پاکستان کے ذرائع ابلاغ ایک دو نہیں، کئی امراضِ خبیثہ میں مبتلا ہیں۔ ایک زمانہ تھا کہ کوٹھے کی بھی ایک اخلاقیات ہوا کرتی تھی۔ ایک زمانہ یہ ہے کہ ہمارے ذرائع ابلاغ کی کوئی اخلاقیات نہیں۔ ایک زمانہ تھا کہ ہماری صحافت ایک مشن ہوا کرتی تھی، لیکن لوگ کہتے ہیں کہ وہ اب ایک کاروبار بن گئی ہے۔ تاہم کاروبار کا بنیادی اصول ایمان داری ہے۔ تاجر اگر اپنے گاہکوں کو مسلسل گھٹیا مال فروخت کرتا رہے گا تو اس کی تجارت ٹھپ ہوجائے گی۔ لیکن ہمارے ذرائع ابلاغ گھٹیا مال کو قوم کی ضرورت بنا چکے ہیں،…
مضامین
کیا پاکستان کے حکمرانوں کا کوئی دین ایمان ہے؟
جنرل پرویز مشرف نے ایک ٹیلی وژن پروگرام میں فرمایا ہے کہ ہم نے طالبان کو بین الاقوامی طاقتوں کے تعاون سے تخلیق کیا تھا۔ جنرل پرویز مشرف کی اس بات میں کوئی نیا پہلو نہیں ہے۔ اس لیے کہ پاکستان کے سابق وزیر داخلہ ریٹائرڈ میجر جنرل نصیر اللہ بابر جب سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے طالبان کو تسلیم کرانے گئے تھے تو انہوں نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حکمرانوں سے کہا تھا کہ طالبان افغانی نہیں ہیں بلکہ وہ تو ’’ہمارے بچے‘‘ ہیں۔ یعنی پاکستانی ہیں۔ جنرل پرویز مشرف نے مذکورہ بالا بیان…
عسکری صاحب اور مشرق کی بازیافت
سوال یہ ہے کہ عسکری صاحب کی یہ بات غلط ہے یا درست؟ اتفاق سے اس سوال کا جواب یہ ہے کہ عسکری صاحب کی بات جزوی طور پر درست ہے اور جزوی طور پر غلط؟ لیکن اس اجمال کی تفصیل کیا ہے؟ اس اجمال کی تفصیل یہ ہے کہ عسکری صاحب کے نزدیک مشرق روحانیت کی علامت ہے اور مغرب مادیت کی۔ اس حوالے سے مشرق کی بعض تہذیبوں کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ مغرب کی مادیت اور سیکولر ازم کے آگے ہتھیار ڈال چکی ہیں۔ مثال کے طور پر مغرب کچھ عرصے پہلے تک خود ایک مذہبی…
عسکری صاحب اور مشرق کی بازیافت
محمد حسن عسکری اردو کے سب سے بڑی نقاد ہی نہیں وہ برصغیر کی ملت اسلامیہ کی دانش کا ایک اہم ستون بھی ہیں۔ ایک زمانہ تھا کہ عسکری صاحب مغرب کے زیر اثر تھے اور وہ مغرب ہی کو سب کچھ سمجھتے تھے۔ اس زمانے میں اسلام عسکری صاحب کو ’’Mediocre‘‘ مذہب نظر آتا تھا۔ لیکن عسکری صاحب کے طرزِ فکر میں تغیر رونما ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے اسلام ان کی زندگی کا مرکز و محور بن گیا۔ عسکری صاحب کے سلسلے میں اہم بات یہ ہے کہ جب عسکری صاحب کے لیے مغرب سب کچھ تھا تو…
اسٹیبلشمنٹ کی پالیسی
وطنِ عزیز میں اسٹیبلشمنٹ کا معاملہ غالب کے الفاظ میں یہ ہے: ہاں وہ نہیں خدا پرست جاؤ وہ بے وفا سہی جس کو ہو دین و دل عزیز اُس کی گلی میں جائے کیوں لیکن اس کے باوجود پاکستان کی سیاسی قیادت، یہاں تک کہ صحافیوں اور دانشوروں کی فوجِ ظفر موج بھی اسٹیبلشمنٹ کی گود میں جاکر بیٹھنے سے باز نہیں آتی۔ اس کی تین وجوہ ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ اسٹیبلشمنٹ کی ’’طاقت‘‘ ہے۔ اس وقت دنیا میں دو ہی چیزوں کے بت پوجے جارہے ہیں۔ ایک دولت اور دوسری طاقت۔ اتفاق سے اسٹیبلشمنٹ کے پاس طاقت…
