میاں نواز شریف کو اگر پاکستان کا ’’غدار اعظم‘‘ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ اتفاق سے اس سلسلے میں ٹھوس شہادتوں کا انبار لگ چکا ہے۔ پاکستانی دفتر خارجہ کی سابق ترجمان تسنیم اسلم نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے پاکستان کے دفتر خارجہ کو بھارت کے خلاف بیان بازی سے نہ صرف یہ کہ منع کیا تھا بلکہ یہ ہدایات بھی واضح طور پر موجود تھیں کہ بھارت کے خلاف کوئی بات نہیں کرنی۔ شریف خاندان بھارت کا حامی تھا اور اس کی ایک وجہ شاید بھارت کے ساتھ ان کے…
عمران خان صاحب مسئلہ مذہب ہے کلچر نہیں
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عورت مارچ سے ہمارے معاشرے کا ’’ثقافتی تضاد‘‘ سامنے آگیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں رائج مختلف نظام ہائے تعلیم مختلف کلچر پیدا کررہے ہیں۔ اسی لیے ہم ملک میں ایک نصاب تعلیم رائج کرنا چاہ رہے ہیں۔ عمران خان کیا ہمارے یہاں تو بڑے بڑے دانش وروں کو بھی یہ بات معلوم نہیں کہ اسلامی تہذیب میں کلچر سے مذہب پیدا نہیں ہوتا بلکہ مذہب سے کلچر پیدا ہوتا ہے۔ اس کے برعکس مغرب کا ایک بنیادی تصور یہ ہے کہ مذہب خود کلچر کی پیدا وار ہے۔ اسی بات کو…
سرمایہ دارانہ نظام کے ہولناک نتائج
سرمایہ پرستی، انسان خوری، غربت، معاشی عدم مساوات، مہنگائی لندن دنیا میں ’’کالے دھن‘‘ کو ’’سفید‘‘ بنانے کا سب سے بڑا مرکز ہے اسلامی معاشرے میں انسان کی زندگی ’’خدا مرکز‘‘ ہوتی ہے، ’’اخلاق مرکز‘‘ ہوتی ہے، ’’محبت مرکز‘‘ ہوتی ہے، ’’اقدار مرکز‘‘ ہوتی ہے، ’’علم مرکز‘‘ ہوتی ہے، ’’آخرت مرکز‘‘ ہوتی ہے۔ غور کیا جائے تو سرمایہ دارانہ سماج اسلامی معاشرے کی ضد ہے۔ اس لیے کہ سرمایہ دارانہ سماج میں زندگی ’’سرمایہ مرکز‘‘ ہوتی ہے، ’’طاقت مرکز‘‘ ہوتی ہے، ’’بازار مرکز‘‘ ہوتی ہے، ’’ہوس مرکز‘‘ ہوتی ہے، ’’تعیش مرکز‘‘ ہوتی ہے۔ سرمایہ دارانہ نظام ’’انسان خور‘‘ ہے۔ ’’معاشی…
آزادیٔ صحافت؟ کون سی آزادیٔ صحافت؟
جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن کو 54 کنال اراضی کے مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ اس خبر کو ہمارے اہم اخبارات نے جس طرح پیش کیا ہے اس کا مطالعہ ہمیں اپنی صحافت کے بارے میں بہت کچھ بتا سکتا ہے۔ روزنامہ جنگ کراچی نے میر شکیل الرحمن کی گرفتاری کو ’’آزادیٔ صحافت‘‘ پر حملہ قرار دیا ہے۔ جنگ کراچی نے میر شکیل الرحمن کی گرفتاری کو چھ کالمی شہ سرخی کے ساتھ شائع کیا ہے۔ جنگ کی شہ سرخی اور اہم ذیلی سرخیاں یہ ہیں۔ (1) آزادیٔ صحافت پر حملہ۔ ایڈیٹر انچیف جنگ جیو…
رئوف کلاسرا اور غلامی کا نشہ
بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ نشہ صرف شراب اور چرس کا ہوتا ہے۔ نشہ طاقت کا بھی ہوتا ہے، نشہ دولت کا بھی ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ مسلم دنیا بالخصوص برصغیر میں تو ’’غلامی کا نشہ‘‘ بھی خاص و عام میں بہت مقبول ہے۔ ذرا ملک کے معروف صحافی رئوف کلاسرا کے حالیہ کالم کا یہ حصہ تو پڑھیے، لکھتے ہیں۔ ’’گوروں نے ماضی کے حملہ آوروں کے برعکس پہلی دفعہ ہندوستان کو نئی دنیا کا ایکسپوژر دیا۔ جہاں بہت کچھ یہاں سے نکال کر لے گئے، وہیں انہوں نے ہندوستان کو دیا بھی بہت کچھ۔ اگر ہندوستان اور…
