مغربی جمہوریت کا خوفناک ظاہر ہولناک باطن

آپ کو مغربی جمہوریت کے سومناتھ پر اقبال کے تین مشہورِ زمانہ حملے تو یاد ہوں گے؟ نہیں ہیں تو ہم آپ کو یاد دلا دیتے ہیں۔ اقبال کا پہلا حملہ یہ تھا: جمہوریت اک طرزِ حکومت ہے کہ جس میں بندوں کو گنا کرتے ہیں تولا نہیں کرتے اقبال کا دوسرا حملہ یہ تھا: تُو نے کیا دیکھا نہیں یورپ کا جمہوری نظام چہرہ روشن، اندروں چنگیز سے تاریک تر اقبال کا تیسرا حملہ یہ تھا: دیوِ استبداد جمہوری قبا میں پائے کوب تُو سمجھتا ہے کہ آزادی کی ہے نیلم پری مغربی جمہوریت کے سومناتھ پر اقبال کا…

مزید پڑھئے

ملالہ پاکستان کی ہیرو کیوں نہیں ہیں؟

معروف سیکولر دانش ور اور کالم نویس غازی صلاح الدین نے ڈیلی دی نیوز میں شائع ہونے والے اپنے ایک حالیہ کالم میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے ساتویں جماعت کی نصابی کتاب میں ملالہ یوسف زئی کی تصویر کی اشاعت پر اعتراض کرتے ہوئے کتاب شائع کرنے والے ادارے اوکسفرڈ سے وضاحت طلب کرلی ہے۔ غازی صلاح الدین نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا ہے کہ ملالہ پاکستان کی ہیرو ہے مگر اس کے باوجود پاکستانیوں کی بڑی تعداد اسے ہیرو تسلیم کرنے پر آمادہ نہیں۔ حالاں…

مزید پڑھئے

جدیدیت اور پرانا پن

اہلِ مغرب کسی پرانی چیز کی تکریم اس وقت تک نہیں کرتے جب تک وہ میوزیم میں نہ ہو‘ اور میوزیم میں مردہ چیزیں ہوتی ہیں‘ اس اعتبار سے دیکھا جائے تو مغرب میں کسی پرانی چیز کی قابل تکریم ہونے کے لیے اس کا مردہ ہونا ضروری ہے۔ مغرب میں پرانی چیزوں کے لیے میوزیم ہیں اور ’’پرانے‘‘ لوگوں کے لیے ’’اولڈ ہائوسز‘‘ مگر یہ اولڈ ہائوسز بھی تو میوزمیم ہی ہیں‘ انسانوں کے میوزیم۔ یہاں اہم بات یہ ہے کہ مغرب میں اشیا کے میوزیم انسانوں کے میوزیمز سے زیادہ مقبول ہیں یہی وجہ ہے کہ وہاں روز…

مزید پڑھئے

معاشرہ اور کرداری نمونوں کا بحران

ایک زمانہ تھا کہ ہم ’’ہیروز‘‘ کے سلسلے میں بڑے ’’مالدار تھے۔ اس سلسلے میں ہمارا شمار ارب پتیوں اور کھرب پتیوں میں ہوتا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ ہمارے ہیروز مذہب سے آئے تھے۔ چناں چہ ہمارے ہیروز ابوبکرؓ تھے، عمر فاروقؓ تھے، عثمان غنیؓ تھے، علی مرتضیٰ تھے، ہزاروں صحابہ تھے، ہمارے ہیروز میں علما تھے، صوفیا تھے۔ اقبال نے ہمارے ہیروز کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا ہے۔ عطار ہو، رومی ہو رازی ہو غزالی ہو کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہِ سحرگاہی لیکن ہمارے ہیروز صرف مذہب سے نہیں آتے تھے۔ ہمارے ہیروز تاریخ سے…

مزید پڑھئے

پاکستانی حکمران طبقے کی ہولناک ناکامیاں

دنیا بھر میں حکمران ’’امید‘‘ کی علامت ہوتے ہیں، مگر پاکستان کے حکمران ’’مایوسی‘‘ کی علامت ہیں۔ دنیا بھر میں حکمران ’’ذہانت‘‘ کا استعارہ ہوتے ہیں، مگر پاکستان میں حکمران ’’کند ذہنی‘‘ کا استعارہ ہیں۔ دنیا بھر میں حکمرانوں کا تشخص ’’اہلیت‘‘ ہوتا ہے، مگر پاکستان میں حکمرانوں کا تشخص ’’نااہلی‘‘ ہے۔ دنیا بھر میں حکمران ’’کامیابیوں‘‘ کے حوالے سے پہچانے جاتے ہیں، مگر پاکستان میں حکمران ’’ناکامیوں‘‘ کے حوالے سے پہچانے جاتے ہیں۔ دنیا بھر میں حکمرانوں سے غلطیاں اور کوتاہیاں بھی ہوتی ہیں، مگر پاکستان کے حکمران غلطیوں اور کوتاہیوں سے بنے ہوتے ہیں۔ ایسا نہ ہوتا تو…

