پرویز ہود بھوئے پاکستان کے ان سیکولر دانش وروں میں ہیں جو اسلام، اسلامی تصورات اور اسلامی تہذیب کے مظاہر پر مسلسل حملے کرتے رہتے ہیں۔ وہ یہ ’’مقدس کام‘‘ ڈیلی ڈان میں پندرہ بیس سال سے کررہے ہیں۔ ہم ہود بھوئے سے دس بارہ سال قبل اس وقت متعارف ہوئے جب انہوں نے ڈان میں شائع ہونے والے اپنے ایک کالم میں اسلام کے ایک تصور کا دل کھول کر مذاق اُڑایا۔ انہوں نے لکھا کہ قومی ائر لائن پی آئی اے کی جہالت کا یہ عالم ہے کہ وہ ہر پرواز سے پہلے اپنے مسافروں کو دعائے سفر…
امریکی مفادات کا پھانسی گھاٹ اور پاک امریکہ تعلقات
امریکہ کے سابق وزیر خارجہ ہنری کسنجر کا مشہورِ زمانہ قول ہے کہ ’’امریکہ کی دشمنی خطرناک اور دوستی جان لیوا ہے۔‘‘ ہنری کسنجر سے زیادہ شاید ہی امریکہ کو جاننے والا کوئی ہو۔ اس اعتبار سے دیکھا جائے تو ہنری کسنجر نے ایک فقرے میں امریکہ کی روح کو بیان کردیا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ہنری کسنجر کے اس فقرے کا مفہوم کیا ہے؟ دوستی قربت کا دوسرا نام ہے۔ قربت میں اعتبار ہوتا ہے، اعتماد ہوتا ہے، انحصار ہوتا ہے۔ بسا اوقات یہ اعتبار، اعتماد اور انحصار اتنا بڑھ جاتا ہے کہ فرد کیا، گروہ اور…
سرسید اور مشرق و مغرب کے درمیان مکالمہ
سرسید کی دوسویں سالگرہ کے موقع پر جامعہ کراچی میں منعقدہ سمینار میں ظاہر کیے جانے والے خیالات کا تجزیہ سرسید کی تصویر دیکھ کر کسی کو خیال بھی نہیں آسکتا کہ سرسید لطیفہ گو بلکہ لطیفہ باز بھی ہوں گے۔ کہتے ہیں کہ ایک بار ایک شیعہ نے سرسید سے پوچھا: ’’اگر آپ حضرت عمرؓ اور حضرت علیؓ کے زمانے میں ہوتے تو کس کو خلیفہ بنانے کی کوشش کرتے؟‘‘ سرسید نے یہ بات سنی تو چند لمحے توقف کیا، پھر فرمایا: ’’میاں اگر ہم اُس زمانے میں ہوتے تو اپنی خلافت کے لیے کوشش کرتے‘‘۔ سرسید کے اس…
پاکستان کی جامعات میں مذہب‘ جنس اور سیاست پر گفتگو کی آرزو
پاکستان کے سیکولر اور لبرل عناصر پاکستان کو سیکولر اور لبرل دیکھنے کے لیے بیتاب ہیں۔ ظاہر ہے کہ جو لوگ پاکستان کو سیکولر اور لبرل دیکھنا چاہتے ہیں وہ پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو کیوں مذہبی دیکھنا چاہیں گے۔ چناں چہ امریکا، یورپ اور پاکستان کے حکمرانوں کے ایجنڈے کے تحت آئے دن ذرائع ابلاغ میں اس بات کا ماتم کیا جاتا ہے کہ پاکستان کی جامعات میں مذہبی انتہا پسندی بڑھ رہی ہے۔ روزنامہ ڈان کراچی نے 24 اکتوبر 2017 کی اشاعت میں اس حوالے سے اسلامی جمہوریہ پاکستان کی تمام جامعات بالخصوص جامعہ کراچی کو خصوصی…
سرسید اور مشرق و مغرب کے درمیان مکالمہ؟آخری حصہ
آپ نے دیکھا، سرسید نے مشرقی و مغربی علوم کے درمیان کیسا زبردست ’’مکالمہ‘‘ کرایا ہے۔ سرسید کی تحریروں کے ان اقتباسات کو دیکھا جائے تو کہا جاسکتا ہے کہ سرسید نے اپنے طور پر تمام مشرقی علوم کو زمین میں زندہ دفن کرنے اور مغربی علوم کو ساتویں آسمان پر پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ سوال یہ ہے کہ کن مغربی علوم کو؟ اس سلسلے میں پہلے آپ ایک انگریز ڈاکٹر ہنٹر کی وہ رائے ملاحظہ کیجیے جسے سرسید نے خود اپنی ایک تحریر میں ’’کوٹ‘‘ کیا ہے۔ ہنٹر نے کہا ہے: ’’کوئی نوجوان خواہ ہندو ہو…
سرسید اور مشرق و مغرب کے درمیان مکالمہ؟
