مسلمان کہتے ہیں کہ مغرب انہیں جدید سائنس اور جدید ٹیکنالوجی منتقل کرنے کے لیے تیار نہیں، یہاں تک کہ مغرب کی جامعات میں اب مسلم طلبہ و طالبات کو جوہری طبعیات کے شعبوں میں داخلہ نہیں دیا جارہا۔ مسلمانوں کی یہ شکایت درست نہیں۔ مغرب مسلم ممالک کو اپنی ایک دو نہیں کئی ’’جدید مصنوعات‘‘ برآمد کررہا ہے۔ مثلاً سیکولرازم، لبرل ازم، روایتی اسلام، صوفی اسلام، سیاسی اسلام، ماڈریٹ اسلام۔ مغربی دنیا سعودی عرب کو عالمِ اسلام کا سب سے ’’قدامت پسند‘‘ ملک باور کراتی ہے، لیکن امریکہ اور یورپ کے اثر کا یہ عالم ہے کہ سعودی عرب…
مغرب زدگان
مغربی دنیا نے جدید ذرائع ابلاغ کے پروپیگنڈے کو جادو بنادیا ہے۔ اس جادو کی قوت کا یہ عالم ہے کہ اس کے ذریعے جھوٹ کو سچ اور دن کو رات ثابت کیا جاسکتا ہے۔ اس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ عراق کے صدر صدام حسین کے پاس بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار نہیں تھے مگر مغربی ذرائع ابلاغ نے اس سلسلے میں اتنا شور مچایا کہ ساری دنیا کو یقین ہوگیا کہ صدام حسین کے پاس کچھ نہ کچھ ضرور ہے۔ اس یقین کی آڑ میں امریکا اور اس کے اتحادی برطانیہ نے عراق کی اینٹ…
اسلام، خلافت، سیاست اور پرویز ہود بھوئے کا جھوٹ
پرویز ہود بھوئے پاکستان کے ان سیکولر دانش وروں میں ہیں جو اسلام، اسلامی تصورات اور اسلامی تہذیب کے مظاہر پر مسلسل حملے کرتے رہتے ہیں۔ وہ یہ ’’مقدس کام‘‘ ڈیلی ڈان میں پندرہ بیس سال سے کررہے ہیں۔ ہم ہود بھوئے سے دس بارہ سال قبل اس وقت متعارف ہوئے جب انہوں نے ڈان میں شائع ہونے والے اپنے ایک کالم میں اسلام کے ایک تصور کا دل کھول کر مذاق اُڑایا۔ انہوں نے لکھا کہ قومی ائر لائن پی آئی اے کی جہالت کا یہ عالم ہے کہ وہ ہر پرواز سے پہلے اپنے مسافروں کو دعائے سفر…
امریکی مفادات کا پھانسی گھاٹ اور پاک امریکہ تعلقات
امریکہ کے سابق وزیر خارجہ ہنری کسنجر کا مشہورِ زمانہ قول ہے کہ ’’امریکہ کی دشمنی خطرناک اور دوستی جان لیوا ہے۔‘‘ ہنری کسنجر سے زیادہ شاید ہی امریکہ کو جاننے والا کوئی ہو۔ اس اعتبار سے دیکھا جائے تو ہنری کسنجر نے ایک فقرے میں امریکہ کی روح کو بیان کردیا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ہنری کسنجر کے اس فقرے کا مفہوم کیا ہے؟ دوستی قربت کا دوسرا نام ہے۔ قربت میں اعتبار ہوتا ہے، اعتماد ہوتا ہے، انحصار ہوتا ہے۔ بسا اوقات یہ اعتبار، اعتماد اور انحصار اتنا بڑھ جاتا ہے کہ فرد کیا، گروہ اور…
سرسید اور مشرق و مغرب کے درمیان مکالمہ
سرسید کی دوسویں سالگرہ کے موقع پر جامعہ کراچی میں منعقدہ سمینار میں ظاہر کیے جانے والے خیالات کا تجزیہ سرسید کی تصویر دیکھ کر کسی کو خیال بھی نہیں آسکتا کہ سرسید لطیفہ گو بلکہ لطیفہ باز بھی ہوں گے۔ کہتے ہیں کہ ایک بار ایک شیعہ نے سرسید سے پوچھا: ’’اگر آپ حضرت عمرؓ اور حضرت علیؓ کے زمانے میں ہوتے تو کس کو خلیفہ بنانے کی کوشش کرتے؟‘‘ سرسید نے یہ بات سنی تو چند لمحے توقف کیا، پھر فرمایا: ’’میاں اگر ہم اُس زمانے میں ہوتے تو اپنی خلافت کے لیے کوشش کرتے‘‘۔ سرسید کے اس…
پاکستان کی جامعات میں مذہب‘ جنس اور سیاست پر گفتگو کی آرزو
پاکستان کے سیکولر اور لبرل عناصر پاکستان کو سیکولر اور لبرل دیکھنے کے لیے بیتاب ہیں۔ ظاہر ہے کہ جو لوگ پاکستان کو سیکولر اور لبرل دیکھنا چاہتے ہیں وہ پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو کیوں مذہبی دیکھنا چاہیں گے۔ چناں چہ امریکا، یورپ اور پاکستان کے حکمرانوں کے ایجنڈے کے تحت آئے دن ذرائع ابلاغ میں اس بات کا ماتم کیا جاتا ہے کہ پاکستان کی جامعات میں مذہبی انتہا پسندی بڑھ رہی ہے۔ روزنامہ ڈان کراچی نے 24 اکتوبر 2017 کی اشاعت میں اس حوالے سے اسلامی جمہوریہ پاکستان کی تمام جامعات بالخصوص جامعہ کراچی کو خصوصی…