ہندوستان سے متعلق اصول بہت سیدھا سادا ہے اور وہ یہ کہ جہاں ہندوستان وہاں جرم اور جہاں جرم وہاں ہندوستان۔ کیا ایک انسان کی حیثیت سے کبھی آپ سوچ سکتے ہیں کہ آپ کسی تین چار سال کے بچے کے نانا کو ماریں گے اور پھر اس تین چار سالہ بچے کو اس کے نانا کی لاش پر بٹھا کر اس کی تصویر لیں گے؟۔ آپ انسان ہیں اس لیے آپ ایسا کرنا تو دور کی بات ایسا سوچ بھی نہیں سکتے مگر بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے سوپور میں یہی کیا ہے۔ اس نے ایک بچپن…
عمران خان کی ریاستِ مدینہ میں “بت خانے” کی سیاست
پاکستان کے حکمران طبقے کو ’’روشن خیالی‘‘ کا ’’ہیضہ‘‘ ہے۔ اسے اپنے اسلام کی ’’رونمائی‘‘ سے شرم آتی ہے اور روشن خیالی کی نمائش پر فخر محسوس ہوتا ہے عمران خان اپنے دعوے کے مطابق پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے آئے تھے، مگر اب وہ اپنی ریاست مدینہ میں ’’بت خانے کی سیاست‘‘ کرتے پائے جاتے ہیں۔ چونکہ عمران خان کی پوری سیاست ’’جرنیل مرکز‘‘ ہے، اس لیے اُن کی بت خانے کی سیاست بھی یقیناً ’’جرنیل مرکز‘‘ ہی ہوگی۔ عمران خان کہتے ہیں کہ وہ اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں۔ یہ انکسار کی انتہا ہے، اس لیے کہ…
قرآن کی تعلیم پر تین سیکولر کالم نگاروں کا حملہ (آخری حصہ)
سلینا کریم نے قائد اعظم پر ایک ضخیم کتاب ’’SECULAR JINNAH And PAKISTAN what The Nation Doesn’t Know‘‘ لکھی ہوئی ہے۔ چودہ ابواب پر مشتمل اس کتاب کے ایک پورے باب کا عنوان ہے۔ The Quran and Jinnah’s Speeches۔ یعنی قرآن اور جناح کی تقاریر۔ اس باب میں سلینا کریم نے سات موضوعات پر قائد اعظم کی تقاریر کے اقتباسات پیش کیے ہیں اور پھر وہ قرآنی آیات درج کی ہیں جن سے قائد اعظم کے سات بیانات برآمد ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے لیے ملاحظہ کیجیے۔ Secular Jinnah and Pakistan۔ صفحہ 235 سے صفحہ 252 تک۔ اس باب کے خاتمے…
قرآن کی تعلیم پر تین سیکولر کالم نگاروں کا حملہ
پاکستان کے سیکولر کالم نگاروں کو اسلام پر حملہ کرنا ہوتا ہے تو وہ اسلام پر براہِ راست حملہ نہیں کرتے۔ وہ علما، مولویوں اور ملائوں کو بُرا بھلا کہتے ہیں۔ مگر پاکستان میں سیکولر اور لبرل لکھنے والوں کی جرأت اب اتنی بڑھ چکی ہے کہ انہوں نے براہِ راست اسلام پر حملہ کیا ہے۔ اس سنگین حملے کا پس منظر یہ ہے کہ گورنر پنجا نے پنجاب کی جامعات میں قرآن مجید کو ترجمے سے پڑھنا لازم قرار دے دیا ہے۔ قرآن کو ترجمے سے پڑھے بغیر کسی کو ڈگری نہیں مل سکے گی۔ پاکستان اسلام کے نام…
ایم کیو ایم… ایک اسکینڈل
ایم کیو ایم لندن کے ڈپلومیٹک ونگ کے سابق سربراہ، رابطہ کمیٹی کے رکن اور الطاف حسین کے قریبی ساتھی محمد انور نے تصدیق کی ہے کہ ایم کیو ایم لندن میں بھارت سے فنڈنگ حاصل کرتی رہی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ میں نے بھارت سے حاصل ہونے والی تمام رقوم پارٹی کو دیں۔ محمد انور کے بقول بھارتی سفارت کاروں سے ان کی ملاقات ایم کیو ایم لندن کے ایک اور رہنما ندیم نصرت نے کرائی۔ دی نیوز اور جیو کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے یہ ’’انکشاف‘‘ بھی کیا کہ کراچی میں قتل و غارت گری…