سرسید کی تصویر دیکھ کر کسی کو خیال بھی نہیں آسکتا کہ سرسید لطیفہ گو بلکہ لطیفہ باز بھی ہوں گے۔ کہتے ہیں کہ ایک بار ایک شیعہ نے سرسید سے پوچھا: ’’اگر آپ حضرت عمرؓ اور حضرت علیؓ کے زمانے میں ہوتے تو کس کو خلیفہ بنانے کی کوشش کرتے؟‘‘ سرسید نے یہ بات سنی تو چند لمحے توقف کیا، پھر فرمایا: ’’میاں اگر ہم اُس زمانے میں ہوتے تو اپنی خلافت کے لیے کوشش کرتے‘‘۔ سرسید کے اس ’’تاریخی لطیفے‘‘ سے معلوم ہوتا ہے کہ سرسید کی تحریریں خواہ کیسی ہی کیوں نہ ہوں اُن کے لطیفے ’’بامعنی‘‘…
پاکستان کے حکمران حقوق کے ’’ہیرو‘‘ فرائض کے ’’زیرو‘‘
ختمِ نبوت کے خلاف نواز لیگ کی سازش کے حوالے سے سوشل میڈیا پر میاں نوازشریف کے خلاف فتووں کا طوفان اٹھا تو وزیر داخلہ احسن اقبال اشتعال میں آگئے۔ انہوں نے فرمایا کہ جہاد کا اعلان اور فتوے کا اجرا ریاست کا حق ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ نوازشریف کے قتل کے فتوے جاری کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ابھی کچھ عرصہ قبل جنرل قمر جاوید باجوہ بھی مغربی مفکر میکس ویبر کے حوالے سے فرما چکے ہیں کہ طاقت کا استعمال یا تشدد کا اختیار صرف ریاست کا حق ہے۔ جمہوری عہد میں بادشاہت…
پاکستان کے حکمران حقوق کے ’’ہیرو‘‘ فرائض کے ’’زیرو‘‘
ختمِ نبوت کے خلاف نواز لیگ کی سازش کے حوالے سے سوشل میڈیا پر میاں نوازشریف کے خلاف فتووں کا طوفان اٹھا تو وزیر داخلہ احسن اقبال اشتعال میں آگئے۔ انہوں نے فرمایا کہ جہاد کا اعلان اور فتوے کا اجرا ریاست کا حق ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ نوازشریف کے قتل کے فتوے جاری کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ابھی کچھ عرصہ قبل جنرل قمر جاوید باجوہ بھی مغربی مفکر میکس ویبر کے حوالے سے فرما چکے ہیں کہ طاقت کا استعمال یا تشدد کا اختیار صرف ریاست کا حق ہے۔ جمہوری عہد میں بادشاہت…
جھوٹ کی نئی قسم
کہنے والوں نے کہا ہے کہ جھوٹ کی تین اقسام ہیں۔ (1) جھوٹ (2) سفید جھوٹ (3) اعداد و شمار لیکن پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری جھوٹ کی ان تینوں اقسام کو پھلانگ گئے ہیں اور انہوں نے جھوٹ کی ایک نئی قسم ایجاد کرلی ہے۔ اس کا تازہ ترین ثبوت حیدر آباد میں جلسے سے ان کا خطاب ہے۔ اس خطاب میں بلاول نے جھوٹ کی نئی قسم ایجاد کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمارے مخالفین مفادات کی سیاست کرتے ہیں مگر ’’ہم‘‘ نظریاتی کی سیاست کرتے ہیں۔ نظریات کی سیاست اور پیپلز پارٹی؟ نظریات کی سیاست اور بلاول…
سیکولر دانش ور کے تین بڑے اور ہولناک جھوٹ
سیکولر اور لبرل عناصر مسلم دانش وروں پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ لکیر کے فقیر ہیں۔ ان کو تقلید کے سوا کچھ نہیں آتا۔ اسلام میں تقلید ایک روحانی، تہذیبی اور علمی اصول ہے۔ آسان زبان میں اس کا مطلب یہ ہے کہ اصول یا صاحب اصول کی پیروی کرو۔ ایسا نہیں کرو گے تو بھٹک جاؤ گے، گمراہ ہو جاؤ گے، اقبال اجتہاد پر بہت زور دیتے ہیں مگر انہوں نے کہا ہے کہ انتشار کے زمانے میں تقلید ہی بہترین راستہ ہے۔ خیر یہ ایک الگ موضوع ہے۔ یہاں کہنے کی اصل بات لکیر کا فقیر یا…