سقوطِ ڈھاکا امتِ مسلمہ کی تاریخ کا عظیم ترین سانحہ ہے۔ اس سانحے کے نتیجے میں ایک اسلامی ریاست ٹوٹ کر دوٹکڑے ہوگئی۔ ایک اسلامی فوج کے 90 ہزار فوجیوں نے دشمن کی فوج کے سامنے ہتھیار ڈالے۔ دشمن کی وزیراعظم اندرا گاندھی نے دو قومی نظریے کو خلیجِ بنگال میں غرق کرنے اور ایک ہزار سال کی تاریخ کا بدلہ لینے کا اعلان کیا۔ اور شاعر کے بقول حادثے سے بڑا سانحہ یہ ہوا لوگ ٹھہرے نہیں حادثہ دیکھ کر یعنی پاکستانی قوم کو اب تک یہ معلوم نہیں کہ پاکستان کیوں ٹوٹا؟ اس سلسلے میں معروف بات یہ…