برٹش کونسل کے تعاون سے انگریزی ماہنامہ ہیرالڈ کے پاکستان گیر سروے کا تجزیہ کار ل مارکس نے ہیگل کے بارے میں ایک جگہ لکھا ہے کہ ہیگل سر کے بل کھڑا ہوا تھا، میں نے اسے سیدھا کھڑا کردیا۔ اس سے کارل مارکس کی مراد یہ تھی کہ ہیگل کے یہاں جدلیاتی مادیت کا تصور Ideas کی کشمکش سے عبارت تھا، یعنی ہیگل کے یہاں تاریخ کا سفر تصورات کی آویزش کا حامل تھا مگر مارکس نے Ideas کی کشمکش کو طبقاتی کشمکش میں بدل دیا۔ اتفاق سے مسلمانوں کی تاریخ ہمیشہ سے سیدھی کھڑی ہوئی ہے مگر سوشلسٹ…
سرد جنگ کی واپسی
تاریخ ہمیشہ اپنے آپ کو دہراتی رہتی ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ بیان کی گئی ہے کہ انسان تاریخ سے کبھی نہیں سیکھتا، چنانچہ وہ حال میں ماضی کی غلطیوں کو دہراتا ہے اور اس طرح تاریخ کی تکرار سامنے آتی ہے۔ یہ بنیادی طور پر ایک ٹھیک بات ہے، مگر اصل معاملہ اس سے بھی زیادہ گہرا ہے۔ تاریخ خود کو ہمیشہ صرف برے معنوں میں نہیں دہراتی۔ تاریخ اچھے معنوں میں بھی خود کو دہراتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ انسان کی فطرت کبھی نہیں بدل سکتی۔ انسان ہمیشہ ایمان کی طرف لوٹے گا مگر…
بیسویں صدی میں، اسلام اور باطل نظاموں کی کشمکش
اسلامی جمہوریۂ پاکستان کے اردو اور انگریزی اخبارات کا مطالعہ ’’اعصاب شکن‘‘ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان اخبارات میں اسلام، اسلامی تہذیب، اسلامی تاریخ، اسلامی مفکرین اور اسلامی تحریکوں کے حوالے سے ایسی تحریریں تواتر کے ساتھ شائع ہوتی رہتی ہیں جن میں معلومات، علم، تفہیم اور تناظر کے ہولناک نقائص کا معاملہ تو خیر واضح ہی ہے، ان کی نظر میں اسلام، اسلامی تہذیب، اسلامی تاریخ، اسلامی مفکرین اور اسلامی تحریکوں کی کوئی ’’وقعت‘‘ ہی نہیں۔ مگر بدقسمتی سے جو لوگ ’’مذہبی‘‘ سمجھے جاتے ہیں اُن کی تحریروں میں بھی اتنے ’’عیوب‘‘ ہوتے ہیں کہ ’’ہنر‘‘…
اسلامی جمہوریہ پاکستان میں عدل پر سودے بازی کا مکالمہ
اسلامی تہذیب اور اسلامی تاریخ میں عہدے اور مناصب اپنی مراعات، اپنی سہولیات اور اپنی شہرت سے نہیں بلکہ اپنی اخلاقیات، اپنی تہذیب، اپنی ذمے داریوں اور اپنی آزمائش سے پہچانے جاتے ہیں۔ حضرت ابوذر غفاریؓ جلیل القدر صحابہ میں سے ایک تھے۔ ان کی شان اور عظمت کا اندازہ اس بات سے کیجیے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوذرؓ کے بارے میں فرمایا کہ ابوذر دنیا میں بھی تنہا رہے گا اور میدانِ حشر میں بھی وہ تنہا کھڑا ہوگا۔ یعنی مثلاً میدانِ حشر میں ایک صدیقین کا گروہ ہوگا، ایک شہداء کا گروہ ہوگا،…
اسلامی جمہوریہ پاکستان میں عدل پر سودے بازی کا مکالمہ
اسلامی تہذیب اور اسلامی تاریخ میں عہدے اور مناصب اپنی مراعات، اپنی سہولیات اور اپنی شہرت سے نہیں بلکہ اپنی اخلاقیات، اپنی تہذیب، اپنی ذمے داریوں اور اپنی آزمائش سے پہچانے جاتے ہیں۔ حضرت ابوذر غفاریؓ جلیل القدر صحابہ میں سے ایک تھے۔ ان کی شان اور عظمت کا اندازہ اس بات سے کیجیے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوذرؓ کے بارے میں فرمایا کہ ابوذر دنیا میں بھی تنہا رہے گا اور میدانِ حشر میں بھی وہ تنہا کھڑا ہوگا۔ یعنی مثلاً میدانِ حشر میں ایک صدیقین کا گروہ ہوگا، ایک شہداء کا گروہ ہوگا،…
بیسویں صدی میں، اسلام اور باطل نظاموں کی کشمکش
