مضامین

کورونا کی عالمگیریت کا سوال؟

جدید دنیا اپنے روحانی وجود اور اخلاقی جواز سے محروم؟۔ جرمن ادیب ٹامس مان نے کہا تھا کہ بیسویں صدی میں انسانی تقدیر سیاسی اصطلاحوں میں لکھی جائے گی۔ ٹامس مان کی یہ پیشگوئی سو فیصد درست ثابت ہوئی۔ ٹامس مان کی بات کے درست ہونے کئی بڑی بڑی شہادتیں موجود ہیں۔ بیسویں صدی انقلابات کی صدی تھی۔ اب صدی میں روس، چین اور ایران میں انقلاب آیا اور انقلاب مخصوص معنوں میں ایک سیاسی حقیقت ہے۔ بیسویں صدی دع عالمی جنگوں کی صدی ہے اور جنگ ایک اعتبار سے سیاسی مسئلہ ہے۔ بیسویں صدی میں نوآبادیاتی نظام منہدم ہوا…

مزید پڑھئے

مجنوں کے سوا کس سے اٹھی منّتِ دیدار؟

انتخابی کامیابی، عوامی مقبولیت اور سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کی تعداد کے اعتبار سے دیکھا جائے تو پاکستان کی بڑی جماعتیں چار ہیں: نواز لیگ، تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم۔ اس سلسلے میں جماعت اسلامی کا نام کہیں آتا ہی نہیں۔ چناں چہ جماعت اسلامی کو ملک کی ’’چھوٹی جماعت‘‘ باور کرایا جاتا ہے۔ لیکن یہ عجیب بات ہے کہ پاکستان پر جب بھی کوئی آفت آتی ہے تو جماعت اسلامی مال دار جماعت بن کر اُبھرتی ہے۔ اتنی بڑی، اتنی مقبول اور اتنی مال دار کہ نواز لیگ، تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم…

مزید پڑھئے

مجھے بتا تو سہی اور کافری کیا ہے؟

مسلم دنیا بالخصوص پاکستان کے بعض لوگوں میں ’’نظریہ ٔ سازش‘‘ بہت مقبول ہے۔ یہ لوگ نظریہ ٔ سازش کا اتنا ذکر کرتے ہیں جیسے نظریہ ٔ سازش نظریہ نہ ہو کوئی ’’عقیدہ‘‘ ہو۔ یہ لوگ نظریہ ٔ سازش کھاتے ہیں، نظریہ ٔ سازش پیتے ہیں، نظریہ ٔ سازش اوڑھتے ہیں، نظریہ ٔ سازش بچھاتے ہیں، نظریہ ٔ سازش فروخت کرتے ہیں۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو کچھ لوگوں کے لیے نظریہ ٔ سازش ایک نفسیاتی مرض کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہم کہیں نظریہ ٔ سازش کو تواتر کے ساتھ جلوہ افروز دیکھتے ہیں تو ہمیں مغرب کے ممتاز…

مزید پڑھئے

حکمران، ذرائع ابلاغ اور قومی کردار

 بڑے رہنمائوں کی ایک پہچان یہ ہوتی ہے کہ وہ بھیڑ کو قوم بنا دیتے ہیں۔ اس کے برعکس چھوٹے رہنمائوں کی ایک شناخت یہ ہوتی ہے کہ وہ قوم کو بھی بھیڑ میں ڈھال دیتے ہیں۔ قائداعظم بڑے رہنما تھے انہوں نے برصغیر کے بکھرے ہوئے مسلمانوں کو دیکھتے ہی دیکھتے ایک قوم بنادیا۔ اس کے برعکس جرنیلوں، شریفوں اور بھٹوئوں کا کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے قوم کو ایک ہجوم میں تبدیل کیا ہوا ہے۔ اس کا تازہ ترین ثبوت یہ ہے کہ حکمران ہی نہیں ذرائع ابلاغ بھی لاک ڈائون کے دوران یہ شکایت کرتے نظر…

مزید پڑھئے

دو قومی نظریہ اور تاریخ کا وینٹی لیٹر

پاکستان کے سیکولر، لبرل، کمیونسٹ اور سابق کمیونسٹ عناصر کو اگر ’’نظریاتی کورونا وائرس‘‘ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ عناصر پاکستان کے اسلامی تشخص پر حملہ کرکے اسے فنا کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ ان سے یہ کام ممکن نہ ہوپائے تو وہ یہ کوشش ضرور کرتے ہیں کہ پاکستان کے اسلامی تشخص کو ’’بیمار‘‘ قرار دے کر تاریخ کے ’’وینٹی لیٹر‘‘ پر ڈال دیں۔ چند روز پیش تر 23 مارچ کے موقع پر ڈاکٹر نعمان احمد نے روزنامہ ڈان میں شائع ہونے والے اپنے مضمون میں دو قومی نظریے کو…

