انسانی تاریخ میں علم اور سیاست کا تعلق اتنا گہرا ہے کہ علم کے بغیر سیاست کا تصورہی نہیں کیا جا سکتا۔ مذاہب عالم کی تاریخ میں اللہ تعالیٰ نے یا تو نبوت اور حکمرانی کو یکجا کیا ہے جیسے حضرت دائودؑ، حضرت سلیمانؑ، حضرت یوسفؑ، اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صورت میں یا پھر اللہ تعالیٰ نے سیاست کو تقویٰ اور علم کی فضیلتوں کے تابع کیا ہے جیسا کہ خلفائے راشدین کی مثالوں سے ظاہر اور ثابت ہے۔ یہ صرف اسلام کا معاملہ نہیں دیگر مذاہب میں بھی یہ روایت موجود رہی ہے۔ اسلام اللہ…
تخلیق
انسانی زندگی میں تخلیق کی اہمیت اتنی بنیادی ہے کہ اس کے بغیر زندگی کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ اقبال نے کہا ہے۔ اپنی دنیا آپ پیدا کر اگر زندوں میں ہے سّرِ آدم ہے ضمیر کُن فکاں ہے زندگی اقبال اس کے شعر کا مفہوم واضح ہے اور وہ یہ کہ صرف تخلیق و ایجاد کی صلاحیت انسان کو ’’زندہ‘‘ کہلانے کا مستحق بناتی ہے۔ جو شخص تخلیق و ایجاد کی صلاحیت سے محروم ہے وہ زندہ ہو کر بھی زندہ نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ تخلیق ہی آدم کی زندگی کا ’’راز‘‘ ہے۔ اللہ تعالیٰ…
ننگ ِ ملّت، ننگ ِ دیں، ننگ ِ وطن
ٹیپو سلطان اور سراج الدولہ برصغیر کی جدوجہد آزادی کے دو ہیرو ہیں۔ سراج الدولہ اور ٹیپو کی مزاحمت کامیاب ہوجاتی تو برصغیر کی تاریخ مختلف ہوتی مگر سراج الدولہ کو میر جعفر اور ٹیپو سلطان کو میر صادق کی غداری لے ڈوبی۔ اس لیے اقبال کو کہنا پڑا: جعفر از بنگال صادق از دکن ننگِ ملّت، ننگِ دیں، ننگِ وطن لیکن میر جعفر اور میر صادق افراد کے نہیں ایک ذہنیت کی علامتیں ہیں۔ یہ علامتیں مسلمانوں کی تاریخ میں مسلسل سفر کرتی رہی ہیں۔ ان علامتوں کا عہد حاضر سے بھی گہرا تعلق ہے۔ جاوید چودھری ملک کے…
مسئلہ کشمیر کا حل : مولانا مودودیؒ کیا کہتے ہیں؟
۔1965ء میں کیا گیا اہم تاریخی خطاب بعض اتفاقات پر آدمی حیران رہ جاتا ہے۔ اِس سال 5 فروری کے فرائیڈے اسپیشل میں ہم نے مسئلہ کشمیرکے حوالے سے اپنے کالم ’’گفتگو‘‘ میں عرض کیا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا ایک ہی حل ہے، اور وہ ہے جہاد۔ یہ کالم لکھتے ہوئے ہمیں مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلے میں مولانا مودودیؒ کا مؤقف معلوم نہیں تھا۔ چنانچہ 5 فروری کے بعد ہمیں لاہور سے سلیم منصور خالد صاحب نے مولانا مودودیؒ کی عصری نشستوں کی روداد پر مشتمل کتاب ’’مجالس سید مودودیؒ‘‘ ارسال کی، تو ہم یہ دیکھ کر…
تاریخ اور تشدد
۔1857ء کی جنگِ آزادی برصغیر کی تاریخ کا ایک اہم باب ہے۔ اس جنگِ آزادی میں انگریزوں نے ستّر لاکھ سے زیادہ انسانوں کو قتل کیا۔ اس جنگ میں دہلی کی کوئی گلی ایسی نہ تھی جہاںکسی نہ کسی مسلمان کو قتل نہ کیا گیا ہو۔ میلان کنڈیرا نے کہا ہے کہ جبر کے خلاف جدوجہد دراصل بھول کے خلاف یاد کی جدوجہد ہے۔ اس اعتبار سے دیکھا جائے تو انسانی تاریخ جبرو تشدد کے غلبے اور اس کے خلاف جدوجہد سے بھری ہوئی ہے اور کہنے والے کہتے ہیں کہ تاریخ کے ہر صفحے پر طاقت اور تشدد کی…
