مضامین

انقلاب مردہ باد

اقبال نے کہا ہے۔ جس میں نہ ہو انقلاب موت ہے وہ زندگی روح اُمم کی حیات کشمکش انقلاب فراق نے کہا ہے۔ اگر بدل نہ دیا آدمی نے دنیا کو تو جان لو کہ یہاں آدمی کی خیر نہیں کارل مارکس نے کہا ہے۔ فلسفے نے اب تک زندگی کی تشریح و تعبیر کی ہے مگر مسئلہ زندگی کی تشریح و تعبیر نہیں بلکہ زندگی کو بدلنا ہے۔ اقبال مسلمان ہیں اور ان کے یہاں انقلاب ایک روحانی اور اخلاقی تصور ہے۔ فراق ہندو ہیں اور ان کے یہاں انقلاب ایک سماجی و نفسیاتی ضرورت ہے۔ کارل مارکس لادین…

مزید پڑھئے

بھارتی جاسوس کا مقدمہ، بین الاقوامی عدالت انصاف کی ہندوستان پرستی

بین الاقوامی عدالتِ (نا) انصاف نے پاکستان سے کہا ہے کہ کلبھوشن کی سزائے موت ختم کرو اور اُس تک قونصلر رسائی کو ممکن بنائو۔ یہ ’’انصاف‘‘ نہیں، ’’ظلم‘‘ ہے۔ یہ انصاف پرستی نہیں، ’’بھارت پرستی‘‘ ہے۔ جرمن ادیب ٹامس مان نے کہا تھا کہ بیسویں صدی میں انسانی تقدیر سیاسی اصطلاحوں میں لکھی جائے گی۔ مان کی یہ پیشگوئی دوسو فیصد درست ثابت ہوئی۔ بیسویں صدی دو عالمی جنگوں کی صدی تھی، اور جنگ اپنی اصل میں ایک سیاسی مسئلہ ہے۔ بیسویں صدی مغربی نوآبادیات کے خاتمے کی صدی تھی، اور نوآبادیات کا خاتمہ ایک سیاسی معاملہ ہے۔ بیسویں…

مزید پڑھئے

ڈونلڈ ٹرمپ عمران ملاقات، امریکہ کا نیا ڈومور

کیا پاکستان پھر امریکی جال میں پھنس گیا؟ پاک امریکہ تعلقات کی تاریخ پاکستان کی سیاسی، معاشی اور سماجی قربانیوں اور امریکہ کی بے وفائیوں کی تاریخ ہے۔ پاکستان امریکہ کا اتحادی تھا مگر 1965ء کی جنگ میں امریکہ نے پاکستان کو اسلحہ فراہم کرنے سے انکار کردیا۔ 1971ء میں پاکستان ٹوٹ رہا تھا اور امریکہ کا ساتواں بحری بیڑا پاکستان نہ پہنچ سکا، اس لیے کہ وہ پاکستان کے لیے کبھی روانہ ہی نہیں ہوا تھا۔ ہم نے امریکہ کو ایف 16 طیاروں کے لیے ایک ارب ڈالر سے زیادہ پیشگی رقم ادا کی۔ امریکہ نے طیارے بھی نہ دیے…

مزید پڑھئے

پاکستان کا ہولناک تعلیمی بحران

پاکستان کا ہولناک تعلیمی بحران بین الاقوامی تحقیق کا موضوع بن کر دنیا بھر میں ہمارے قومی وقار کی دھجیاں اُڑا رہا ہے۔ امریکا کے تحقیقی ادارے ولسن سینٹر کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے بہت سے بچے کئی سال کی تعلیمی زندگی کے باوجود ایک فقرہ بھی نہیں پڑھ پاتے۔ چناں چہ پاکستان کے تعلیمی نظام میں اب زور ’’تعداد‘‘ پر نہیں ’’معیار‘‘ پر ہونا چاہیے۔ رپورٹ کے مطابق تعلیمی اعتبار سے پاکستان کا اصل مسئلہ وہ بچے نہیں ہیں جو اسکول نہیں جاپاتے بلکہ پاکستان کا اصل مسئلہ وہ بچے ہیں جو اسکول جاتے ہیں۔ رپورٹ کے…

مزید پڑھئے

کیا عہدِ حاضر میں فقر کی زندگی بسر کرنا ناممکن ہے؟

یاسر پیرزادہ میاں نواز شریف کے عاشق عطا الحق قاسمی کے فرزند ارجمند روزنامہ جنگ کے کالم نویس ہیں۔ وہ آئے دن اپنے کالموں میں مذہب اور اہل مذہب پر طنز فرماتے رہتے ہیں اور ان کی ’’ناکافیتوں‘‘ پر روشنی ڈالتے رہتے ہیں۔ چند روز پیشتر انہوں نے اپنے ایک کالم میں فرمایا ہے کہ مسلم صوفیا اور یونان کے رواقی فلسفی جس طرح کی سادہ زندگی بسر کیا کرتے تھے عہد حاضر میں ایسی زندگی بسر کرنا مشکل نہیں ناممکن ہے۔ یاسر پیرزادہ نے اس حوالے سے کیا فرمایا خود انہی کے الفاظ میں ملاحظہ کرلیجیے۔ لکھتے ہیں۔ ’’یونان…

