گزشتہ دو سو سال سے پوری دنیا میں مغرب کی غیر معمولی ذہانت اور علم کے چرچے ہیں۔ مشرق کے کروڑوں لوگ اہلِ مغرب کو اس طرح دیکھتے ہیں جیسے وہ آسمان سے اتری ہوئی مخلوق ہوں۔ مغربی انسان چاند پر پہنچ گیا اور مریخ پر جانے ہی والا ہے۔ مغربی انسان نے کائنات کے سربستہ رازوں کو جان لیا۔ اس نے ایٹم کو توڑ کر توانائی کا خزانہ دریافت کرلیا۔ مغرب کی ہزاروں ایجادات ہماری زندگی کے معمولات کا حصہ ہیں۔ ان تمام چیزوں کا اربوں انسانوں پر ’’جادوئی‘‘ نہیں ’’معجزاتی اثر‘‘ ہے۔ اس اثر کی وجہ سے اربوں…
مضامین
سیرت طیبہ اور امت کی دنیاپرستی
آئینہ صرف انسان کے ظاہر کو منعکس کرتا ہے، مگر سیرتِ طیبہؐ وہ آئینہ ہے جو بیک وقت انسان کے ظاہر اور باطن دونوں کو آشکار کرتا ہے۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو ہم صرف سیرتِ طیبہؐ کے ذریعے یہ جان سکتے ہیں کہ ہم اصل میں کیا ہیں اور ہم کیا ہوگئے ہیں؟ صرف سیرتِ طیبہؐ کے ذریعے ہم جان سکتے ہیں کہ ہمارے عروج و زوال کا حقیقی مفہوم کیا ہے؟ صرف سیرتِ طیبہؐ کے ذریعے ہم جان سکتے ہیں کہ ہماری انفرادی اور اجتماعی زندگی کتنی روحانی یا کتنی غیر روحانی ہے؟ بلاشبہ مسلمانوں کی زندگی…
عہد حاضر، ریاست مدینہ، تقلید اور نقل
انگریزی اخبارات میں شائع ہونے والے تخلیقی مواد کا غالب حصہ اسلام دشمنی میں ڈوبا ہوا ہوتا ہے۔ دوسری جانب یہ مواد یا تو سیکولر اور لبرل خیالات سے لبریز ہوتا ہے یا معروف معنوں میں اس پر سوشلسٹ نظریات کا سایہ ہوتا ہے۔ بدقسمتی سے اردو اخبارات کے تخلیقی مواد کی طرح انگریزی اخبارات کے تخلیقی مواد میں بھی کوئی گہری علمی بات نہیں ہوتی۔ البتہ کبھی کبھی انگریزی اخبارات میں ایسی تحریر شائع ہوجاتی ہے جو اسلام دشمن ہونے کے باوجود ایک طرح کی علمی گہرائی کی حامل ہوتی ہے۔ میر شکیل الرحمن کے انگریزی اخبار دی نیوز…
حرمت رسول پر حملہﷺقومی ردِعمل اورعمران خان کا ’’فاشزم‘‘
ڈارون کہتا ہے کہ انسان بندر سے انسان بنا۔ کوئی ماہرِ نفسیات یا کوئی ماہرِ عمرانیات عمران خان کے ارتقا کو بیان کرے گا تو یہ کہنے پر مجبور ہوگا کہ وہ زندگی کے ایک دائرے میں ’’فحش ازم‘‘ سے ’’فاشزم‘‘ تک پہنچے، اور زندگی کے دوسرے دور میں انہوں نے ’’پلے بوائے‘‘ سے ’’کائو بوائے‘‘ تک کا سفر طے کیا۔ اس سے معلوم ہوا کہ ڈارون کا بندر عمران خان سے بہتر تھا۔ وہ کم از کم حیوان سے انسان تو بن گیا۔ عمران خان تو اپنے ارتقاء میں صرف اپنے عیب بدل رہے ہیں۔ سلیم احمد نے کہا…
پاکستان علامہ اقبال کا خواب
پاکستان اقبال کا خواب ہے۔ اس خواب کی عظمت یہ ہے کہ محمد علی جناح نے اس خواب کو تعبیر دی اور محمد علی جناح سے قائداعظم بن گئے۔ لیکن قائداعظم کے بعد سے جنرل پرویزمشرف تک جو لوگ اقتدار میں آئے انھوں نے شعوری یا لاشعوری طور پر اقبال کے خواب کو ’’خواب و خیال‘‘ بنانے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ کون سی لایعنی بحث ہے جو پاکستان میں نہیں اٹھی؟ اور سب سے فضول بحث تو پاکستان کی بنیاد کے بارے میں ہے۔ کسی کو تحریکِ پاکستان کی پشت پر صرف اقتصادی محرکات نظر آتے ہیں، کسی کو…
جیت گیا شیطان ہار گیا اسلامی جمہوریہ پاکستان
