دنیا بھر میں حکمران ’’امید‘‘ کی علامت ہوتے ہیں، مگر پاکستان کے حکمران ’’مایوسی‘‘ کی علامت ہیں۔ دنیا بھر میں حکمران ’’ذہانت‘‘ کا استعارہ ہوتے ہیں، مگر پاکستان میں حکمران ’’کند ذہنی‘‘ کا استعارہ ہیں۔ دنیا بھر میں حکمرانوں کا تشخص ’’اہلیت‘‘ ہوتا ہے، مگر پاکستان میں حکمرانوں کا تشخص ’’نااہلی‘‘ ہے۔ دنیا بھر میں حکمران ’’کامیابیوں‘‘ کے حوالے سے پہچانے جاتے ہیں، مگر پاکستان میں حکمران ’’ناکامیوں‘‘ کے حوالے سے پہچانے جاتے ہیں۔ دنیا بھر میں حکمرانوں سے غلطیاں اور کوتاہیاں بھی ہوتی ہیں، مگر پاکستان کے حکمران غلطیوں اور کوتاہیوں سے بنے ہوتے ہیں۔ ایسا نہ ہوتا تو…
مضامین
محبت اور اظہار محبت
فی زمانہ محبت کا اظہارِ محبت کی محدودات کا اظہار بن کر رہ گیا ہے ۔ یہاں تک کہ یہ اظہار ِمحبت کی بھونڈی پیروڈی میں ڈھل جاتا ہے ۔ فلمیں ، ڈرامے ، یہاں تک کہ ادب بھی اس صورت حال کی مثالوں سے بھرا پڑا ہے ۔ اظہار کا ہمیشہ سے یہ مسئلہ رہا ہے کہ اس میں حقائق کسی نہ کسی حد تک بدہیئت (Distort) ہوجاتے ہیں، اس لیے کہ الفاظ بہت سے حقائق کے اظہار کے لیے کفایت ہی نہیں کرپاتے ۔ پھر یہ مسئلہ اپنی جگہ ہے کہ آپ ایک بات کہہ دیتے ہیں اور…
سب سے پہلے اسلامیت یا پاکستانیت؟
پاکستان میں سیکولر دانش وروں کو اسلام اور پاکستان پر حملے کرتے دیکھ کر ہمیں پروین شاکر کا شعر یاد آجاتا ہے۔ پروین شاکر نے کہا ہے میں سچ کہوں گی مگر پھر بھی ہار جائوں گی وہ جھوٹ بولے گا اور لاجواب کردے گا پاکستان میں صداقت تو اہل مذہب کے پاس ہے مگر ان کے پاس سیاسی و ابلاغی طاقت نہیں ہے۔ سیکولر عناصر کے پاس صداقت نہیں ہے مگر ان کے پاس سیاسی اور ابلاغی طاقت ہے۔ چناں چہ اہل مذہب صداقت کے حامل ہونے کے باوجود بھی فتح یاب نہیں ہوپاتے۔ سیکولر اور لبرل عناصر اسلام…
جماعت اسلامی انتخابی کامیابی کیوں حاصل نہیں کرپاتی؟
اسلامی جمہوریہ پاکستان کی روح اور اقدار کو دیکھا جائے تو جماعت اسلامی سے زیادہ کامیاب جماعت کوئی نہیں ہے۔ پاکستان ایک نظریاتی مملکت ہے اور جماعت اسلامی کا تشخص آج بھی ایک نظریاتی جماعت کا ہے۔ پاکستان جمہوری جدوجہد کا حاصل ہے، اور جماعت اسلامی پاکستان کی واحد جمہوری جماعت ہے۔ بانیِ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی سیاست اقتدار کے بجائے اقدار کی سیاست تھی، اور جماعت اسلامی بھی اقتدار کے بجائے اقدار کی سیاست کرتی ہے۔ قائداعظم کی سیاست بدعنوانی سے پاک تھی، جماعت اسلامی کی سیاست بھی بدعنوانی سے پاک ہے۔ قائداعظم کی سیاست کا مقصد…
مغربی دنیا اور دھوکا دہی کی وارداتیں
مسلم دنیا میں مغرب کے بت کو پوجنے والوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔ مغرب کے بت کو پوجنے والے کہتے ہیں کہ مغرب سے زیادہ اصول پرست تو کوئی ہے ہی نہیں۔ وہ جو وعدہ کرتا ہے پورا کرتا ہے۔ جھوٹ، مکر اور فریب سے مغرب کا کوئی تعلق ہی نہیں۔ مغرب جو کہتا ہے وہی کرتا ہے۔ مغرب قانون پرست ہے، معاہدوں کا پاسدار ہے، مغرب خدا نہیں ہے تو کم سے کم فرشتہ ضرور ہے۔ بدقسمتی سے ان باتوں میں سے ایک بات بھی درست نہیں۔ مغرب کی پوری تاریخ جھوٹ، مکر اور دھوکا دہی کی وارداتوں…
انسان محبت اور توبہ
