انسانی تاریخ بڑی طاقتوں کے عروج و زوال کی داستان ہے۔ اس داستان میں بڑی طاقتیں ہمیشہ میر تقی میر کے اس شعر کی عملی تفسیر بنی نظر آتی ہیں سارے عالم پر ہوں میں چھایا ہوا مستند ہے میرا فرمایا ہوا لیکن کبریائی صرف خدا کے لیے زیبا ہے، چنانچہ تاریخ بڑی طاقتوں کے اس دعوے اور زعم کو ان کے منہ پر دے مارتی ہے۔ لیکن بڑی طاقتوں کے عروج کے زمانے میں بڑی طاقتوں کا غلبہ اور تسلط، ان کی ہیبت اور جلال ایسے ہوتے ہیں کہ بڑے بڑے صاحبِ نظر اس دھوکے میں مبتلا ہوجاتے ہیں…
مضامین
اتحادِ اُمت… کیوں اور کیسے؟
اسلام کے ظہور سے قبل دنیا خاندان، قبیلے، قوم اور ملّت کے تصورات سے آگاہ تھی۔ خاندان معاشرے کی بنیادی اکائی تھا۔ قبیلہ خاندان کی توسیعی صورت تھا۔ قوم نسل، جغرافیے اور زبان کی وحدت کا نام تھا، اور ملّت جغرافیے، زبان اور بڑی حد تک نسل کی ’’براعظمی‘‘ صورت تھی۔ اس منظرنامے میں اسلام نے دنیا کو امت کا عظیم الشان اور انقلابی تصور دیا۔ ان تمام تصورات کے مقابلے میں امت ایک بین الاقوامی اور آفاقی حقیقت تھی۔ اسلام کی نظر میں خاندان ایک مقامی سطح کی امت تھا، اور امت بین الاقوامی خاندان تھا جس میں پوری…
مذہب اور ثقافت کا باہمی رشتہ
مذہب اور کلچر کی تاریخ لازم و ملزوم کی تاریخ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مذہب اور کلچر میں وہی تعلق ہے جو سورج اور چاند کے درمیان ہے۔ چاند سورج کی روشنی سے روشن ہے، مذاہبِ عالم کی تاریخ میں کلچر اسی طرح مذہب کی پیداوار اور اس کی روشنی کو منعکس کرنے والی حقیقت رہا ہے۔ لیکن جدید مغربی تہذیب نے اس تعلق کو الٹ دیا ہے۔ جدید مغربی تہذیب چوں کہ خدا اور مذہب کی قائل نہیں، اور اس کی کائنات خدا مرکز کائنات کے بجائے انسان مرکز کائنات ہے اس لیے جدید تہذیب نے…
زندگی
انسانی زندگی ایک سمندر کی طرح ہے، لیکن انسان کی مشکل یہ ہے کہ وہ اس سمندر کے کسی ایک جزیرے پر مقیم ہوجاتا ہے اور زندگی کو سمندر کے بجائے جزیرہ سمجھنے لگتا ہے، یہاں تک کہ جزیرہ اس کی زندگی کا ’’تناظر‘‘ بن جاتا ہے۔ آپ نے اس ملکہ کا قصہ سنا ہی ہوگا جسے بتایا گیا کہ ملک میں روٹی کی قلت ہوگئی ہے اور لوگ روٹی کی قلت کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ یہ سن کر ملکہ نے کہا کہ ملک میں روٹی کی قلت ہوگئی ہے تو یہ لوگ کیک کیوں نہیں کھاتے؟ ملکہ کی…
بھارت کے مسلمان اور نظریہ سازش
مسلمانوں کی تاریخ حقیقی معنوں میں عجیب و غریب ہے۔ مسلمانوں نے اسپین کو فتح کیا اور مسلمانوں کے اسپین میں یہودیوں اور عیسائیوں کے مزے تھے۔ ان میں شاعر تھے، ادیب تھے، فلسفی تھے، مفکرین تھے، تاجر تھے، سیاسی رسوخ رکھنے والے لوگ تھے۔ مسلمانوں نے اسپین کے ایک بڑے حصے پر 800 سال حکومت کی لیکن اتنی طویل مدت میں انہوں نے کبھی یہودیوں اور عیسائیوں کا قتل عام نہیں کیا، کبھی ان کا سماجی یا معاشی مقاطعہ یا بائیکاٹ نہیں کیا۔ لیکن اسپین میں مسلمانوں کا اقتدار جیسے ہی ختم ہوا عیسائی حکمرانوں نے مسلمانوں کے سامنے…
جدید ذرائع ابلاغ کی طاقت کا راز ـ شاہنواز فاروقی
