اقبال نے کہا تھا: اپنی دنیا آپ پیدا کر اگر زندوں میں ہے سرِ آدم ہے ضمیر کن فکاں ہے زندگی بدقسمتی سے مسلمانوں نے اقبال کے اس مشورے پر عمل نہیں کیا۔ چناں چہ مسلمانوں کی دنیا مسلمانوں کی دنیا نہیں ہے۔ ہماری دنیا مغرب کی دنیا ہے۔ ہمارا سیاسی نظام مغرب سے آیا ہے۔ ہمارا معاشی نظام مغرب کی عطا ہے۔ ہمارا عدالتی نظام مغربی ہے۔ ہمارا تعلیمی نظام مغربی فکر میں ڈوبا ہوا ہے۔ ہماری تفریح مغربی ہے۔ یہاں تک کہ اب ہم غذائیں بھی مغرب کی کھانے لگے ہیں۔ مغرب کے تسلط کا اندازہ اس بات…
حزبِ اختلاف کا انتشاراور قومی حکومت کا نعرہ
پاکستان میں خوش قسمت حکمران وہ نہیں ہوتا جو اقتدار میں ہو، بلکہ وہ ہوتا ہے جس کی پشت پر امریکہ یا اسٹیبلشمنٹ کھڑی ہو، اور جس کی حزبِ اختلاف انتشار کا شکار ہو۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو عمران خان پاکستان کے خوش قسمت حکمران ہیں۔ انہیں اپنی تین سالہ بدترین کارکردگی کے باوجود ابھی تک اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی حاصل ہے، اور ان کے سامنے کھڑی ہوئی حزبِ اختلاف بدترین انتشار کا شکار ہے۔ حزبِ اختلاف کے انتشار کا اندازہ اس بات سے کیا جا سکتا ہے کہ پی ڈی ایم نے 29 اگست 2021ء کو کراچی…
شادی کے ادارے کا بحران
مشرق ہو یا مغرب… شادی کا ادارہ ہر جگہ بحران کا شکار ہے۔ البتہ مغرب میں شادی کے ادارے کا بحران انتہا کو چھو رہا ہے۔ امریکا اور یورپ ہی میں نہیں، جاپان جیسے مشرقی ملک میں بھی اکثر نوجوان شادی کو ٹالتے ہیں، شادیاں ہوتی ہیں تو کامیاب نہیں ہوتیں۔ امریکا اور یورپ میں طلاق کی شرح اتنی بڑھ گئی ہے کہ شادی طلاق حاصل کرنے کا ایک ذریعہ بن کر رہ گئی ہے۔ مشرق، یہاں تک کہ اسلامی ملکوں میں بھی شادی کا ادارہ بحران کی زد میں ہے۔ ایک وقت تھا کہ مسلم ملکوں میں طلاق کا…
اسلام، غامدیت اور مغرب
ایک اعتبار سے دنیا میں انسانوں کی دو ہی قسمیں ہیں۔ انسانوں کی ایک قسم وہ ہے جو ہر حال میں صرف حق کو مانتی ہے اور اس کا ساتھ دیتی ہے۔ انسانوں کی دوسری قسم وہ ہے جو صرف وقت کی غالب قوت کا ساتھ دیتی ہے۔ برطانیہ غالب ہو تو وہ برطانیہ کا ساتھ دیتی ہے۔ امریکا غالب ہو تو وہ امریکا کا ساتھ دیتی ہے۔ مسلم دنیا میں کروڑوں لوگ ہیں جو صرف اس لیے مغرب کے ساتھ ہیں کہ مغرب غالب ہے۔ سرسید اور مرزا غلام احمد قادیانی اس لیے انگریزوں کے ساتھ نہیں تھے کہ…
اسلامی تاریخ اور طاقت کا عدم توازن
امریکا پر طالبان کی فتح اتنی حیرت انگیز ہے کہ مغرب کے دانش ور بھی طالبان کی فتح کے ترانے گاتے ہوئے پائے جارہے ہیں۔ برطانیہ کے جریدے دی اکنامسٹ کا ایک حالیہ مضمون اس کی روشن مثال ہے۔ اکنامسٹ نے اس مضمون میں لکھا ہے کہ افغانستان میں امریکا کی شکست ویت نام میں امریکا کو لاحق ہونے والی شکست سے بہت بڑی ہے اس لیے کہ ویت نام کی جنگ میں ایک سپر پاور یعنی سوویت یونین امریکا کی مزاحمت کرنے والے گوریلوں کی پشت پناہی کررہی تھی مگر افغانستان میں طالبان کو کسی ملک کی حمایت اور…
اسلام اور مسلمانوں کے خلاف مغرب کی ایک ہزار سالہ جنگ صلیبی جنگوں سے امریکی ”وار آن ٹیرر“ تک
