انسان کا نظریہ خواہ کچھ بھی ہو اسے بددیانت نہیں ہونا چاہیے۔ انسان کا عقیدہ کچھ بھی ہو اسے کم فہمی سے بلند ہونا چاہیے۔ بدقسمتی سے پاکستان کے سیکولر اور لبرل عناصر کا معاملہ یہ ہے کہ وہ بددیانت بھی ہیں اور کم فہم بھی۔ پاکستان کے سیکولر اور لبرل عناصر کی بددیانتی کا ایک مظہر یہ ہے کہ وہ پاکستان میں فوجی آمریت کی مذمت کرتے ہیں تو انہیں مذمت کے لیے صرف جنرل ضیا الحق نظر آتے ہیں۔ انہیں سیکولر جنرل ایوب، سیکولر جنرل یحییٰ اور سیکولر جنرل پرویز مشرف کی آمریت، آمریت نظر نہیں آتی۔ بلاشبہ…
خوشی اور غم کی معنویت
انسان کے اندر پائے جانے والے بعض جذبوں یا کیفیات کی نوعیت اتنی بنیادی ہے کہ ان کے بغیر نہ تو انسان کی کوئی صحت مند تعریف وضع کی جاسکتی ہے اور نہ ہی ان کے بغیر انسانی زندگی کی سرگرمیوں اور ان کی معنویت کو سمجھا جاسکتا ہے۔ ان جذبوں یا کیفیات میں سے دو تو اتنی بنیادی ہیں کہ پوری انسانی زندگی صرف انہی کے درمیان حرکت کرتی نظر آتی ہے۔ ان میں سے ایک خوشی اور دوسری غم۔ تاہم اگر ہم غور سے دیکھیں تو پوری انسانی تہذیب صرف ایک کیفیت کے حصول کے گرد گردش کرتی…
اسلام اور مسلمانوں سے مغرب کی نفرت
ملالہ یوسف زئی نے نکاح کی تضحیک کرکے اسلام اور سنت رسولؐ کی کھلی توہین کی ہے۔ نکاح کسی مسلمان کا ’’انفرادی فعل‘‘ نہیں۔ نکاح ایک مذہبی ادارہ ہے اور اس کی اہمیت اور تقدیس پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جاسکتا۔ اس لیے کہ مذہب کوئی ’’ذاتی معاملہ‘‘ نہیں ہے اور اس سلسلے میں ذاتی پسند یا ناپسند کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ اس حوالے سے حسن نثار نے اس بات کا مذاق اُڑایا ہے کہ ملالہ نے جو کچھ کہا مغرب کے کہنے پر کہا۔ حسن نثار کے نزدیک یہ خیال ہی فضول ہے کہ مغربی طاقتیں ملالہ جیسے…
مسلمانوں پر ظلم کا عالمی منظرنامہ
کینیڈا کے وحشت ناک سانحے کے تناظر میں اسباب کا جائزہ دنیا بھر میں مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کا دائرہ اتنا وسیع اور ظلم اتنا شدید ہوگیا ہے کہ اکثر مقامات پر مسلمانوں کے لیے ایک دن ایک مہینے کے برابر، ایک مہینہ ایک سال کے برابر، اور ایک سال ایک دہائی کے برابر بن گیا ہے۔ بدقسمتی سے جہاں مسلمان اکثریت میں ہیں وہاں بھی ان پر ظلم ہورہا ہے، اور جہاں مسلمان اقلیت میں ہیں وہاں بھی ان پر ظلم ہورہا ہے۔ کینیڈا کو اب تک مسلمانوں کے لیے ’’محفوظ‘‘ سمجھا جاتا رہا ہے، مگر چند روز پیشتر…
ملالہ، حسن نثار اور مغربی دنیا
ملالہ یوسف زئی کے نکاح سے متعلق منفی بیان نے بجا طور پر ایک ہنگامہ برپا کیا ہوا ہے۔ ملالہ یوسف زئی نے اپنے اس بیان میں نکاح سے بیزاری کا اور آزادانہ جنسی تعلق کے لیے شیفتگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آخر نکاح نامے پر دستخط کیوں ضروری ہیں اور دو افراد کے درمیان ’’پارٹنر شپ‘‘ کیوں نہیں ہوسکتی؟ یہ کتنی عجیب بات ہے کہ پاکستانی معاشرے کا غالب حصہ جب ملالہ کے بیان کی مذمت کررہا تھا اس وقت حسن نثار ملالہ کے بیان کو توڑ مروڑ کر نکاح اور آزادانہ جنسی تعلق کو ہم…
عصر حاضر اور انسان کی اآزادی کے امکانات
