مغرب کی بدباطنی: مسلمانوں سے اسلام کی توہین قبول کرنے کا مطالبہ اسلام کے حوالے سے مغرب کی بدباطنی ایک بار پھر پوری شدت سے سامنے آئی ہے۔ فرانس کے صدر عمانویل ماکروں نے کہا ہے کہ اگر مسلمانوں کو فرانس میں رہنا ہے تو انہیں اپنے دین کی توہین پر خاموش رہنا ہوگا۔ فرانس کے صدر نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے توہینِ رسالتؐ کا ارتکاب کرنے والے فرانسیسی اخبار چارلی ہیبڈو کا بھرپور دفاع کیا۔ انہوں نے اخبار کی مذمت کو ’’اسلامی ثقافت‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے صاف کہا کہ فرانس میں رہنے والوں نے شہریت حاصل…
مضامین
مسلم دنیا کے سیکولر ذہن کی معذوریاں
مسلم دنیا میں موجود سیکولر ذہن کئی معذوریوں کا شکار ہے۔ وہ جب کلام کرتا ہے جھوٹ بولتا ہے۔ جھوٹ نہیں بولتا تو فریب دیتا ہے۔ فریب نہیں دیتا تو حقائق کو مسخ کرتا ہے۔ جھوٹ مسلم دنیا کے سیکولر ذہن کی تلوار ہے۔ فریب مسلم دنیا کے سیکولر ذہن کی ڈھال ہے۔ حقائق کا مثلہ مسلم دنیا کے سیکولر ذہن کا نیزہ ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ مسلم دنیا کا سیکولر ذہن جھوٹ کیوں بولتا ہے؟ فریب کیوں دیتا ہے؟ حقائق کو مسخ کیوں کرتا ہے؟ ان سوالوں کا جواب یہ ہے کہ مسلم دنیا کا سیکولر ذہن…
مسجدوں میں روبوٹس اور توتے؟
پاکستان کی مذہبی جماعتوں نے قومی اسمبلی سے منظور شدہ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری بل 2020ء کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت مساجد کا کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہے اور مساجد کو تحریری خطبے دینا چاہتی ہے۔ قومی اسمبلی یہ بل منظور کرچکی ہے۔ یہ بل اب ایوانِ بالا میں پیش کیا گیا ہے۔ ایوان بالا سے منظوری کے بعد اس بل کو صدر سے منظور کرایا جائے گا۔ بل میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی مسجد میں تنازع کی صورت میں حکومت مسجد کا منتظم مقرر کرے گی اس طرح مسجد حکومت کی تحویل…
کراچی ڈوب گیا ۔ حکمران جماعتیں چلّو بھر پانی میں کب ڈوبیں گی؟
کراچی کی بربادی پر چیف جسٹس آف پاکستان کی چیخ ایک وقت تھا کہ کراچی الطاف حسین اور ایم کیو ایم کی دہشت گردی، بھتہ خوری اور پُرتشدد ہڑتالوں میں ڈوبا ہوا تھا۔ اِس بار کراچی شدید بارش میں ڈوب گیا۔ کراچی میں بارش اتنی شدید تھی کہ بارش کا 90 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ کراچی کے کئی علاقوں میں کشتیاں چل گئیں۔ کراچی میں غریبوں کی بستیاں تو کئی بار ڈوب چکی ہیں لیکن اِس بار شہر کے بعض پوش علاقوں میں بھی پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ نیا ناظم آباد مکمل طور پر ڈوب گیا اور وہاں ایمرجنسی…
مغرب کے تصور آزادی کے پجاری
اقبال نے کہا تھا ؎ ہم مشرق کے مسکینوں کا دل مغرب میں جا اٹکا ہے واں کنٹر سب بلوّری ہیں یاں ایک پرانا مٹکا ہے اس شعر میں ’’مسکینوں‘‘ کا لفظ سب سے زیادہ اہم ہے۔ یہاں مسکین کا مطلب مسکین نہیں ’’یتیم الفکر‘‘ لوگ ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مغرب اور اس کی اقدار پر وہی لوگ فریفتہ ہوسکتے ہیں جو یتیم الفکر ہوں۔ بدقسمتی سے مغرب بالخصوص مسلم دنیا میں یتیم الفکر لوگوں کی کمی نہیں۔ پاکستان میں اس حوالے سے جاوید احمد غامدی اور ان کے شاگردوں کا نام بھی لیا جاسکتا ہے۔ خورشید…
سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں کیوں؟
امیر مینائی کا مشہور زمانہ شعر ہے خنجر چلے کسی پہ تڑپتے ہیں ہم امیر سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کرکے اس کے ساتھ امن معاہدے کی راہ ہموار کی تو جماعت اسلامی پاکستان نے ملک گیر احتجاج منظم کردیا۔ اس پر حسن نثار اپنے کالم میں بلبلا اُٹھے۔ انہوں نے لکھا کہ آخر سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں کیوں ہے؟ انہوں نے مشورہ دیا کہ آج کل تو جگر کا ٹرانسپلانٹ ہوجاتا ہے۔ چناں چہ جن لوگوں کے دل میں سارے جہاں کا درد ہے وہ اپنا…
میاں نواز شریف کا ڈیل زدہ چہرہ اور ان کے صحافتی وکیلوں کی تحریروں کا آئینہ
میاں نوازشریف کے ہمیشہ دو چہرے رہے ہیں۔ ان کا ایک چہرہ وہ تھا جو جنرل ضیاء الحق کو اپنا روحانی باپ قرار دیتا تھا۔ ان کا دوسرا چہرہ وہ تھا جسے جنرل ضیاء الحق کے ساتھ وابستگی سے اِبا کرتے دیکھا گیا۔ میاں نوازشریف کا ایک چہرہ وہ تھا جو جماعت اسلامی کے امیر قاضی حسین احمد کو اپنے گھریلو تنازعات میں ثالث مقرر کرتا تھا۔ میاں نوازشریف کا دوسرا چہرہ وہ تھا جس نے قاضی حسین احمد پر کشمیر کے سلسلے میں 10 کروڑ روپے لینے کا الزام لگایا۔ میاں نوازشریف کا ایک چہرہ وہ تھا جو طاہر…
اردو اور ہندوستان
بی بی سی اردو سروس والے رضا علی عابدی نے اپنے کالم میں اطلاع دی ہے کہ ہندوستان نے اردو کو مادری زبانوں کے دائرے سے نکال باہر کیا ہے۔ رضا علی عابدی نے لکھا ہے کہ اردو اس طرح ختم ہونے والی نہیں۔ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ بھارت کے انتہا پسند اردو سے کہاں تک جان چھڑائیں گے۔ رضا علی عابدی کے بقول خود لفظ ’’ہندی‘‘ اور ’’ہندوستان‘‘ فارسی اور ترکی سے آئے ہیں۔ کیا انتہا پسند ان الفاظ کو بھی ترک کردیں گے؟ رضا عابدی نے یہ واقعہ بھی لکھا ہے کہ ایک بار پاکستان سے…
امریکی زوال کا افسانہ امریکی پروفیسر کی زبان پر
امریکا کا زوال اتنا عیاں ہوچکا ہے کہ وہ اب امریکی پروفیسر کی زبان پر بھی آگیا ہے۔ امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر جیفری ڈی سیکس نے ایک لیکچر میں صاف کہا ہے کہ امریکی قیادت میں کام کرنے والی دنیا قصہ پارینہ بن چکی ہے۔ اب امریکا دنیا کی قیادت کے منصب پر فائز نہیں۔ یہاں تک کہ اب امریکا کو ’’تعمیری‘‘ کہنا بھی ممکن نہیں رہا۔ امریکا ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں ایک خطرناک قوت بن چکا ہے۔ اب ہم مابعد امریکا کہلانے والی دنیا کا حصہ ہیں۔ یک قطبی دنیا ختم ہوچکی، اب کثیر قطبی…
امریکی زوال کا افسانہ امریکی پروفیسر کی زبان پر
امریکا کا زوال اتنا عیاں ہوچکا ہے کہ وہ اب امریکی پروفیسر کی زبان پر بھی آگیا ہے۔ امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر جیفری ڈی سیکس نے ایک لیکچر میں صاف کہا ہے کہ امریکی قیادت میں کام کرنے والی دنیا قصہ پارینہ بن چکی ہے۔ اب امریکا دنیا کی قیادت کے منصب پر فائز نہیں۔ یہاں تک کہ اب امریکا کو ’’تعمیری‘‘ کہنا بھی ممکن نہیں رہا۔ امریکا ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں ایک خطرناک قوت بن چکا ہے۔ اب ہم مابعد امریکا کہلانے والی دنیا کا حصہ ہیں۔ یک قطبی دنیا ختم ہوچکی، اب کثیر قطبی…