ایک ہزار سال کی مدت کم نہیں ہوتی۔ ایک ہزار سال میں زندگی بدل جاتی ہے، انسان تبدیل ہوجاتے ہیں، نظریات و خیالات میں انقلاب آجاتا ہے۔ مگر مغرب گزشتہ ایک ہزار سال سے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ایک ہی حال میں ہے۔ وہ اسلام اور مسلمانوں کو صفحۂ ہستی سے مٹانے کے لیے کوشاں ہے۔ اس عمل کی ابتدا 1095ء میں پوپ اربن دوئم کی اس تقریر سے ہوئی جس میں اُس نے کہا کہ اسلام ایک شیطانی مذہب ہے اور میرے قلب پر یہ بات القا کی گئی ہے کہ عیسائیوں کا یہ فرض ہے کہ وہ…
ہمارے تعلیمی نظام کے بنیادی نقائص
قوموں کی زندگی میں تعلیمی نظام کی اہمیت یہ ہے کہ جس قوم کا جیسا نظام تعلیم ہوتا ہے وہ قوم ویسی ہی بن جاتی ہے۔ امام غزالیؒ نے جب اپنے دور کی سب سے بڑی جامعہ کے سربراہ کا منصب سنبھالا تو انہوں نے کہا کہ مدرسے کے طالب علموں کی اہلیت و صلاحیت کا معیار ان کی تعلیمی کارکردگی نہیں بلکہ نوافل میں ان کا اشغال ہوگا۔ اس طرح غزالیؒ نے تعلق باللہ کو تعلیمی نظام کا مرکزی حوالہ بنادیا۔ یہ فیصلہ کرتے ہوئے غزالیؒ کے ذہن میں یہ بات ہوگی کہ نماز افضل العبادات ہے اور نوافل…
تو افغانی بہادر نہیں بیوقوف ہیں؟
بڑے انسانوں اور بلند تصورات کو سمجھنے کے دو ہی طریقے ہیں۔ درست طریقہ یہ ہے کہ بڑے انسانوں اور بلند تصورات کو ان کی سطح پر جا کر سمجھا جائے۔ مگر بدقسمتی سے لوگوں کی عظیم اکثریت بڑے انسانوں اور بلند تصورات کو سمجھنے کے لیے یہ طریقہ اختیار نہیں کرتی۔ لوگوں کی اکثریت اس سلسلے میں دوسرا طریقہ استعمال کرتی ہے۔ وہ بڑے انسانوں اور بلند تصورات کو اپنی پست سطح پر گھسیٹ لاتی ہے اور پھر ان کو سمجھتی ہے۔ ملک کے معروف صحافی اور کالم نگار رئوف کلاسرا نے افغانیوں اور ان کے تصور جہاد اور…
مغرب اور مسلم دنیا کا عدم استحکام
پاکستان کے سابق وزیر خارجہ اور وزیر خزانہ سرتاج عزیز نے افغانستان کے بارے میں ایک آن لائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کئی اہم باتیں کہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے استحکام کا تعلق افغانستان کے امن سے مشروط ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورت حال میں ڈرامائی تبدیلیاں واقع ہورہی ہیں۔ چناں چہ افغانستان کے مستقبل کے بارے میں پیشگوئی آسان نہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بعض مثبت چیزیں ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کی آمد پرامن ہوئی ہے، طالبان کے ابتدائی بیانات سے دوسری بات یہ ظاہر ہوئی…
سید علی گیلانی اقبال کا مردِ مومن
عظیم مجاہد اور کشمیر کی جدوجہدِ آزادی کی سب سے توانا علامت سید علی گیلانی 92 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ سید علی گیلانی کہنے کو ایک مجاہد اور سیاسی رہنما تھے، مگر اصل میں وہ اقبال کے مردِ مومن تھے۔ اقبال کے یہاں مردِ مومن کا تصور اتنا بلند ہے کہ اکثر بڑے بڑے لوگ مردِ مومن کے تصور سے کم نظر آتے ہیں۔ مگر اقبال کی شاعری پڑھتے ہوئے خیال آتا ہے کہ سید علی گیلانی اقبال کے مردِ مومن کے معیار پر پورے اترتے ہیں۔ اقبال نے کہا ہے: ہر لحظہ…