سرسید کے معجزات کے انکار کا ایک پہلو یہ ہے کہ وہ خدا کو ’’قادرِ مطلق‘‘ تسلیم نہیں کرتے۔ ان کا اصرار ہے کہ خدا اپنے بنائے ہوئے فطری قوانین کا پابند بلکہ معاذ اللہ ’’قیدی‘‘ ہے اور وہ ان قوانین کے خلاف کچھ نہیں کرتا۔ غور کیا جائے تو یہ بات بھی سرسید کے ساتھ ایک رعایت ہے۔ اس لیے کہ سرسید اصل میں یہ کہنا چاہتے ہیں کہ خدا فطری قوانین کو توڑ نہیں سکتا۔ چوں کہ وہ ایسا نہیں کرسکتا اس لیے معجزات کا کوئی وجود ہی نہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنی ایک…
زندگی کے ہر دائرے میں طاقت، سرمائے اور قبائلیت کا تماشا
پاکستان پوری امت کی ترجمانی کے لیے وجود میں آیا تھا، مگر آج کا پاکستان صرف اداروں، گروہوں اور جماعتوں کا ترجمان ہے ایک وقت تھا کہ زندگی کی تشریح اور تعبیر خدا، محبت اور علم کے ذریعے ہوتی تھی۔ ایک وقت یہ ہے کہ زندگی کے ہر دائرے میں طاقت، سرمائے اور قبائلیت کے شیاطین کا تماشا جاری ہے، اور زندگی کے ہر دائرے کی تشریح و تعبیر کے لیے طاقت، سرمایہ اور قبائلیت پوری طرح کفایت کرتے نظر آتے ہیں۔ عالمی سطح پر طاقت کے شیطان کا ننگا ناچ دیکھنا ہو تو دنیا کے دس طاقت ور ترین…
خصوصی عدالت کا فیصلہ، غدّاری کے مقدمے میں جنرل پرویز مشرف کو سزائے موت اور اسٹیبلشمنٹ کا ردعمل
جنرل پرویز کی سزا پر عمل کی نوبت آئے گی بھی یا نہیں۔ تاہم جنرل پرویز کی سزا کی ’’علامتی اہمیت‘‘ بھی کم نہیں خصوصی عدالت نے سنگین غداری کے مقدمے میں پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل پرویزمشرف کو موت کی سزا سنادی ہے۔ سزائے موت کا فیصلہ اکثریتی ہے۔ سزا سنانے والا بینچ تین اراکین پر مشتمل تھا۔ ان میں سے دو اراکین نے جنرل پرویز کو موت کی سزا سنائی، جبکہ تیسرے رکن نے موت کی سزا کے فیصلے پر اختلافی نوٹ لکھا ہے۔ جنرل پرویز کو موت کی سزا آئین کی دفعہ 6 کے تحت سنائی…
سقوطِ ڈھاکہ کیوں ہوا؟ پاکستان ’’ ٹوٹا‘‘ یا ’’توڑا‘‘ گیا؟
پاکستان توڑ دیا گیا، مگر اس سے بھی بڑا سانحہ یہ ہے کہ پاکستان کے حکمران طبقے نے اس سانحے کو پاکستانی قوم کے شعور میں رجسٹر ہی نہ ہونے دیا۔ چنانچہ مشرقی پاکستان کے سانحے سے پاکستانی قوم میں وہ احساسِ زیاں پیدا ہی نہ ہوسکا جو قوموں کو بدلتا ہے اور مستقبل میں سانحات سے بچنے کے لیے تیار کرتا ہے انسانی تاریخ میں پاکستان جیسی ’’تاریخی‘‘ ریاست موجود نہیں۔ پاکستان ایک ’’نظریے‘‘ کی بنیاد پر قائم ہوا، اور یہ ایک ’’تاریخی‘‘ بات ہے۔ پاکستان وقت کی سپرپاور اور اکثریت سے لڑ کر حاصل کیا گیا، یہ ایک…
سرمایہ داری کا ابلاغی طوفان اورڈوبتی انسانیت
مغرب اور اس کے آلہ کاروں کی تخلیق کی ہوئی دنیا کی تباہ کاریاں آج گفتگو کی ابتدا ڈرا دینے والے اعداد و شمار سے کرتے ہیں۔ کیا آپ کو معلوم ہے جس دنیا میں آپ زندہ ہیں اس دنیا میں موسیقی کی عالمی صنعت 20 ارب ڈالر سالانہ کی صنعت ہے۔ اس دنیا میں فلم کی عالمی صنعت 136 ارب ڈالر سالانہ کی صنعت ہے۔ اس دنیا میں کاسمیٹکس کی عالمی صنعت 532 ارب ڈالر کی صنعت ہے، اور 2024ء میں یہ صنعت 863 ارب ڈالر کی صنعت ہوگی۔ اس دنیا میں اشتہار بازی یا ایڈور ٹائزنگ کی صنعت 1200…
امریکہ کی عسکری اور معاشی دہشت گردی
