مضامین

اردو ہے جس کا نام

اس زبان میں پورے برصغیر کی وحدت اور تنوع کلام کررہا ہے۔ کیا انگریزی یا برصغیر کی کوئی اور زبان ہمارے لیے یہ کام کرتی ہے، کررہی ہے یا کرسکتی ہے؟ اردو نے ڈھائی سو تین سو سال میں شعر و ادب کی جتنی بڑی روایت پیدا کی ہے اس کی کوئی دوسری مثال موجود نہیں۔ اردو کی شعری روایت اتنی بڑی اور متنوع ہے کہ فارسی کی شعری روایت کے سوا اسے دنیا کی کسی بھی شعری روایت کے سامنے رکھا جاسکتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اس شعری روایت نے برصغیر کے کسی ایک خطے کے مزاج…

مزید پڑھئے

اردو ہے جس کا نام

معروف ماہر لسانیات طارق رحمن نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ ابتدائی درجوں کی تعلیم کے لیے ہماری علاقائی یا مادری زبانیں کافی ہیں۔ البتہ جہاں تک جامعات کی سطح کی تعلیم کا تعلق ہے تو یہ تعلیم انگریزی میں ہونی چاہیے۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ بھی فرمایا کہ انگریزی صحافت اردو صحافت کے مقابلے میں لبرل اقدار کی زیادہ بہتر ترجمانی کررہی ہے۔ ان سطور کو غور سے پڑھا جائے تو طارق رحمن نے ایک ہی جملے میں اردو کی گردن مار دی ہے۔ اس لیے کہ ان…

مزید پڑھئے

سوشلزم کا عروج و زوال

سوشلزم کا زوال دراصل اس کے تصور انسان کی ناکامی ہے۔ دنیا میں موجود ہر نظریے کا ایک تصور انسان ہوتا ہے۔ یہ تصور انسان بتاتا ہے کہ وہ نظریہ انسان کو کیا سمجھتا ہے اور کیا نہیں سمجھتا۔ وہ نظریہ انسان کی آرزوؤں، تمناؤں اور ضروریات کا کیا تصور رکھتا ہے۔ مثلاً اسلام کا تصور انسان یہ ہے کہ انسان روح، نفس اور جسم کا مرکب ہے۔ اسلام کے تصور انسان کا ایک پہلو یہ ہے کہ انسان جتنا اچھا بندہ ہے وہ اتنا ہی اچھا انسان ہے۔ اسلام کے تصور انسان کے دائرے میں موجود انسان اپنی اصل…

مزید پڑھئے

سوشلزم کا عروج و زوال

سوشلزم کا عروج و زوال انسانی تاریخ کے بڑے واقعات میں سے ایک ہے۔ تاریخ کے دھارے کا رُخ موڑنا بالخصوص انسانوں کی زندگی میں انقلاب برپا کرنا مذاق نہیں۔ سقراط مارکس سے بڑا فلسفی تھا لیکن سقراط کی فکر کوئی انقلاب برپا نہ کرسکی۔ افلاطون کی شخصیت اتنی بڑی ہے کہ وائٹ ہیڈ نے پورے مغربی فلسفے کو افلاطون کی فکر کا حاشیہ قرار دیا ہے۔ افلاطون نے جمہوریہ کی صورت میں مثالی ریاست کا خاکہ بھی پیش کیا۔ لیکن افلاطون کی جمہوریہ کبھی حقیقت نہ بن سکی۔ لیکن کارل مارکس نے جدلیاتی مادیت اور طبقاتی کش مکش کی…

مزید پڑھئے

ڈونلڈ ٹرمپ اور شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا رابطہ

166مارا زمانہ بادشاہت کی مذمت کا زمانہ ہے۔ بلاشبہ اسلام میں بادشاہت کی کوئی گنجائش نہیں لیکن ہمارے زمانے میں بادشاہت کے ادارے کی مذمت اسلام کی بنیاد پر نہیں جمہوریت کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ حالاں کہ حقیقت یہ ہے کہ دنیا کے اکثر ملکوں کے جمہوری حکمران ’’جمہوری بادشاہت‘‘ کی علامت ہیں۔ بلاشبہ بادشاہوں کے اپنے نقائص ہیں مگر تاریخ میں ایسے بادشاہ بھی ہوئے ہیں جن کے آگے نام نہاد جمہوری حکمرانوں کی کوئی حیثیت ہی نہیں۔ مثال کے طور پر اورنگ زیب عالمگیر بادشاہ ہی تھا مگر وہ بادشاہ ہو کر بھی شریعت کا پاسدار…