سید منور حسن ؒ۔
مردِ خُدا کا عمل عشق سے صاحب فروغ عشق ہے اصلِ حیات موت ہے اُس پر حرام اقبال کی عظیم الشان نظم ’مسجد ِقرطبہ‘ اس طرح شروع ہوتی ہے:۔ سلسلۂ روز و شب، نقش گرِ حادثات سلسلۂ روز و شب، اصلِ حیات و ممات سلسلۂ روز و شب، تارِ حریر و دو رنگ جس سے بناتی ہے ذات اپنی قبائے صفات سلسلۂ روز و شب، سازِ ازل کی فغاں جس سے دِکھاتی ہے ذات زیر و بم ممکنات تجھ کو پرکھتا ہے یہ، مجھ کو پرکھتا ہے یہ سلسلۂ روز و شب، صیرفیِ کائنات آنی و فانی تمام معجزہ ہائے…
کمیونزم سے بدتر نظریہ
کیا آپ نے کبھی سوچا تھا کہ دنیا میں کبھی کوئی کمیونزم سے بدتر نظریہ بھی آئے گا؟ ذرا دیکھیے تو پولینڈ کے صدر آن زے دُودا کیا کہہ رہے ہیں۔ پولینڈ کے صدر آن زے دُودا نے پولینڈ میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ LGBT افراد کا نہیں ایک نظریے کا نام ہے۔ کمیونزم سے بھی زیادہ بدتر نظریے کا۔ بعض لوگ پوچھ سکتے ہیں کہ یہ LGBT کیا بلا ہے؟ اس فقرے میں سب نے اہم لفظ ’’بلا‘‘ ہے۔ LGBT واقعتا ایک بلا ہے۔ اس اصطلاح میں ’’L‘‘ ہم جنس پرست عورت یا ’’Lesbian‘‘ کی…
ہندوستان اور پاکستان کے حکمران
پاکستان کے حکمرانوں کو نہ ہندوستان سے دشمنی کرنی آئی نہ دوستی کرنی آئی۔ پاکستان کے حکمران ان دونوں دائروں میں ناکام ہیں۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ پاکستان کے حکمرانوں کی دشمنی میں دوستی پوشیدہ ہوتی ہے اور دوستی میں دشمنی چھپی ہوتی ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال یہ ہے کہ اس وقت پاک بھارت تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔ لیکن روزنامہ جنگ کراچی کی ایک خبر کے مطابق بھارت کو سلامتی کونسل کا بلامقابلہ رکن منتخب کرانے میں پاکستان کی حمایت بھی شامل تھی۔ (روزنامہ جنگ 18 جون 2020 صفحہ 10) عمران خان ایک جانب مودی کو…
مغربی جمہوریت کا خوفناک ظاہر اور ہولناک باطن
امریکہ، بھارت اور پاکستان کی عملی مثالیں کیا کہتی ہیں؟ آپ کو مغربی جمہوریت کے سومناتھ پر اقبال کے تین مشہورِ زمانہ حملے تو یاد ہوں گے۔ نہیں ہیں تو ہم آپ کو یاد دلا دیتے ہیں۔ اقبال کا پہلا حملہ یہ تھا:۔ جمہوریت اک طرزِ حکومت ہے کہ جس میں بندوں کو گنا کرتے ہیں تولا نہیں کرتے اقبال کا دوسرا حملہ یہ تھا:۔ تُو نے کیا دیکھا نہیں یورپ کا جمہوری نظام چہرہ روشن اندروں چنگیز سے تاریک تر اقبال کا تیسرا حملہ یہ تھا:۔ دیو استبداد جمہوری قبا میں پائے کوب تُو سمجھتا ہے کہ آزادی کی…
جاوید چودھری کی ’’مہذب‘‘ اور ’’ترقی یافتہ‘‘ دنیا
پاکستان کے کالم نویسوں کی اکثریت اس اعتبار سے قوم کی غدار ہے کہ انہوں نے وحشیوں اور درندوں کو ’’مہذب‘‘ کھوٹے کو ’’کھرا‘‘ کالے کو ’’سفید‘‘ اور ذلت مآبوں کو ’’عزت مآب‘‘ ثابت کیا ہے۔ اس سے پہلے کے اصل بات شروع ہو ذرا جاوید چودھری کے حالیہ کالم کا یہ اقتباس ملاحظہ فرمالیجیے۔ لکھتے ہیں۔ ’’آپ کو شام کا وہ بچہ یاد ہوگا، والد اسے کمر پر باندھ کر سمندر میں تیر رہا تھا، وہ تیر تیر کر تھک گیا، ہمت ہار گیا اور سمندر میں ڈوب گیا، بچہ اس کی کمر سے نکلا‘ وہ بھی ڈوبا اور…