پاکستان کے سیکولر عناصر آئے دن اس بات کا رونا روتے رہتے ہیں کہ مسلمانوں میں نظریۂ سازش بہت مقبول ہے۔ سیکولر عناصر کہتے ہیں کہ مسلمانوں میں نظریۂ سازش کی مقبولیت مسلمانوں کے اجتماعی احساسِ کمتری کا شاخسانہ ہے۔ چونکہ مسلمانوں کی اس روئے زمین پر کوئی حیثیت نہیں، اس لیے وہ اپنے خلاف سازشوں کا رونا رو کر خود کو اہم محسوس کرتے رہتے ہیں۔ بعض لوگ اس کے برعکس یہ کہتے ہیں کہ مسلمانوں میں نظریۂ سازش کی مقبولیت مسلمانوں کی بلاجواز خودپسندی اور بلاجواز احساسِ برتری کی علامت ہے۔ یہ لوگ سوال اٹھاتے ہیں کہ اے…
حقیقی مغرب اور خود ساختہ مغرب
مسلم دنیا میں مغرب زدگان کا ایک طبقہ ایسا ہے کہ جو مغرب کی تعریف کرنے کے لیے حقیقی مغرب کو نظر انداز کرتا ہے اور ایک خود ساختہ یا تصوراتی مغرب ایجاد کرکے دکھاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ حقیقی مغرب کی تعریف ممکن ہی نہیں۔ حقیقی مغرب شیطان ہے اور شیطان کی تعریف شیطان ہی کرسکتا ہے مسلمان نہیں کرسکتا۔ سوال یہ ہے کہ خود ساختہ یا تصوراتی مغرب سے ہماری مراد کیا ہے؟ اس کی ایک بہت اچھی مثال جاوید احمد غامدی کے شاگرد رشید خورشید ندیم کے کالم کا ایک اقتباس ہے۔ خورشید ندیم…
سید منور حسنؒ
چیف ایڈیٹر روزنامہ جسارت اقبال کی عظیم الشان نظم ’مسجد ِقرطبہ‘ اس طرح شروع ہوتی ہے:۔ سلسلہ روز و شب، نقش گرِ حادثات سلسلہ روز و شب، اصلِ حیات و ممات سلسلہ روز و شب، تارِ حریر و دو رنگ جس سے بناتی ہے ذات اپنی قبائے صفات سلسلہ روز و شب، سازِ ازل کی فغاں جس سے دِکھاتی ہے ذات زیر و بم ممکنات تجھ کو پرکھتا ہے یہ، مجھ کو پرکھتا ہے یہ سلسلہ روز و شب، صیرفیِ کائنات آنی و فانی تمام معجزہ ہائے ہنر کارِ جہاں بے ثبات، کارِ جہاں بے ثبات اوّل و آخر فنا،…
پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ زدہ شخصی و خاندانی جمہوریت کا شرمناک تماشا
پوت کے پائوں پالنے میں اور پاکستان کے منتخب نمائندوں کے پائوں قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں صاف نظر آتے ہیں۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو چند روز پیشتر قومی اسمبلی میں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ زدہ، شخصی و خاندانی جمہوریت نے ایک شرمناک تماشا پیش کیا۔ نواز لیگ اور تحریک انصاف کے اراکینِ اسمبلی نے ایک دوسرے کو غلیظ گالیاں دیں، ایک دوسرے کی طرف فحش اشارے کیے، ایک دوسرے پر بجٹ دستاویزات دے ماریں۔ نواز لیگ کے اراکین عمران خان کو ’’ڈونکی راجا‘‘ کہہ رہے تھے۔ اس پر فواد چودھری نے نواز لیگ کے منتخب نمائندوں کو بتایا…
پاکستان کے سیکولر عناصر کی بد دیانتی اور کم فہمی
انسان کا نظریہ خواہ کچھ بھی ہو اسے بددیانت نہیں ہونا چاہیے۔ انسان کا عقیدہ کچھ بھی ہو اسے کم فہمی سے بلند ہونا چاہیے۔ بدقسمتی سے پاکستان کے سیکولر اور لبرل عناصر کا معاملہ یہ ہے کہ وہ بددیانت بھی ہیں اور کم فہم بھی۔ پاکستان کے سیکولر اور لبرل عناصر کی بددیانتی کا ایک مظہر یہ ہے کہ وہ پاکستان میں فوجی آمریت کی مذمت کرتے ہیں تو انہیں مذمت کے لیے صرف جنرل ضیا الحق نظر آتے ہیں۔ انہیں سیکولر جنرل ایوب، سیکولر جنرل یحییٰ اور سیکولر جنرل پرویز مشرف کی آمریت، آمریت نظر نہیں آتی۔ بلاشبہ…
