پاکستان بھارت کے خلاف حتمی جہاد کا اعلان کرے

کیا کشمیر پر پاکستان کی جنگ بین الاقوامی برادری لڑے گی؟۔ ذوالفقار علی بھٹو بھارت کے تناظر میں دو باتیں کہا کرتے تھے، وہ کہتے تھے ’’ہم گھاس کھائیں گے مگر ایٹم بم بنائیں گے‘‘۔ دوسری بات وہ یہ کہا کرتے تھے کہ ’’ہمیں بھارت کے خلاف ایک ہزار سال تک جنگ لڑنی پڑی تو ہم ضرور لڑیں گے‘‘۔ بعض لوگ ایک ہزار سال تک جنگ کی بات پر چونک سکتے ہیں اور سوچ سکتے ہیں کہ کیا جنگیں ایک ہزار سال تک بھی لڑی جاتی ہیں؟ ایسے لوگوں کی ’’اطلاع‘‘ کے لیے عرض ہے کہ پوپ اربن دوئم نے…

مزید پڑھئے

کشمیر پر بھارتی قبضہ اور نظریات کا تصادم

ہمیں یہ لکھتے ہوئے 29 سال ہوگئے ہیں کہ پاک بھارت تعلقات دو ملکوں، دو رہنمائوں اور دو قوموں کے تعلقات نہیں، بلکہ یہ دو مذاہب، دوتہذیبوں، دو نظریات، دو تاریخوں اور نفسیات کے دو دائروں کے تعلقات ہیں۔ مگر پاکستان کے فوجی اور سول حکمرانوں کے کان پر جوں تک رینگ کر نہ دی، حالانکہ پاکستان دو قومی نظریے اور ایک قومی نظریے کے تصادم کا حاصل ہے، اور قائداعظم نے صاف کہا تھا کہ پاکستان اُسی دن بن گیا تھا جس دن پہلے ہندو نے اسلام قبول کیا تھا۔ ایک اور مقام پر قائداعظم نے اس فقرے کی…

مزید پڑھئے

دو قومی نظریہ، قائد اعظم اور کشمیر

پاکستان عشق کی کبھی نہ ختم ہونے والی داستان بن کر رہ گیا ہے۔ اقبال زندہ ہوتے تو وہ عشق کی اس داستان پر مسجدِ قرطبہ جیسی نظم ضرور لکھتے۔ پاکستان کی داستان کا ایک پہلو یہ ہے کہ قائداعظم نے اپنی زندگی کا آخری حصہ تخلیقِ پاکستان کے لیے وقف کردیا۔ قیام پاکستان کے بعد برصغیر کے طول و عرض میں ہونے والے مسلم کُش فسادات میں 10 لاکھ مسلمان شہید ہوگئے۔ ہماری 80 ہزار سے زیادہ بیٹیاں، مائیں اور بہنیں اغوا ہوئیں۔ 1971ء میں البدر، الشمس اور جماعت اسلامی کے 10 ہزار لوگ ملک کے دفاع پر قربان…

مزید پڑھئے

مقبوضہ کشمیر کی دھماکہ خیز صورتحال، جنوبی ایشیا کا شیطان بھارت کشمیر کو ہڑپ کرگیا

امریکہ عالمی شیطان ہے اور بھارت جنوبی ایشیا کا شیطان۔ جس طرح امریکہ اچانک فلسطین، عراق، شمالی کوریا اور ایران کی صورتِ حال کو دھماکہ خیز بنادیتا ہے اُسی طرح بھارت نے اچانک مقبوضہ کشمیر کی صورتِ حال کو دھماکہ خیز بنادیا ہے۔اس دھماکہ خیزی سے پہلے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں امرناتھ یاترا پر گئے ہوئے ’’یاتریوں‘‘ کو پیغام دیا کہ وہ یاترا یا مقدس سفر ختم کردیں۔ مقبوضہ کشمیر کے ایک بڑے تعلیمی ادارے میں اچانک موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا گیا ۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مزید 28 ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان…

مزید پڑھئے

آزادئ اظہار کے “تاج محل” میں “سینسر کی جھگیاں”۔

آزادیِ اظہار اگر حقیقی معنوں میں آزادیِ اظہار ہو تو وہ ایسا آئینہ ہوتی ہے جو حکمرانوں کے ظاہر ہی کو نہیں باطن کو بھی آشکار کردیتی ہے دنیا بھر کے حکمرانوں کو آزادیِ اظہار کے تاج محل میں ’’سینسر کی جھگیاں‘‘ تعمیر کرنے کا بڑا شوق ہے۔ پاکستان کے حکمرانوں میں یہ شوق کچھ زیادہ ہی ہے۔ چنانچہ وہ سینسر کی جھگی کو کئی منزلہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب تک کوئی سیاست دان اقتدار میں ہوتا ہے وہ آزادیِ اظہار کا مخالف ہوتا ہے، مگر اقتدار سے باہر ہوتے ہی وہ اور…

مزید پڑھئے