اسلامی جمہوریۂ پاکستان کے اردو اور انگریزی اخبارات کا مطالعہ ’’اعصاب شکن‘‘ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان اخبارات میں اسلام، اسلامی تہذیب، اسلامی تاریخ، اسلامی مفکرین اور اسلامی تحریکوں کے حوالے سے ایسی تحریریں تواتر کے ساتھ شائع ہوتی رہتی ہیں جن میں معلومات، علم، تفہیم اور تناظر کے ہولناک نقائص کا معاملہ تو خیر واضح ہی ہے، ان کی نظر میں اسلام، اسلامی تہذیب، اسلامی تاریخ، اسلامی مفکرین اور اسلامی تحریکوں کی کوئی ’’وقعت‘‘ ہی نہیں۔ مگر بدقسمتی سے جو لوگ ’’مذہبی‘‘ سمجھے جاتے ہیں اُن کی تحریروں میں بھی اتنے ’’عیوب‘‘ ہوتے ہیں کہ ’’ہنر‘‘…
اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ’’عدل‘‘ پر ’’سودے بازی‘‘ کا سانحہ
اسلامی تہذیب اور اسلامی تاریخ میں عہدے اور مناصب اپنی مراعات، اپنی سہولیات اور اپنی شہرت سے نہیں بلکہ اپنی اخلاقیات، اپنی تہذیب، اپنی ذمے داریوں اور اپنی آزمائش سے پہچانے جاتے ہیں۔ حضرت ابوذر غفاریؓ جلیل القدر صحابہ میں سے ایک تھے۔ ان کی شان اور عظمت کا اندازہ اس بات سے کیجیے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوذرؓ کے بارے میں فرمایا کہ ابوذر دنیا میں بھی تنہا رہے گا اور میدانِ حشر میں بھی وہ تنہا کھڑا ہوگا۔ یعنی مثلاً میدانِ حشر میں ایک صدیقین کا گروہ ہوگا، ایک شہداء کا گروہ ہوگا،…
اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ’’عدل‘‘ پر ’’سودے بازی‘‘ کا سانحہ
اسلامی تہذیب اور اسلامی تاریخ میں عہدے اور مناصب اپنی مراعات، اپنی سہولیات اور اپنی شہرت سے نہیں بلکہ اپنی اخلاقیات، اپنی تہذیب، اپنی ذمے داریوں اور اپنی آزمائش سے پہچانے جاتے ہیں۔ حضرت ابوذر غفاریؓ جلیل القدر صحابہ میں سے ایک تھے۔ ان کی شان اور عظمت کا اندازہ اس بات سے کیجیے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوذرؓ کے بارے میں فرمایا کہ ابوذر دنیا میں بھی تنہا رہے گا اور میدانِ حشر میں بھی وہ تنہا کھڑا ہوگا۔ یعنی مثلاً میدانِ حشر میں ایک صدیقین کا گروہ ہوگا، ایک شہداء کا گروہ ہوگا،…
کیا نظریاتی سیاست کا دور گزر گیا؟
آخری حصہ ہکسلے کی اس بات کا مطلب یہ ہے کہ انسانی وجود اور انسانی ذہن کی ساخت ایسی ہے کہ وہ مابعد الطبیعات سے جان چھڑا ہی نہیں سکتا۔ چوں کہ وہ ایسا نہیں کرسکتا اس لیے وہ نظریات سے بھی جان نہیں چھڑا سکتا۔ اس کی مثال یہ ہے کہ کارل مارکس نے خدا اور مذہب کا انکار کیا مگر کارل مارکس کا جدلیاتی مادیت کا نظریہ مارکسزم کا ’’اصول توحید‘‘ تھا۔ کارل مارکس کو کمیونسٹوں نے وہی حیثیت دی جو اہل مذاہب پیغمبروں کو دیتے رہے ہیں اور کارل کی داس کیپیتال سوشلسٹوں کے لیے ’’الہامی کتاب‘‘…
کیا نظریاتی سیاست کا دور گزر گیا؟
خورشید ندیم جاوید احمد غامدی کے شاگرد رشید ہیں چناں چہ ان کی تحریروں کو اس طرح بھی پڑھا جاسکتا ہے کہ جاوید احمد غامدی کی فکر انسانوں کو کیا سکھاتی ہے اور کیا بتاتی ہے؟۔ یعنی خورشید ندیم کی تحریروں کا مطالعہ ایک ٹکٹ میں دو مزے مہیا کرتا ہے۔ ایک مزا خورشید ندیم کو پڑھنے کا۔ دوسرا مزا ان کے استاد مکرم کے ’’بلند خیالی‘‘ کے مطالعے کا۔ آئیے 12 مارچ 2018ء کے روزنامہ دنیا میں شائع ہونے والے خورشید ندیم کے کالم سے یہ دونوں مزے لوٹتے ہیں۔ خورشید ندیم صاحب کے کالم کا ’’کمال‘‘ یہ ہے…