20 سال میں 31لاکھ مسلمانوں کا قتل امریکہ کی خون آشامی اور ہلاکت آفرینی کو دیکھا جائے تو ہٹلر کی خون آشامی اور ہلاکت آفرینی ’’بچوں کا کھیل‘‘ نظر آتی ہے امام خمینی امریکہ کو ’’شیطان بزرگ‘‘ کہا کرتے تھے۔ امریکہ کے ممتاز دانش ور نوم چومسکی کہتے ہیں کہ امریکہ عہدِ حاضر کی سب سے ’’بدمعاش ریاست‘‘ ہے۔ امریکہ کی ایک اور ممتاز دانش ور سوسن سونٹیگ کہا کرتی تھیںکہ امریکہ کی بنیاد ’’نسل کُشی‘‘ پر رکھی ہوئی ہے۔ لیکن امریکہ صرف عسکری دہشت گردی کی علامت نہیں ہے۔ امریکہ اور اُس کے مغربی اتحادی معاشی دہشت گرد بھی…
پاکستانی سیاست کی ’’سمجھوتا ایکسپریس‘‘۔
مولانا کے دھرنے کا آغاز بھی پراسرار تھا اور اس کا اختتام بھی پراسرار انداز میں ہوا اسلامی تاریخ اپنی اصل میں مزاحمت کی تاریخ ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بار جہاد بالسیف سے لوٹتے ہوئے فرمایا کہ اب ہم جہادِ اکبر کی طرف لوٹ رہے ہیں۔ جہاد بالسیف ’’جہادِ اصغر‘‘ ہے اور جہاد بالنفس ’’جہادِ اکبر‘‘ ہے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ انسان کو خارج میں بھی باطل کی مزاحمت کرنی ہے اور باطن میں بھی نفسِ امارہ کی صورت میں موجود باطل کی مزاحمت کرنی ہے۔ اسلام کے اس مثالیے یا Ideal کا…
“ڈیل” اور “دھرنے” کی دھند میں لپٹا ہوا سوال، پاکستان کا سب سے بڑا دشمن کون؟۔
پاکستان کا سب سے بڑا دشمن کون ہے؟… بھارت؟ امریکہ؟ یورپ؟ اسرائیل؟ بلاشبہ یہ تمام قوتیں پاکستان کی دشمن ہیں، مگر پاکستان کا سب سے بڑا دشمن پاکستان کا حکمران طبقہ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس طبقے نے کسی اصول کو اصول نہیں رہنے دیا۔ پاکستان ایک نظریے کے تحت وجود میں آیا تھا، مگر ہمارے حکمران طبقے کا کوئی نظریہ ہی نہیں ہے۔ ہمارا حکمران طبقہ کبھی سیکولر ہوجاتا ہے، کبھی اسلامی بن جاتا ہے، کبھی لبرل بن کر کھڑا ہوجاتا ہے۔ اس حکمران طبقے نے ملک کو اچھی جمہوریت دی، نہ اچھی آمریت دی۔ اس…
قومی سیاسی بحران، شریوں کی “ڈیل” اور مولانا فضل الرحمن کی مزاحمتی “جھگی”۔
۔”شدید بیمار“ میاں نواز شریف اسپتال سے گھر پہنچ گئے چشمِ فلک لیلیٰ اور مجنوں کا وصال تو نہ دیکھ سکی، مگر قومی سیاسی بحران کی چھتری تلے شریف خاندان اور لیلائے ڈھیل و ڈیل کو ایک بار پھر بغل گیر ہوتے دیکھا جارہا ہے۔ مگر اس بات کو کہنے کا ایک اور طریقہ بھی ہے۔ ایک غریب نے دست شناس کو ہاتھ دکھایا تو دست شناس نے کہا: تمہارے 12 سال غربت میں گزریں گے۔ ’’اور اس کے بعد کیا ہوگا؟‘‘ غریب آدمی نے بڑی امید سے پوچھا۔ دست شناس نے کہا: ’’بارہ سال کے بعد تمہیں غربت کی عادت…
سیرتِ طیبہؐ اور مسلمانوں کی دنیا پرست
ہمارے لیے ان تمام بصیرتوں کی اہمیت یہ ہے کہ دین ہماری ’’محبت‘‘ ہے اور دنیا ہماری ’’ضرورت‘‘ ہے۔ مگر امتِ مسلمہ نے اس اصول کو الٹ دیا ہے۔ چنانچہ دنیا ہماری ’’محبت‘‘ بن گئی ہے اور دین کو ہم صرف ’’بقدرِ ضرورت‘‘ اختیار کیے ہوئے ہیں رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مسلمانوں کے تعلق کے دو بنیادی تقاضے ہیں۔ ایک یہ کہ مسلمانوں کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غایت درجے کی عقیدت ہو۔ دوسرا تقاضا یہ ہے کہ مسلمانوں کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غایت درجے کی محبت…