توہینِ رسالت کے مقدمے میں سپریم کورٹ کا سیاسی و معاشیفیصلہ پاکستان کی تاریخ کا ایک المناک پہلو یہ ہے کہ آپ پاکستان کے حکمرانوں سے، پاکستان کی فوجی اسٹیبلشمنٹ سے، پاکستان کی سیاسی اشرافیہ سے، پاکستان کے عدالتی نظام سے، پاکستان کے ابلاغی اداروں سے ایک دل دہلا دینے والا اندیشہ وابستہ کرتے ہیں، اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ اندیشہ حقیقت بن کر سامنے آکھڑا ہوتا ہے۔ یہ تقریباً ایک ماہ پہلے کی بات ہے کہ ہم نے فرائیڈے اسپیشل میں ’’بھارت کا جنسی ایٹمی دھماکہ‘‘ کے عنوان کے تحت لکھے گئے اپنے کالم میں عرض کیا تھا کہ…
لبرل ازم کا عالمگیر بُحران
انسانی فکر کی تاریخ میں مولانا مودودیؒ واحد مفکر ہیں جنہوں نے دو فکری نظاموں اور ان سے پیدا ہونے والے تجربے کی موت کا اعلان کیا۔ اور یہ اعلان ایک صدی پہلے ہی حقیقت بن کر سامنے آگیا۔ لیکن مولانا مودودیؒ نے کہا کیا تھا؟ مولانا مودودیؒ نے 30 دسمبر 1946ء کے روز سیالکوٹ کے قریب مراد پور میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا تھا: ’’ایک وقت وہ آئے گا جب کمیونزم خود ماسکو میں اپنے بچائو کے لیے پریشان ہوگا۔ سرمایہ دارانہ ڈیموکریسی خود واشنگٹن اور نیویارک میں اپنے تحفظ کے لیے لرزہ براندام ہوگی۔ مادہ…
امت ِمسلمہ اور قیادت کا زوال
سلیم احمد نے اقبال کی معرکہ آراء نظم ’’شکوہ‘‘ کو مسلمانوں کے دل کا چور قرار دیا ہے۔ یعنی اقبال نے شکوہ میں جو کچھ کہا ہے وہ مسلمانوں کے دل کی آواز ہے، مگر مسلمان اپنے دل کی آواز کو زبان دینے پر قادر نہ تھے۔ سلیم احمد کے استاد پروفیسر کرار حسین نے سلیم احمد کی کتاب ’’اقبال۔ ایک شاعر‘‘ میں ’شکوہ‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شکوہ انہیں کبھی بھی پسند نہیں تھی اور اسے وہ اپنے شعری ذوق کی پختگی خیال کرتے تھے، مگر شکوہ کے بارے میں سلیم احمد کی رائے پڑھ کر…
پاکستان یا اسلامی جمہوریہ مذاقستان
پاکستان اللہ تعالیٰ کی عطا ہے۔ اسلام کی دین ہے۔ اسلامی تہذیب کا تحفہ ہے۔ اسلامی تاریخ کا حاصل ہے۔ اقبال کا خواب ہے۔ قائد اعظم کی تعبیر ہے۔ 22 کروڑ پاکستانیوں کا قلعہ ہے۔ برصغیر کے 60 کروڑ سے زیادہ مسلمانوں کا حصار ہے۔ لیکن پاکستان کی فوجی اور سیاسی اشرافیہ نے پاکستان کو اسلامی جمہوریہ مذاقستان بنادیا ہے۔ یہ ایسا بھیانک جرم ہے جس کا بیان بھی دشواری ہے۔ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا۔ پاکستان دو قومی نظریے کا ثمر ہے اور دو قومی نظریہ اسلام اور ہندوازم کے امتیازات کے سوا کچھ نہیں۔…
بھارت کا جنسی ایٹمی دھماکہ
اگر خدانخواستہ بھارت میں زلزلہ آتا اور اس سے پانچ سات ہزار لوگ بھی ہلاک ہوجاتے تو پورا بھارت غم و اندوہ میں ڈوب جاتا، اور اس سے ایک بہت بڑی خبر نمودار ہوتی۔ مگر 6ستمبر 2018ء کے روز ایک بہت بڑا روحانی، اخلاقی، تہذیبی اور تاریخی زلزلہ آیا اور اس سے ایک ارب 30کروڑ ہندوستانیوں کا روحانی، اخلاقی، تہذیبی اور تاریخی وجود ہلاکت سے دوچار ہوگیا، مگر اس زلزلے پر بھارت میں خوشیاں منائی گئیں۔ زلزلے کا خیرمقدم کیا گیا۔ آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ ہمارا اشارہ بھارتی سپریم کورٹ کے اُس فیصلے کی طرف ہے جس کے…