یہ دُنیا ایک بہت بڑے ہسپتال کا منظر پیش کررہی ہے جس میں ڈاکٹرز ہیں، نرسیں ہیں اور ’’توجہ کے طالب‘‘ مریض ہیں، ان میں سے کسی کی حیثیت مستقل نہیں۔ ڈاکٹرز اور نرسیں کہیں مریض بن جاتے ہیں اور کہیں مریض ڈاکٹرز اور نرسوں کا روپ دھا لیتے ہیں۔ اس منظرنامے میں دو چیزیں بنیادی اہمیت کی حامل ہیں۔ مریض اور ان کی توجہ کی طلب۔ ایسی توجہ کی طلب جس پر بیشتر صورتوں میں ’’محبت کا پانی‘‘ چڑھا ہوا ہے لیکن اس حقیقت کا اعتراف ناممکن ہو کر رہ گیا ہے۔ انسان بھلا یہ اعتراف کیسے کرسکتا ہے…
بڑھتے ہوئے جنسی جرائم کے اسباب کیا ہیں؟
عمران خان میں ہزاروں برائیاں ہوں گی مگر ایک خوبی ہے۔ ان کے دل میں جو کچھ ہوتا ہے بلا کم وکاست بیان کردیتے ہیں۔ وہ گفتگو کرتے ہوئے اس خوف میں مبتلا نہیں ہوتے کہ دنیا کیا کہے گی۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے یہ بات کھل کر کہی کہ عورت کا کم لباس نوجوانوں کے جنسی جذبات کو بھڑکاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغرب میں تو جنسی جذبات کے نکاس کا بندوبست موجود ہے مگر ہمارے معاشرے میں جنسی جذبات گھٹ کر رہ جاتے ہیں اور انسان کو جرائم پر اکساتے ہیں۔ عمران خان کے اس…
افغانستان میں امریکہ کو شکست اور اس کے بعد کا منظر نامہ
عندلیب شادانی کا شعر ہے ؎ جھوٹ ہے سب تاریخ ہمیشہ اپنے کو دہراتی ہے اچھا، میرا خوابِ جوانی تھوڑا سا دہرائے تو شادانی صاحب کو اتنی سی بات معلوم نہ تھی کہ ہر آدمی تاریخ بننے اور کہلانے کی صلاحیت نہیں رکھتا، لیکن اگر کوئی شخص تاریخ بننے کا اہل ہو تو تاریخ ہمیشہ خود کو دہراتی ہے۔ تاریخ کے حوالے سے اس وقت دو نظریات دنیا میں موجود ہیں۔ تاریخ کا ایک تصور یہ ہے کہ تاریخ خطِ مستقیم میں آگے کی طرف سفر کرتی رہتی ہے۔ تاریخ کے اس تصور میں تاریخ کے خود کو دہرانے کا…
عمران خان کے فکر انگریز خیالات
وزیراعظم عمران خان نے مختصر دورانیے کی شوقیہ فلموں کی تقریب میں ایک دانش ور کی طرح گفتگو کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ انگریزی زبان اور لباس کا استعمال ہمارا سوفٹ امیج نہیں ہے بلکہ یہ چیزیں ہمارے احساس کمتری کی علامت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سوفٹ امیج کو فروغ دینا ہے تو ’’پاکستانیت‘‘ کو فروغ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جسے خود سے شرم آئے دنیا اس کی عزت نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ ہارنے سے ڈرنے والا شخص کبھی جیت نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فلم انڈسٹری کے زوال کا…
برصغیر کی مسلم ریاست اور معاشرے کی نااہلی کا ماتم
پاکستان کے سیکولر اور لبرل حلقوں میں برصغیر کی مسلم ریاست اور مسلم معاشرے کی نااہلیوں کا ماتم عام ہے۔ حسن نثار اور ان جیسے لوگ کہتے ہیں کہ جب مغرب اوکسفرڈ یونیورسٹی تعمیر کررہا تھا تو برصغیر کی مسلم ریاست تاج محل بنارہی تھی۔ جب مغرب سائنس اور ٹیکنالوجی کو فروغ دے رہا تھا برصغیر کی مسلم ریاست اور مسلم معاشرہ سویا پڑا تھا۔ جب یورپ صنعتی انقلاب برپا کررہا تھا برصغیر کی ریاست اور معاشرہ زرعی ماحول میں سانس لے رہا تھا۔ جب مغرب ستاروں پر کمند ڈال رہا تھا برصغیر کے لوگ کھانے ’’ایجاد‘‘ کررہے تھے۔ ان…