خوشی اور غم کی معنویت
انسان کے اندر پائے جانے والے بعض جذبوں یا کیفیات کی نوعیت اتنی بنیادی ہے کہ ان کے بغیر نہ تو انسان کی کوئی صحت مند تعریف وضع کی جاسکتی ہے اور نہ ہی ان کے بغیر انسانی زندگی کی سرگرمیوں اور ان کی معنویت کو سمجھا جاسکتا ہے۔ ان جذبوں یا کیفیات میں سے دو تو اتنی بنیادی ہیں کہ پوری انسانی زندگی صرف انہی کے درمیان حرکت کرتی نظر آتی ہے۔ ان میں سے ایک خوشی اور دوسری غم۔ تاہم اگر ہم غور سے دیکھیں تو پوری انسانی تہذیب صرف ایک کیفیت کے حصول کے گرد گردش کرتی…
اسلام اور مسلمانوں سے مغرب کی نفرت
ملالہ یوسف زئی نے نکاح کی تضحیک کرکے اسلام اور سنت رسولؐ کی کھلی توہین کی ہے۔ نکاح کسی مسلمان کا ’’انفرادی فعل‘‘ نہیں۔ نکاح ایک مذہبی ادارہ ہے اور اس کی اہمیت اور تقدیس پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جاسکتا۔ اس لیے کہ مذہب کوئی ’’ذاتی معاملہ‘‘ نہیں ہے اور اس سلسلے میں ذاتی پسند یا ناپسند کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ اس حوالے سے حسن نثار نے اس بات کا مذاق اُڑایا ہے کہ ملالہ نے جو کچھ کہا مغرب کے کہنے پر کہا۔ حسن نثار کے نزدیک یہ خیال ہی فضول ہے کہ مغربی طاقتیں ملالہ جیسے…
مسلمانوں پر ظلم کا عالمی منظرنامہ
کینیڈا کے وحشت ناک سانحے کے تناظر میں اسباب کا جائزہ دنیا بھر میں مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کا دائرہ اتنا وسیع اور ظلم اتنا شدید ہوگیا ہے کہ اکثر مقامات پر مسلمانوں کے لیے ایک دن ایک مہینے کے برابر، ایک مہینہ ایک سال کے برابر، اور ایک سال ایک دہائی کے برابر بن گیا ہے۔ بدقسمتی سے جہاں مسلمان اکثریت میں ہیں وہاں بھی ان پر ظلم ہورہا ہے، اور جہاں مسلمان اقلیت میں ہیں وہاں بھی ان پر ظلم ہورہا ہے۔ کینیڈا کو اب تک مسلمانوں کے لیے ’’محفوظ‘‘ سمجھا جاتا رہا ہے، مگر چند روز پیشتر…
ملالہ، حسن نثار اور مغربی دنیا
ملالہ یوسف زئی کے نکاح سے متعلق منفی بیان نے بجا طور پر ایک ہنگامہ برپا کیا ہوا ہے۔ ملالہ یوسف زئی نے اپنے اس بیان میں نکاح سے بیزاری کا اور آزادانہ جنسی تعلق کے لیے شیفتگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آخر نکاح نامے پر دستخط کیوں ضروری ہیں اور دو افراد کے درمیان ’’پارٹنر شپ‘‘ کیوں نہیں ہوسکتی؟ یہ کتنی عجیب بات ہے کہ پاکستانی معاشرے کا غالب حصہ جب ملالہ کے بیان کی مذمت کررہا تھا اس وقت حسن نثار ملالہ کے بیان کو توڑ مروڑ کر نکاح اور آزادانہ جنسی تعلق کو ہم…
عصر حاضر اور انسان کی اآزادی کے امکانات
عصر حاضر مغرب کا تخلیق کردہ ہے اور مغرب آزادی کے مخصوص تصور کا سب سے بڑا علمبردار ہے۔ مغرب کے نزدیک آزادی نہ صرف یہ کہ سب سے بڑی قدر ہے بلکہ اس کی نوعیت آفاقی یا universal ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ عہد جدید میں آزادی کا تصور ایک دھوکے کے سوا کچھ نہیں۔ لیکن مغرب کا کمال یہ ہے کہ وہ دھوکے کو حقیقت اور حقیقت کو دھوکا باور کراسکتا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ان باتوں کا مفہوم کیا ہے۔ آزادی کے تصور کا سب سے بڑا امتحان یا سب سے بڑا test یہ…