انسان، آزمائش اور قربانی
اقبال نے اپنی ایک نظم میں کہا ہے۔ اقبال بھی اقبال سے آگاہ نہیں ہے کچھ اس میں تمسخر نہیں واللہ نہیں ہے اقبال ہمارے عہد کی عظیم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔ ان کا علم بے پناہ تھا۔ ان کے بقول ان کے خیالات کا پانی گہرا تھا چنانچہ اقبال اگر اقبال سے آگاہ نہیں تھے تو اس میں حیرت کی کوئی بات نہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اقبال تو اقبال تھے عام آدمی کی تفہیم بھی آسان نہیں۔ انسانوں کی عظیم اکثریت خواہشات کا سمندر ہوتی ہے۔ سیکڑوں خواہشات انسان کے ذہن اور نفس میں…
سیاست میں فوج کی مداخلت
افسانہ یا حقیقت قائداعظم نے جس عسکری قیادت کو سول معاملات میں مشورہ دینے کے بھی قابل نہ سمجھا وہ قائداعظم کے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ’’عسکری برہمن‘‘ بن کر کھڑی ہوگئی، اور اس نے پوری قوم کو ’’سول شودروں‘‘ میں تبدیل کردیا پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاک فوج کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور نہ فوج کے کسی سے بیک ڈور رابطے ہیں۔ اگر کسی کے پاس ’’ثبوت‘‘ ہیں تو سامنے لائے۔ وہ بتائے کہ کون کس سے رابطے کررہا ہے اور کس نے کس سے…
امریکا اور فوجی بغاوتیں
ترکی میں رجب طیب اردوان کے خلاف فوجی بغاوت ہوئی تو ہم گھر پر تھے اور مطالعے میں مصروف تھے۔ لیکن چوں کہ ہم ٹی وی نہیں دیکھ رہے تھے اس لیے ہمیں معلوم ہی نہیں تھا کہ ترکی میں کیا ہوچکا ہے۔ اچانک ہماری بڑی بیٹی نے ٹی وی کھولا تو تمام پاکستانی چینلوں پر فوجی بغاوت کی خبر کو فلیش ہوتے پایا۔ ہماری بیٹی نے ہمیں آکر بتایا کہ ترکی میں طیب اردوان کے خلاف فوجی بغاوت ہوگئی ہے۔ ہم تیزی سے اُٹھے اور ٹی وی کے سامنے جا کر بیٹھ گئے۔ ٹی وی کی اسکرین پر یک…
سیاست میں فوج کی مداخلت
افسانہ یا حقیقت قائداعظم نے جس عسکری قیادت کو سول معاملات میں مشورہ دینے کے بھی قابل نہ سمجھا وہ قائداعظم کے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ’’عسکری برہمن‘‘ بن کر کھڑی ہوگئی، اور اس نے پوری قوم کو ’’سول شودروں‘‘ میں تبدیل کردیا پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاک فوج کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور نہ فوج کے کسی سے بیک ڈور رابطے ہیں۔ اگر کسی کے پاس ’’ثبوت‘‘ ہیں تو سامنے لائے۔ وہ بتائے کہ کون کس سے رابطے کررہا ہے اور کس نے کس سے…
اردو کی عظمت
معروف ماہر لسانیات طارق رحمٰن نے کچھ عرصہ پہلےکراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرمایاہے کہ ابتدائی درجوں کی تعلیم کے لیے ہماری علاقائی یا مادری زبانیں کافی ہیں۔ البتہ جہاں تک جامعات کی سطح کی تعلیم کا تعلق ہے تو یہ تعلیم انگریزی میں ہونی چاہیے۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ بھی فرمایا کہ انگریزی صحافت اردو صحافت کے مقابلے میں لبرل اقدار کی زیادہ بہتر ترجمانی کررہی ہے۔ ان سطور کو غور سے پڑھا جائے تو طارق رحمٰن نے ایک ہی جملے میں اردو کی گردن مار دی ہے۔ اس لیے کہ…