عصر حاضر مغرب کا تخلیق کردہ ہے اور مغرب آزادی کے مخصوص تصور کا سب سے بڑا علمبردار ہے۔ مغرب کے نزدیک آزادی نہ صرف یہ کہ سب سے بڑی قدر ہے بلکہ اس کی نوعیت آفاقی یا universal ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ عہد جدید میں آزادی کا تصور ایک دھوکے کے سوا کچھ نہیں۔ لیکن مغرب کا کمال یہ ہے کہ وہ دھوکے کو حقیقت اور حقیقت کو دھوکا باور کراسکتا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ان باتوں کا مفہوم کیا ہے۔ آزادی کے تصور کا سب سے بڑا امتحان یا سب سے بڑا test یہ…
اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اسلام کی تنہائی
دنیا کے ہر معاشرے میں کچھ چیزیں ’’قابل قبول‘‘ ہوتی ہیں اور کچھ چیزیں ’’ناقابل قبول‘‘ ہوتی ہیں۔ ایک کمیونسٹ معاشرے میں اس بات پر بحث نہیں ہوسکتی تھی کہ مارکسزم صحیح ہے یا غلط ہے۔ کمیونسٹ معاشرے کے لیے یہ بات بھی قابل قبول نہیں ہوسکتی تھی کہ اس میں کوئی کھڑا ہو کر کہے ’’جدلیاتی مادیت‘‘ کا اصول غلط ہے۔ مغربی معاشروں میں آزادی اور جمہوریت کو ایک عقیدے کا درجہ حاصل ہے۔ چناں چہ مغربی معاشرے میں کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ ہمیں آزادی پسند نہیں، ہم جمہوریت کے بجائے آمریت چاہتے ہیں۔ اسلامی معاشرے کے…
پاکستانی ذرائع ابلاغ کا بحران
پاکستان پہلے دن سے ایک نظریاتی ملک ہے، ایک نظریاتی ریاست ہے، مگر ہمارے ذرائع ابلاغ کا کوئی نظریہ ہی نہیں ہے غالب کا یہ شعر پاکستان کے ذرائع ابلاغ کے لیے پوری طرح کفایت کرتا ہے: ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ دیتے ہیں دھوکا یہ بازی گر کھلا صحافت کا لفظ ’’صحیفہ‘‘ سے نکلا ہے، مگر پاکستانی صحافت کا تشخص صحیفے کے بجائے ’’لفافے‘‘ سے متعین ہورہا ہے۔ ذرائع ابلاغ کا کام قوم کی رہنمائی ہے، مگر پاکستان کے ذرائع ابلاغ قوم کو گمراہ کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی ذرائع ابلاغ بدترین…
نواز لیگ کے صحافیوں کا چھوٹاپن
اصول ہے چھوٹے لوگوں کے ساتھ رہنے والا بھی چھوٹا بن جاتا ہے۔ نواز لیگ میاں نواز شریف کی تخلیق ہے۔ چناں چہ اس کی کوئی بات بھی بڑی نہیں ہے۔ یہاں تک کہ نواز لیگ کے پرستار صحافی بھی چھوٹے پن کا شکار ہیں۔ اس کی ایک تازہ ترین مثال جنگ کے سنڈے میگزین میں شائع ہونے والا معروف کالم نگار وجاہت مسعود کا انٹرویو ہے۔ اس انٹرویو میں وجاہت مسعود نے فرمایا ہے کہ عمران خان کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ملک میں لانچ کیا گیا ہے۔ وجاہت مسعود کے بقول عمران خان کو لانچ کرنے…
انسانی تاریخ اور محبت اور نفرت کے جذبات
پوت کے پائوں پالنے میں اور پاکستان کے منتخب نمائندوں کے پائوں قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں صاف نظر آتے ہیں۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو چند روز پیشتر قومی اسمبلی میں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ زدہ، شخصی و خاندانی جمہوریت نے ایک شرمناک تماشا پیش کیا۔ نواز لیگ اور تحریک انصاف کے اراکینِ اسمبلی نے ایک دوسرے کو غلیظ گالیاں دیں، ایک دوسرے کی طرف فحش اشارے کیے، ایک دوسرے پر بجٹ دستاویزات دے ماریں۔ نواز لیگ کے اراکین عمران خان کو ’’ڈونکی راجا‘‘ کہہ رہے تھے۔ اس پر فواد چودھری نے نواز لیگ کے منتخب نمائندوں کو بتایا…