قوموں کی زندگی میں تعلیمی نظام کی اہمیت یہ ہے کہ جس قوم کا جیسا نظام تعلیم ہوتا ہے وہ قوم ویسی ہی بن جاتی ہے۔ امام غزالیؒ نے جب اپنے دور کی سب سے بڑی جامعہ کے سربراہ کا منصب سنبھالا تو انہوں نے کہا کہ مدرسے کے طالب علموں کی اہلیت و صلاحیت کا معیار ان کی تعلیمی کارکردگی نہیں بلکہ نوافل میں ان کا اشغال ہوگا۔ اس طرح غزالیؒ نے تعلق باللہ کو تعلیمی نظام کا مرکزی حوالہ بنادیا۔ یہ فیصلہ کرتے ہوئے غزالیؒ کے ذہن میں یہ بات ہوگی کہ نماز افضل العبادات ہے اور نوافل…
تو افغانی بہادر نہیں بیوقوف ہیں؟
بڑے انسانوں اور بلند تصورات کو سمجھنے کے دو ہی طریقے ہیں۔ درست طریقہ یہ ہے کہ بڑے انسانوں اور بلند تصورات کو ان کی سطح پر جا کر سمجھا جائے۔ مگر بدقسمتی سے لوگوں کی عظیم اکثریت بڑے انسانوں اور بلند تصورات کو سمجھنے کے لیے یہ طریقہ اختیار نہیں کرتی۔ لوگوں کی اکثریت اس سلسلے میں دوسرا طریقہ استعمال کرتی ہے۔ وہ بڑے انسانوں اور بلند تصورات کو اپنی پست سطح پر گھسیٹ لاتی ہے اور پھر ان کو سمجھتی ہے۔ ملک کے معروف صحافی اور کالم نگار رئوف کلاسرا نے افغانیوں اور ان کے تصور جہاد اور…
مغرب اور مسلم دنیا کا عدم استحکام
پاکستان کے سابق وزیر خارجہ اور وزیر خزانہ سرتاج عزیز نے افغانستان کے بارے میں ایک آن لائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کئی اہم باتیں کہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے استحکام کا تعلق افغانستان کے امن سے مشروط ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورت حال میں ڈرامائی تبدیلیاں واقع ہورہی ہیں۔ چناں چہ افغانستان کے مستقبل کے بارے میں پیشگوئی آسان نہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بعض مثبت چیزیں ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کی آمد پرامن ہوئی ہے، طالبان کے ابتدائی بیانات سے دوسری بات یہ ظاہر ہوئی…
سید علی گیلانی اقبال کا مردِ مومن
عظیم مجاہد اور کشمیر کی جدوجہدِ آزادی کی سب سے توانا علامت سید علی گیلانی 92 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ سید علی گیلانی کہنے کو ایک مجاہد اور سیاسی رہنما تھے، مگر اصل میں وہ اقبال کے مردِ مومن تھے۔ اقبال کے یہاں مردِ مومن کا تصور اتنا بلند ہے کہ اکثر بڑے بڑے لوگ مردِ مومن کے تصور سے کم نظر آتے ہیں۔ مگر اقبال کی شاعری پڑھتے ہوئے خیال آتا ہے کہ سید علی گیلانی اقبال کے مردِ مومن کے معیار پر پورے اترتے ہیں۔ اقبال نے کہا ہے: ہر لحظہ…
ماحول اور اس کی قوت
حضرت علیؓ نے فرمایا ہے کہ اکثر لوگ اپنی عادات و خصلات میں اپنے آبائواجداد کے بجائے معاصرین کا عکس ہوتے ہیں۔ یہ بات بالکل ٹھیک ہے اور اس سے اس امر پر روشنی پڑتی ہے کہ انسانی شخصیت کی تعمیر میں جینیات (Genetice) سے زیادہ اس ماحول کا حصہ ہوتا ہے جس میں انسان سانس لیتا ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ کوئی کلیہ نہیں ہے اور حضرت علیؓ نے بھی اپنی گفتگو میں ’’اکثر‘‘ کا لفظ استعمال کیا ہے لیکن بہرحال عمومی صورتِ حال یہی ہے۔ ماحول بلاشبہ ایک بہت بڑی قوت ہے، لیکن یہ قوت دودھاری تلوار کی…
مسلم معاشروں میں مغرب کی پیدا کردہ مخلوق
مغرب شیطان ہے۔ اس کی تاریخ یہ ہے کہ وہ جب بھی مسلم معاشروں میں داخل ہوتا ہے اسلام کے باغی پیدا کرتا ہے۔ یونانی فلسفہ مسلم معاشروں میں داخل ہوا تو اس نے ابن سینا اور فارابی جیسے لوگ پیدا کیے۔ ابن سینا اور فارابی کی فکر کے چار بہت ہی بڑے مسائل تھے۔ ان کا پہلا مسئلہ یہ تھا کہ وہ کائنات کو ازلی و ابدی تسلیم کرتے تھے۔ ان کا خیال تھا کہ کائنات ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گی۔ اس عقیدے کا نقص یہ ہے کہ اس سے کائنات اور خدا ہم پلّہ ہوجاتے ہیں۔…
طالبان کی حمایت کی قیمت اور جہاد دشمنی کا قصہ
پاکستان کے بعض کالم نویس پاکستان میں طالبان کی حمایت کو ایک بڑا جرم بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ بلال الرشید نے روزنامہ جنگ میں شائع ہونے والے ایک کالم میں کچھ عرصہ پہلے مطالبہ کیا تھا کہ جو لوگ طالبان کی حمایت کرتے ہیں وہ پاکستان چھوڑ کر افغانستان کیوں نہیں چلے جاتے۔ اب روزنامہ جنگ ہی میں یاسر پیرزادہ نے بھی یہی بات کہی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ لوگ طالبان کو اللہ کا سپاہی اور مجاہد سمجھتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ طالبان نے جذبہ ٔ ایمانی کی بنیاد پر کفر کو شکست دی…
مسلم دنیا اور مغرب کی ہمہ گیر غلامی
بودلیئر نے دنیا کو علامتوں کا جنگل قرار دیا ہے۔ بودلیئر کی یہ بات سو فیصد درست ہے۔ دنیا واقعتاً علامتوں کا جنگل ہے` مگر مسلم دنیا کا معاملہ یہ ہے کہ وہ دو سو سال سے مغرب کی ذہنی غلامی کی علامتوں کا جنگل بنی ہوئی ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ان علامتوں میں سے ایک علامت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ انگریزی نظامِ تعلیم ہماری ذہنی غلامی کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگریزوں نے انگریزی اور انگریزی نظام تعلیم ’’کالے انگریز‘‘ پیدا کرنے کے لیے متعارف کرایا تھا۔ انہوں نے یہ بات…