مزید پڑھئے

مجنوں کے سوا کس سے اٹھی منّتِ دیدار؟

انتخابی کامیابی، عوامی مقبولیت اور سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کی تعداد کے اعتبار سے دیکھا جائے تو پاکستان کی بڑی جماعتیں چار ہیں۔ نواز لیگ، تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم۔ اس سلسلے میں جماعت اسلامی کا نام کہیں آتا ہی نہیں۔ چناں چہ جماعت اسلامی کو ملک کی ’’چھوٹی جماعت‘‘ باور کرایا جاتا ہے لیکن جب بھی کوئی آفت آتی ہے تو جماعت اسلامی مالدار جماعت بن کر اُبھرتی ہے۔ اتنی بڑی، اتنی مقبول اور اتنی مالدار کے نواز لیگ، تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم جماعت اسلامی کے سامنے ویسی ہی لگتی ہیں جیسا…

مزید پڑھئے

غالب کا مذہبی شعور

مغرب کے ممتاز فلسفی وائٹ ہیڈ نے کہا ہے کہ مغرب کا پورا فلسفہ افلاطون کے فلسفے پر ایک حاشیے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ یہ افلاطون کی ایک مبالغہ آمیز تعریف ہے مگر اس مبالغہ آمیز تعریف کے بغیر افلاطون کی عظمت کا اظہار نہیں ہوسکتا۔ میر تقی میر کو ’’خدائے سخن‘‘ کہا جاتا ہے۔ اس تعریف میں بھی ایک مبالغہ ہے مگر ایسا مبالغہ جو میر کی عظمت کے اظہار کے لیے پوری طرح کفایت کرتا ہے۔ غالب کے بارے میں عبدالرحمن بجنوری نے کہا تھا کہ ہندوستان کی الہامی کتابیں دو ہیں۔ وید اور دیوانِ غالب۔…

مزید پڑھئے

کرونا وائرس، عالمی اسٹیج پر خُدا اور مذہب کی واپسی

آنکھوں سے نظر نہ آنے والے کورونا وائرس نے جدید مغربی تہذیب کے سارے سائنسی، تکنیکی، تہذیبی، علمی، سیاسی، معاشی اور عسکری تکبر کو ’’کلین بولڈ‘‘ کردیا ہے مغربی دنیا کے فلسفیوں، ادیبوں، سیاست دانوں اور سائنس دانوں نے گزشتہ تین سو برسوں میں خدا اور مذہب کی تذلیل میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی۔ اردو ادب کے سب سے بڑے نقاد محمد حسن عسکری نے اپنے ایک مضمون میں مغرب کی تین ممتاز ترین شخصیتوں کے اقوال کا ذکر کیا ہے۔ نٹشے نے کہا: خدا مر گیا۔ مارلو نے کہا: انسان مر گیا۔ لارنس نے کہا: انسانی تعلقات کا…

مزید پڑھئے

پاکستان کا غدار اعظم

میاں نواز شریف کو اگر پاکستان کا ’’غدار اعظم‘‘ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ اتفاق سے اس سلسلے میں ٹھوس شہادتوں کا انبار لگ چکا ہے۔ پاکستانی دفتر خارجہ کی سابق ترجمان تسنیم اسلم نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے پاکستان کے دفتر خارجہ کو بھارت کے خلاف بیان بازی سے نہ صرف یہ کہ منع کیا تھا بلکہ یہ ہدایات بھی واضح طور پر موجود تھیں کہ بھارت کے خلاف کوئی بات نہیں کرنی۔ شریف خاندان بھارت کا حامی تھا اور اس کی ایک وجہ شاید بھارت کے ساتھ ان کے…

مزید پڑھئے

عمران خان صاحب مسئلہ مذہب ہے کلچر نہیں

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عورت مارچ سے ہمارے معاشرے کا ’’ثقافتی تضاد‘‘ سامنے آگیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں رائج مختلف نظام ہائے تعلیم مختلف کلچر پیدا کررہے ہیں۔ اسی لیے ہم ملک میں ایک نصاب تعلیم رائج کرنا چاہ رہے ہیں۔ عمران خان کیا ہمارے یہاں تو بڑے بڑے دانش وروں کو بھی یہ بات معلوم نہیں کہ اسلامی تہذیب میں کلچر سے مذہب پیدا نہیں ہوتا بلکہ مذہب سے کلچر پیدا ہوتا ہے۔ اس کے برعکس مغرب کا ایک بنیادی تصور یہ ہے کہ مذہب خود کلچر کی پیدا وار ہے۔ اسی بات کو…

مزید پڑھئے