مزید پڑھئے

پاکستان کو معاشی خودکشی کی طرف دھکیلنے والے

میر نے کہا تھا: سخت کافر تھا جن نے پہلے میر مذہب عشق اختیار کیا پاکستان کے حکمران طبقے نے ملک میں ایک ایسی معاشی صورتِ حال پیدا کردی ہے کہ میر کے شعر کو اس طرح بھی لکھا جاسکتا ہے۔ سخت کافر تھا جن نے پہلے میر مذہب قرض اختیار کیا قرض کو مذہب بنانے کی بات مذاق نہیں۔ پاکستان کے فوجی اور سول حکمرانوں نے قرض کو پہلے ’’ضرورت‘‘ بنایا۔ پھر اسے ’’فلسفے‘‘ میں ڈھالا اور بالآخر اس کو ’’مذہب‘‘ بنا کر رکھ دیا۔ ضرورت سے صرف نظر کیا جاسکتا ہے۔ فلسفے کو فراموش کیا جاسکتا ہے مگر…

مزید پڑھئے

اہلِ دُنیا کی مذہبیت اور اہلِ مذہب کی دُنیا پرستی

آج سے بیس بائیس سال پہلے کی بات ہے برصغیر کے عظیم ترین اداکار یوسف خان المعروف دلیپ کمار پاکستان کے دورے پر آئے تو پی ٹی وی نے ان سے ایک طویل پینل انٹرویو کیا۔ اس انٹرویو میں دلیپ کمار سے ایک سوال یہ بھی کیا گیا کہ کیا آپ کا کوئی خوف بھی ہے؟ دلیپ کمار نے چند لمحے توقف کیا اور پھر کہا کہ میرا سب سے بڑا خوف یہ ہے کہ مرنے کے بعد جب میں خدا کے سامنے حاضر ہوں گا اور خدا کہے گا یوسف ہم نے تمہیں کیا کرنے کے لیے پیدا کیا…

مزید پڑھئے

پاکستان میں بڑی سیاسی جماعتوں کی “شرمناک سیاست” اور “المناک ورثہ”۔

ث’’شریفوں‘‘ اور ’’زرداریوں‘‘ کا کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے اپنے کروڑوں ووٹرز اور ہمدردوں کے لیے بدعنوانی کو ذہنی اور نفسیاتی اعتبار سے قابلِ قبول بناکر ان لوگوں کو ذہنی و نفسیاتی سطح پر کرپٹ بنادیا ہے پاکستان ایک نظریاتی ملک ہے، چنانچہ کم از کم پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں کو ’’نظریاتی‘‘ ہونا چاہیے تھا۔ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے، چنانچہ کم از کم پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں کو اخلاقی اصول کے تابع ہونا چاہیے تھا اور ان کی قیادت پر ’’صداقت‘‘ اور ’’امانت‘‘ کا سایہ ہونا چاہیے تھا۔ مگر ہماری بڑی سیاسی جماعتوں پر ’’کاذب‘‘ اور…

مزید پڑھئے

حکمرانوں کی معاشی غداریاں

بھارتی فلم شری 420 کے گیت کا مکھڑا ہے۔ میرا جوتا ہے جاپانی یہ پتلون انگلستانی سر پہ لال ٹوپی روسی پھر بھی دل ہے ہندوستانی فلموں کا کام خواب فروخت کرنا ہے، سستے خواب۔ ورنہ علمی حقیقت یہ ہے کہ جس طرح انسان کا باطن ظاہر پر اثر انداز ہوتا ہے اسی طرح انسان کا ظاہر بھی باطن کو بدلتا ہے۔ چناں چہ جس قوم کا جوتا جاپانی، پتلون انگلستانی اور ٹوپی روسی ہو اس کا دل کبھی ہندوستانی نہیں رہ سکتا۔ خیر ہندوستان نے جوتے، پتلون اور ٹوپی کے سلسلے میں تنوع اختیار کیا۔ مگر پاکستان کے حکمران…

مزید پڑھئے

اسلام، علم، غزالیؒ اور مولانا مودودیؒ

اسلام میں علم کی اہمیت اتنی زیادہ ہے کہ اسلام اور علم ہم معنی الفاظ کی حیثیت رکھتے ہیں۔ علم کی اہمیت کا ایک پہلو یہ ہے کہ قرآن مجید میں 800 سے زیادہ مقامات پر علم یا اس کے متعلقہ موضوع پر کلام کیا گیا ہے اور مسلمانوں کو طرح طرح سے علم کی طرف مائل کیا گیا ہے۔ علم کی فضیلت کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ رسول اکرمؐ نے فرمایا کہ جب اہل دنیا، دنیا سے رخصت ہوتے ہیں تو وہ اپنے پیچھے ورثے کے طور پر مال و دولت چھوڑ کر جاتے ہیں مگر جب کوئی…

مزید پڑھئے