مزید پڑھئے

محبت اور اظہار محبت

فی زمانہ محبت کا اظہارِ محبت کی محدودات کا اظہار بن کر رہ گیا ہے ۔ یہاں تک کہ یہ اظہار ِمحبت کی بھونڈی پیروڈی میں ڈھل جاتا ہے ۔ فلمیں ، ڈرامے ، یہاں تک کہ ادب بھی اس صورت حال کی مثالوں سے بھرا پڑا ہے ۔ اظہار کا ہمیشہ سے یہ مسئلہ رہا ہے کہ اس میں حقائق کسی نہ کسی حد تک بدہیئت (Distort) ہوجاتے ہیں، اس لیے کہ الفاظ بہت سے حقائق کے اظہار کے لیے کفایت ہی نہیں کرپاتے ۔ پھر یہ مسئلہ اپنی جگہ ہے کہ آپ ایک بات کہہ دیتے ہیں اور…

مزید پڑھئے

سب سے پہلے اسلامیت یا پاکستانیت؟

پاکستان میں سیکولر دانش وروں کو اسلام اور پاکستان پر حملے کرتے دیکھ کر ہمیں پروین شاکر کا شعر یاد آجاتا ہے۔ پروین شاکر نے کہا ہے میں سچ کہوں گی مگر پھر بھی ہار جائوں گی وہ جھوٹ بولے گا اور لاجواب کردے گا پاکستان میں صداقت تو اہل مذہب کے پاس ہے مگر ان کے پاس سیاسی و ابلاغی طاقت نہیں ہے۔ سیکولر عناصر کے پاس صداقت نہیں ہے مگر ان کے پاس سیاسی اور ابلاغی طاقت ہے۔ چناں چہ اہل مذہب صداقت کے حامل ہونے کے باوجود بھی فتح یاب نہیں ہوپاتے۔ سیکولر اور لبرل عناصر اسلام…

مزید پڑھئے

جماعت اسلامی انتخابی کامیابی کیوں حاصل نہیں کرپاتی؟

اسلامی جمہوریہ پاکستان کی روح اور اقدار کو دیکھا جائے تو جماعت اسلامی سے زیادہ کامیاب جماعت کوئی نہیں ہے۔ پاکستان ایک نظریاتی مملکت ہے اور جماعت اسلامی کا تشخص آج بھی ایک نظریاتی جماعت کا ہے۔ پاکستان جمہوری جدوجہد کا حاصل ہے، اور جماعت اسلامی پاکستان کی واحد جمہوری جماعت ہے۔ بانیِ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی سیاست اقتدار کے بجائے اقدار کی سیاست تھی، اور جماعت اسلامی بھی اقتدار کے بجائے اقدار کی سیاست کرتی ہے۔ قائداعظم کی سیاست بدعنوانی سے پاک تھی، جماعت اسلامی کی سیاست بھی بدعنوانی سے پاک ہے۔ قائداعظم کی سیاست کا مقصد…

مزید پڑھئے

مغربی دنیا اور دھوکا دہی کی وارداتیں

مسلم دنیا میں مغرب کے بت کو پوجنے والوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔ مغرب کے بت کو پوجنے والے کہتے ہیں کہ مغرب سے زیادہ اصول پرست تو کوئی ہے ہی نہیں۔ وہ جو وعدہ کرتا ہے پورا کرتا ہے۔ جھوٹ، مکر اور فریب سے مغرب کا کوئی تعلق ہی نہیں۔ مغرب جو کہتا ہے وہی کرتا ہے۔ مغرب قانون پرست ہے، معاہدوں کا پاسدار ہے، مغرب خدا نہیں ہے تو کم سے کم فرشتہ ضرور ہے۔ بدقسمتی سے ان باتوں میں سے ایک بات بھی درست نہیں۔ مغرب کی پوری تاریخ جھوٹ، مکر اور دھوکا دہی کی وارداتوں…

مزید پڑھئے

انسان محبت اور توبہ

یہ دُنیا ایک بہت بڑے ہسپتال کا منظر پیش کررہی ہے جس میں ڈاکٹرز ہیں، نرسیں ہیں اور ’’توجہ کے طالب‘‘ مریض ہیں، ان میں سے کسی کی حیثیت مستقل نہیں۔ ڈاکٹرز اور نرسیں کہیں مریض بن جاتے ہیں اور کہیں مریض ڈاکٹرز اور نرسوں کا روپ دھا لیتے ہیں۔ اس منظرنامے میں دو چیزیں بنیادی اہمیت کی حامل ہیں۔ مریض اور ان کی توجہ کی طلب۔ ایسی توجہ کی طلب جس پر بیشتر صورتوں میں ’’محبت کا پانی‘‘ چڑھا ہوا ہے لیکن اس حقیقت کا اعتراف ناممکن ہو کر رہ گیا ہے۔ انسان بھلا یہ اعتراف کیسے کرسکتا ہے…

مزید پڑھئے