پاکستان پر مغرب کی یلغار
مغرب اور اس کے اہلکاروں کا شیطانی کھیل عورت مارچ کراچی میں ہو یا لاہور میں… اسلام آباد میں ہو یا بشکیک اور استنبول میں، اس کا ایجنڈا اسلام دشمنی ہے مغربی تہذیب ایک ہزار سال سے اسلامی تہذیب کے تعاقب میں ہے۔ 1095ء میں اُس وقت کے پوپ اربن دوئم نے کہا کہ (معاذ اللہ) اسلام ایک شیطانی مذہب ہے اور اس کے ماننے والے ایک شیطانی مذہب کے ماننے والے ہیں۔ پوپ اربن نے مزید فرمایا کہ میرے دل پر یہ بات القا کی گئی ہے کہ ہمیں اس شیطانی مذہب اور اس کے ماننے والوں کو فنا…
افغانستان میں امریکا کی شکست اور سلیم صافی کی وحشت
افغانستان میں امریکا کی مکمل شکست سے پاکستان کے سیکولر، لبرل، کمیونسٹ، سابق کمیونسٹ عناصر میں صف ماتم بچھ گئی ہے۔ یہاں تک کہ جاوید احمد غامدی کے شاگرد سلیم صافی بھی امریکا کی شکست کے اعلان سے وحشت زدہ ہو گئے ہیں۔ وحشت زدگی میں انہوں نے ایک ایسا کالم لکھ ڈالا ہے جو ان کی کم علمی، کم فہمی کا اشتہار بن گیا ہے۔ یوں تو اس کالم کی ہر سطر شرمناک ہے مگر اس کے مندرجہ ذیل حصے تو کسی کے لیے بھی ناقابل برداشت ہوسکتے ہیں۔ لکھتے ہیں۔ ’’کیا افغانستان میں امن آگیا اور اس امن…
دہشت گرد، سپر پاور امریکہ کی تاریخی شکست کے بعد امریکہ اور طالبان کے درمیان “نیم تاریخی معاہدہ”۔
امریکہ کی شکست 21 ویں صدی کا ایک کھلا معجزہ ہے افغانستان میں ’’جہادکی برکت‘‘ اور مجاہدین کے ’’شوقِ شہادت‘‘ نے دہشت گرد سپر پاور امریکہ کو ’’تاریخی شکست‘‘ سے دوچار کرکے اُسے طالبان کے ساتھ ایک ’’نیم تاریخی‘‘ معاہدہ کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ ’’جہادکی برکت‘‘ اور مجاہدین کے ’’شوقِ شہادت‘‘ نے یہ کارنامہ پہلی بار انجام نہیں دیا ہے۔ ’’جہاد کی برکت‘‘ اور مجاہدین کے ’’شوقِ شہادت‘‘ سے 19 ویں صدی میں وقت کی واحد سپرپاور برطانیہ کو شکست ہوئی۔ 20 ویں صدی میں ’’جہاد کی برکت‘‘ اور مجاہدین کے ’’شوقِ شہادت‘‘ نے افغانستان میں سوویت یونین کو…
بابائے کراچی نعمت اللہ خان
نکل گئے وہ جو بادل برسنے والے تھے یہ شہر آب کو ترسے گا چشم تر کے بغیر جماعت اسلامی کراچی کے سابق امیر اور شہرِ قائد کے سابق ناظم نعمت اللہ خان کراچی میں انتقال کرگئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ان کی عمر 89 سال تھی۔ سلیم احمد کی ایک ہی غزل کے دو شعر عجیب ہیں۔ سلیم احمد کی غزل کا ایک شعر یہ ہے:۔ یہ شہر ذہن سے خالی نمو سے عاری ہے بلائیں پھرتی ہیں یاں دست و پا و سر کے بغیر اس شعر میں ایم کیو ایم کے ’’ظہور‘‘ اور اس کے ’’نتائج‘‘…
سیکولر اور باغیانہ ادب؟۔
جدیدیت اور سیکولرازم خدا سے غفلت کی بہت ہی بڑی مثالیں ہیں، چناں چہ ان کے خلاف باغیانہ تحریریں عہدِ حاضر کا سب سے بڑا باغیانہ ادب ہیں ناصر عباس نیّر ’’جدیدیت پسند‘‘ ادبی نقاد ہیں۔ وہ کئی کتب کے مصنف ہونے کے علاوہ افسانہ نگار بھی ہیں۔ ان کے مضامین انگریزی اخبارات میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔ ان کا ایک مضمون چند روز پیشتر ’’دی نیوز‘‘ میں شائع ہوا ہے۔ اس مضمون میں ناصر عباس نیّر نے کئی ایسی باتیں کہی ہیں جو صرف ’’جدیدیت زدہ‘‘ شخص ہی کہہ سکتا ہے۔ انہوں نے ایک ہولناک بات یہ کہی ہے…