مزید پڑھئے

اسلام اور مغرب

سیرت طیبہؐ کا مشہور واقعہ ہے۔ رسول اکرمؐ ایک روز صحابۂ کرام کے ساتھ تشریف فرما تھے کہ حضرت ابو بکرؓ آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپؐ کے چہرۂ مبارک کی طرف دیکھ کر فرمایا کہ میں نے آج تک اتنا جمیل چہرہ نہیں دیکھا۔ حضور اکرمؐ نے ابوبکرؓ کی بات سنی اور فرمایا۔ تم نے ٹھیک کہا۔ تھوڑی دیر بعد ابوجہل وہاں سے گزرا اور اس نے آپؐ کے چہرۂ انور کی طرف دیکھ کر کہا کہ معاذ اللہ میں نے آج تک اتنا برا چہرہ نہیں دیکھا۔ حضور اکرمؐ نے اس کی بات سنی اور فرمایا…

مزید پڑھئے

لعل کرشن ایڈوانی اور مسلمانوں کا تاریخی تجربہ

بی جے پی کے رہنما لعل کرشن ایڈوانی نے نئی دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے کہا ہے کہ سندھ اور کراچی کو بھارت کا حصہ بنانے کے لیے طاقت استعمال کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں ہندوؤں کی بڑی تعداد آباد ہے اس لیے کراچی سمیت پورے سندھ کو بھارت کا حصہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے بغیر بھارت ادھورا لگتا ہے، لعل کرشن ایڈوانی کے بقول تقسیم کے وقت گاندھی سے غلطی ہوگئی۔ انہیں سندھ کو بھی بھارت میں شامل کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا…

مزید پڑھئے

امریکہ کا زوال ‘ اسباب کیا ہیں؟

بڑی طاقتوں کا عروج و زوال تاریخ کے ’’معمولات‘‘ کا حصہ ہے۔ لیکن تاریخ کا تجربہ بتاتا ہے کہ جب کوئی قوم عروج پر چلی جاتی ہے تو اس قوم کو ہی نہیں، اس کے حریفوں کو بھی ایسا محسوس ہونے لگتا ہے کہ اب اس قوم کو کبھی زوال لاحق نہیں ہوگا۔ انگریزوں کا عالمگیر غلبہ تاریخ کا ’’حالیہ تجربہ‘‘ ہے۔ یہ غلبہ اتنا غیر معمولی تھا کہ سرسید اور ان کے جیسے نفسیاتی اور ذہنی سانچے کے لوگ انگریزوں کے ’’عاشق‘‘ بن گئے۔ سرسید کو محسوس ہوا کہ انگریزوں سے زیادہ عظیم اور مہذب قوم انسانی تاریخ میں…

مزید پڑھئے

آئیے سائرہ بانو سے کچھ سیکھتے ہیں

انسان ایک پیچیدہ مخلوق ہے۔ انسان پیچیدہ تر ہوتا ہے تو وہ کسی اور سے کیا پیغمبروں اور آسمانی کتب سے بھی کچھ نہیں سیکھتا۔ لیکن جب وہ سیکھنے پر مائل ہوتا ہے تو کتّوں اور چیونٹی سے بھی بہت کچھ سیکھ لیتا ہے۔ ہمارے صوفیاء نے انسانی نفس کو کتّے سے تشبیہ دی ہے اور کہا ہے کہ وفاداری سیکھنی ہو تو کتّے سے سیکھنی چاہیے۔ انگلینڈ کے بادشاہ بروس کا قصہ آپ نے پڑھا ہی ہوگا۔ وہ میدان میں شکست کھا کر فرار ہوا اور اس نے ایک غار میں پناہ لی۔ اس کے حوصلے پست تھے اور…

مزید پڑھئے

پاکستان پر امریکی نفسیاتی حملے

امریکہ کے ممتاز دانشور نوم چومسکی امریکہ کو دنیا کی سب سے بدمعاش ریاست یا Rougue State کہتے ہیں، اور ان کا کہنا غلط نہیں ہے۔ امریکہ کہنے کو ایک ملک ہے مگر دنیا کے سو سے زیادہ ملکوں میں اس کی فوجیں موجود ہیں۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ امریکہ خود کو دنیا کا واحد ’’پولیس مین‘‘ سمجھتا ہے اور ساری دنیا کے لیے اس کا پیغام یہ ہے کہ تمہیں اگر زندہ رہنا ہے تو امریکہ کی بالادستی کو تسلیم کرنا ہوگا۔ امریکہ دنیا کی واحد ریاست ہے جس نے ایک بار نہیں دو بار ایٹم بم…

مزید پڑھئے