مستقبل کی اہیت میں مزید اضافہ ہورہا ہے، یہاں تک کہ ماضی کی طرف دیکھنے کے عمل کو نفسیاتی اور جذباتی اعتبار سے اچھا نہیں سمجھا جاتا اور جو لوگ ماضی کی طرف دیکھتے ہیں انہیں ماضی پرست، ماضی کا مردہ، قدامت پرست اور نہ جانے کن کن ناموں سے یاد کیا جاتا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ ماضی کی کوئی اہمیت ہی باقی نہیں۔ لوگ ماضی کو دیکھتے ہیں لیکن اس عمل میں ایک…
سیاست اور اخلاقیات
ایک زمانہ تھا کہ سیاست کا تصور اخلاقیات کے بغیر کیا ہی نہیں جاسکتا تھا۔ یہ وہ عہد تھا جب سیاست مذہب کا حصہ تھی۔ امام غزالی نے احیاء العلوم میں صاف لکھا ہے کہ سیاست مذہب کا جزو لاینفک ہے یعنی سیاست کو مذہب سے جدا نہیں کیا جاسکتا۔ ابن خلدون نے اپنے مقدمے میں واضح کیا ہے کہ سیاست مذہب کے تابع اور اس کے مقاصد کے حصول کا ذریعہ ہے۔ الماوردی نے بھی اپنی تحریروں میں یہی لکھا ہے۔ عہد حاضر میں اقبال مذہب اور سیاست کی یکجائی کے پرجوش حامی تھے۔ ان کا مشہور زمانہ شعر…
طالبان کا اچھا آغاز
طالبان نے کابل کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد عمدگی کے ساتھ اپنے سفر کا آغاز کیا ہے۔ طالبان نے سب سے بڑی بات یہ کی ہے کہ انہوں نے اپنے تمام حریفوں اور دشمنوں کے لیے معافی کا اعلان کردیا ہے انہوں نے ایسے تمام حریفوں اور دشمنوں سے کہا ہے کہ وہ کسی قسم کا خوف محسوس نہ کریں۔ انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا۔ انہوں نے ملک سے فرار ہونے والے افغان باشندوں سے اپیل کی کہ وہ ملک واپس آجائیں۔ امریکا اور اس کے اتحادیوں نے گزشتہ 20 برسوں میں 2 لاکھ سے زیادہ افغان باشندوں…
کیا پاکستان ایک غریب ملک ہے؟
جدید مغربی تہذیب کا ایک ہولناک اثر اور نتیجہ یہ ہے کہ اس نے امارت اور خوشحالی کے تصور کو صرف مادی اور معاشی بنادیا ہے۔ اکبر الٰہ آبادی نے آج سے ڈیڑھ سو سال پہلے کہا تھا: نہیں پرسش کچھ اس کی الفتِ اللہ کتنی ہے یہی سب پوچھتے ہیں آپ کی تنخواہ کتنی ہے اکبر نے جب یہ شکایت کی تھی اُس وقت معاشی اور مادی خوشحالی کا آغاز تھا۔ چنانچہ معاشی خوشحالی اُس وقت صرف ایک ’’تصور‘‘ تھی۔ مگر ہمارے زمانے تک آتے آتے یہ ایک ’’عقیدہ‘‘ بن گئی ہے۔ ہماری دنیا میں انسان کی عزت ہے…
دولت،طاقت اور خدا کی مہربانی
ہمارے ایک دوست نے محنت شاقہ سے کمائی ہوئی دولت سے ایک شاندار گھر تعمیر کیا تو اس نے ہمیں بھی رات کے کھانے پر مدعو کیا۔ ہمارے دوست کے والد ملے تو انہوں نے ہم سے اپنے بیٹے کی دو تین برائیوں کا ذکر کرنے کے بعد کہا کہ یہ چیزیں اپنی جگہ مگر میرے بیٹے اور آپ کے دوست پر اللہ تعالیٰ کی خاص مہربانی ہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ اس نے اپنی محنت اور ذہانت سے بہت کم وقت میں غیر معمولی کامیابی حاصل کی ہے۔ہمارے لیے اس گفتگو میں کوئی نئی بات نہ تھی۔…
حق و باطل کی کشمکش اور مسلمان
اسلام کی پوری تاریخ حق و باطل کی کشمکش کی تاریخ ہے۔ اس تاریخ کا کوئی دور اور کوئی زمانہ ایسا نہیں جس کے بارے میں یہ کہا جائے کہ یہ دور اور یہ زمانہ باطل یا طاغوت سے پاک تھا۔ یہ کشمکش مسلمانوں کی تقدیر ہے اور جب تک یہ دنیا باقی ہے یہ کشمکش کسی نہ کسی عنوان سے برپا رہے گی۔ چناں چہ مسلمانوں کو ہر زمانے میں شہادت حق کا فریضہ انجام دیتے ہوئے باطل کے ساتھ پنجہ آزمائی کرنی ہوگی اور ہر دن باطل کو للکارنا ہوگا۔ یہ حقائق پوری طرح عیاں ہیں مگر بعض…