سی پیک اور غلام ابن غلام
وطن عزیز میں سی پیک کے حوالے سے ایک تماشے کا منظر ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری فرماتے ہیں کہ سی پیک ان کا ’’بچہ‘‘ ہے سب سے پہلے سی پیک کا ’’vision‘‘ انہوں نے پیش کیا۔ لیکن آصف علی زرداری اور وژن کا تصور ایک دوسرے کی ضد ہیں۔ یعنی جہاں آصف علی زرداری ہوں گے وہاں وژن نہیں ہوگا اور جہاں وژن ہوگا وہاں آصف علی زرداری نہیں ہوں گے۔ ایک ایسی قیادت جو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں کچرا بھی نہ اٹھا سکے جس کے سندھ میں چالیس سالہ دور اقتدار کے باوجود…
سرسید کا تصور قرآن و حدیث
سرسید کے تصور خدا سے متعلق کالم میں ثابت کیا جاچکا ہے کہ سرسید خدا کے منکر تو نہ تھے مگر ان کا تصور خدا قرآن مجید کا تصور خدا نہ تھا، رسول اکرمؐ کا تصور خدا نہ تھا، امت کا تصور خدا نہ تھا بلکہ یہ تصور خدا سرسید کی اپنی ایجاد تھا، اس تصور خدا کا ’’امتیاز‘‘ یہ ہے کہ یہ خدا اپنے ہی بنائے ہوئے قوانین کا اسیر ہے اور چاہ کر بھی ان سے بلند نہیں ہوسکتا۔ سرسید قرآن کے بھی منکر نہیں تھے مگر ان کا تصور قرآن بھی امت کا تصور قرآن نہیں ہے۔…
اچھا انسان اور برا انسان
یہاں ہمیں منٹو کے مشہور زمانہ یا بدنام زمانہ افسانے ٹھنڈا گوشت کا درندہ صفت سکھ کردار یاد آرہا ہے۔ سکھوں نے قیام پاکستان کے بعد ہونے والے مسلم کش فسادات میں ہندوؤں کے بازوئے شمشیر زن کا کردار ادا کیا۔ انہوں نے لاکھوں مسلمانوں کو شہید کیا۔ ہزاروں مسلم خواتین کو اغوا کیا۔ منٹو کے افسانے ٹھنڈا گوشت کا کردار بھی فسادات کے دوران ایک مسلم لڑکی کو بُری نیت سے اغوا کرکے لاتا ہے۔ لیکن جب وہ جذبات کے طوفان میں گھر کر زیادتی کی طرف مائل ہوتا ہے تو اس پر انکشاف ہوتا ہے اس اغوا شدہ…
اچھا انسان اور برا انسان
انسان کو جاننا دنیا کے مشکل ترین کاموں میں سے ایک ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ انسان ایک پیچیدہ مخلوق ہے اسے سمجھنے کے لیے اس کی روح میں اترنا ضروری ہوتا ہے۔ اس کے قلب میں جھانکنا ناگزیر ہوتا ہے۔ اس کی فطرت کو بے نقاب دیکھنالازمی ہوتا ہے۔ یہ سارے کام مشکل ہیں، اس لیے ہم انسان کو بھی اس کے عام تصور، عام image یا اس کی عام شہرت کے حوالے سے جانتے ہیں۔ اگر کسی انسان کی شہرت یہ ہوتی ہے کہ وہ نیک آدمی ہے تو ہم اسے نیک سمجھتے ہیں۔ انسان کی…
بھارت اور پاکستان کا حکمران طبقہ
س ملک کی سرحدیں بھارت سے ملتی ہوں اسے دو شیطانوں کے مقابلے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ ایک حقیقی شیطان اور دوسرا بھارت۔ بعض لوگ اس طرح کی باتوں کو طنز سمجھتے ہیں لیکن یہ طنز نہیں ایک حقیقت ہے۔ ایک تلخ اور ناقابل تردید حقیقت۔ بھارت نے پاکستان کو دولخت کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اس کے رہنما بھارت کے اس کردار پر فخر کرتے ہیں اور وہ باقی ماندہ پاکستان کے حصے کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ نیپال ایک ہندو ریاست ہے لیکن بھارت نیپال کا جینا حرام کیے ہوئے ہے۔ وہ…