ہماری دنیا ذرائع ابلاغ کی دنیا ہے۔ اس دنیا میں ذرائع ابلاغ کی طاقت اتنی بڑھ گئی ہے کہ کبھی ذرائع ابلاغ زندگی کا حصہ تھے مگر آج ایسا محسوس ہوتا ہے کہ زندگی ذرائع ابلاغ کا حصہ بن گئی ہے۔ الٹی گنگا بہنا کبھی ایک محاورہ تھا مگر زندگی اور ذرائع ابلاغ کے تعلق میں یہ محاورہ ایک حقیقت بن گیا ہے۔ یہ ایک انتہائی ہولناک صورتِ حال ہے اور اس کا تقاضا یہ ہے کہ ذرائع ابلاغ کی قوت، ان کی کشش اور ان کے اثرات کو جتنے زاویوں سے ممکن ہو دیکھا اور سمجھا جائے تاکہ ہم…
پاکستانی معاشرے کا خطرناک علمی رجحان
پورے معاشرے کو اندازہ تک نہیں کہ وہ جن علوم وفنون کو ترک کرچکے ہیں اور مزید کررہے ہیں اس کا کیا مفہوم ہے اور اس کا کیا نقصان ہے؟ ہماری دنیا سیاسی اعتبار سے ہی نہیں علمی اعتبار سے بھی بھیڑ چال کا منظر پیش کررہی ہے۔ یہ بھیڑ چال اُن معاشروں میں زیادہ سنگین ہے جہاں قیادت کا بحران اور منصوبہ بندی کا فقدان ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ علمی بھیڑچال کا مفہوم کیا ہے؟ اس سوال کا جواب آسان ہے۔ آج سے تیس چالیس سال پہلے ہمارے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی عظیم اکثریت ڈاکٹر یا انجینئر…
امت کا تصور اور برصغیر کے مسلمان
قرونِ اولیٰ کے مسلمانوں کے لیے امت کا تصور انتہائی اہم تھا۔ ان کا تصور امت یہ تھا کہ مکہ اور مدینہ روئے زمین کا مرکزی نکتہ ہیں اور پوری زمین اس نکتے کی توسیع ہے۔ مسلمانوں کے اس تصور نے قبیلوں اور قوموں کو کیا ایک فرد کو بھی امت بنا کر کھڑا کر دیا۔ چنانچہ مسلمان جہاں گئے انہوں نے امت کے تصور کی فصل کاشت کی اور ایک ایسا انسانی تجربہ تخلیق کیا جس کی اس سے پہلے کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی تھی۔ کہنے کو اسلام ساری دنیا میں پھیلا مگر برصغیر کے مسلمانوں نے…
قائد اعظم محمد علی جناح کیوں صحیح تھے؟ مولانا ابوالکلام اآزاد…
دنیا میں پاکستان جیسی ریاست کا تصور محال ہے۔ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں بیٹھ کر کوئی بھی شخص اخبار، ریڈیو یا ٹیلی وژن پر یہ سوال اٹھا سکتا ہے کہ پاکستان قائم ہونا چاہیے تھا یا نہیں؟ سابق سوویت یونین تقریباً دو کروڑ لاشوں پر قائم ہوا تھا اور اس نے دو ہزار سال کی عیسائیت کو چار دن میں زندہ دفن کردیا تھا، لیکن اس کے باوجود 70 سال تک کسی کو یہ سوال اٹھانے کی جرأت نہ ہوئی کہ سوویت یونین بننا چاہیے تھا یا نہیں؟ اس کی وجہ ظاہر ہے۔ یہ سوال اٹھانے والا…
قائداعظم اور محبت کا لمس
ہم اقبال‘ قائداعظم اور اپنی تاریخ کی اصل سے بہت دور نکل آئے ہیں۔ ہم نے چھوڑا تو کسی چیز کو نہیں مگر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہمارے ہاتھ میں بھی کچھ نہیں‘ سوائے معلومات اور علم کے دفتر کے۔ یہ سب بہت اہم ہے‘ بہت قیمتی ہے۔ مگر اس سے بہت زیادہ اہم تعلق کا لمس ہے‘ محبت کی حرارت ہے‘ وہ حرارت جو معلومات کو علم اور علم کو محبت میں ڈھال کر اسے احساس بنادیتی ہے۔25 دسمبر پر قائداعظم کے حوالے سے بھلا اور کیا کہا جائے؟ بڑی شخصیات کو بھلانا آسان نہیں، مگر ہم نے…