مضامین

جمہور کے ابلیس ہیں ارباب ِ سیاست

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کے ایک بیان نے ہمیں حیرت کے سمندر میں غرق کردیا۔ بلاول زرداری نے فرمایا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کا ترجمہ پیپلز پارٹی ہے۔ جس کا منشور و لائحہ عمل 22 کروڑ پاکستانیوں کے وطن کو ایک حقیقی جمہوری و فلاحی ریاست بنانے کا واحد راستہ ہے۔ بلاول نے کہا کہ پیپلزپارٹی ایک تحریک ہے جس کی اساس شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نظریے اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے فلسفے پر استوار ہے۔ بلاول نے کہا کہ آج پیپلز پارٹی کا 55 واں یوم تاسیس ہے۔ یہ تجدید ِ عہد کا…

مزید پڑھئے

دنیا بھر میں جرائم کا سیلاب اور سیکولر معاشروں کا بحران

سیکولر معاشروں میں یہ خیال عام ہے کہ جرائم کے محرکات اخلاقی نہیں بلکہ سیاسی، سماجی، نفسیاتی، معاشی اور قانونی ہوتے ہیں۔ لیکن اس حوالے سے دیکھا جائے تو مسلم اور سیکولر معاشروں کا فرق ایک معنی خیز اور دلچسپ صورت حال کو سامنے لاتا ہے۔ سیکولر معاشروں بالخصوص مغربی معاشروں کا سیاسی نظام انتہائی مستحکم اور منظم ہے۔ اس کے برعکس مسلم معاشروں میں نہ سیاسی نظام مستحکم اور منظم ہے اور نہ حکمرانوں کا معیار بلند ہے۔ مسلم معاشروں کو بادشاہ اور فوجی آمر کیا، جمہوری حکمران بھی اچھے دستیاب نہیں۔ معاشی اعتبار سے دیکھا جائے تو مسلم…

مزید پڑھئے

ایک المیہ

اب تک آپ ہمارے کالموں میں جاوید چودھری کی گمراہیاں اور حماقتیں ملاحظہ کرتے رہے ہیں، آج ذائقہ بدلنے کے لیے ان کے قلم سے ایک المیے کا بیان ملاحظہ کیجیے۔ جاوید چودھری اپنے کالم میں لکھتے ہیں۔ ’’شاکر شجاع آبادی سرائیکی وسیب کے مشہور شاعر ہیں‘ دو بار پرائیڈ آف پرفارمنس لے چکے ہیں‘ چار سو گانے لکھے اور یہ گانے گا کر عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی اور حمیرا چنا جیسے گلو کار کروڑ پتی ہو گئے اور شاعری کی 13 کتابیں‘ چار مجموعے اور کلیات شایع ہوئی‘ سرائیکی علاقے کا بچہ بچہ ان کو جانتا اور ان کا…

مزید پڑھئے

پاکستان اور اداروں کی ساکھ کا بحران

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے ایک ’’جذباتی مقرر‘‘ کی حیثیت سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ اداروں پر دبائو والی بات درست نہیں، ہم پر کبھی کوئی دبائو نہیں آیا، کبھی کوئی فیصلہ دبائو میں نہیں کیا۔ عدالتیں آزاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی نے آج تک میرے کام میں مداخلت نہیں کی۔ کبھی کسی سے ڈکٹیشن نہیں لی۔ انہوں نے علی احمد کرد سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ غلط فہمیاں پیدا نہ کریں، لوگوں کا اداروں پر سے بھروسا ختم نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کبھی ہم…

مزید پڑھئے

مسلمانوں سے ہندوئوں کی نفرت کے اسباب

مسلمانوں نے ہندوئوں سے نفرت کی ہوتی تو آج ہندوستان میں ایک بھی ہندو نہ ہوتا۔ اس لیے کہ مسلمانوں نے برصغیر پر ایک ہزار سال حکومت کی اور ایک ہزار سال میں نفرت کی آگ تمام ہندوئوں کو جلا کر بھسم کرسکتی تھی۔ مسلمانوں نے ہندوئوں سے نفرت نہیں کی تو یہ مسلمانوں کا کوئی ذاتی، شخصی یا نسلی کمال نہیں۔ یہ مسلمانوں کا مذہبی کمال ہے۔ مسلمانوں کا مذہب انسانوں کی جو تربیت کرنا ہے اس کے دائرے میں حریف کو ناپسند تو کیا جاسکتا ہے مگر اس سے نفرت نہیں کی جاسکتی۔ اس کے برعکس دوسری طرف…

مزید پڑھئے

احسان کا سورج کیسے طلوع ہوتا ہے؟

اللہ تعالیٰ کو انسانوں سے اتنی محبت ہے کہ وہ انہیں صرف مسلمان نہیں بلکہ زندگی کے ہر دائرے میں حسن و جمیل دیکھنا چاہتا ہے۔ ایک حدیثِ قدسی کا مفہوم یہ ہے کہ ”دین“ کے تین درجے یا مراتب ہیں: (1) اسلام، (2) ایمان، (3) احسان اسلام یہ ہے کہ انسان زبان سے اقرار کرے کہ اللہ ایک ہے اور محمدؐ اس کے رسول ہیں۔ ایمان یہ ہے کہ اسلام انسان کے اعضاء و جوارح میں پھیل جائے۔ یعنی انسان اسلام پر مکمل طور پر عمل کرنے والا بن جائے۔ اور احسان یہ ہے کہ انسان اپنے ایمان کو…

مزید پڑھئے

تقویٰ، علم اور مسلمان

اسلام دشمن عناصر کا دعویٰ ہے کہ اسلام تلوار کے زور پر پھیلا، لیکن اتنا بڑا دعویٰ کرنے والے اتنی سی بات نہیں سمجھتے کہ تلوار کے زور پر ملک اور جغرافیہ فتح کیا جاسکتا ہے، قلوب اور اذہان کو مسخر نہیں کیا جاسکتا۔ اسلام کی تاریخ یہ ہے کہ وہ جہاں گیا اس نے قلوب و اذہان کو مسخر کیا۔ بلاشبہ مسلمانوں نے تلوار کے زور پر جغرافیہ بھی فتح کیا لیکن اگر اسلام صرف جسمانی قوت کا مظہر ہوتا تو پھر مسلمان ہندوستان میں ایک ہزار سال اور اسپین میں چھے سو سال حکومت نہ کرتے۔ مسلمانوں نے…

مزید پڑھئے

ہندوستان کو مسلمانوں کا جہنم بنادیا گیا؟

اکبر الٰہ آبادی نے کہا تھا: رقیبوں نے رپٹ لکھوائی ہے جاجا کے تھانے میں کہ اکبر نام لیتا ہے خدا کا اس زمانے میں اکبر کے زمانے تک اس شعر کا اکبر ایک فرد تھا، اب تمام مسلمان ہیں۔ غزہ کے مسلمان، مقبوضہ کشمیر کے مسلمان، امریکہ کے مسلمان، فرانس کے مسلمان، میانمار کے مسلمان اور ہندوستان کے بے مثال مسلمان۔ اکبر خوش قسمت تھے کہ اُن کے رقیب اُن کے خلاف تھانے میں صرف رپٹ درج کراتے تھے۔ اب تو رقیب میزائلوں اور ڈرونز سے حملے کرتے ہیں۔ گوانتاناموبے میں قید کردیتے ہیں۔ مسلمانوں کو زندہ جلا دیتے…

مزید پڑھئے

کیا ہمارا جہنم دوسرے لوگ ہیں؟

مغرب کے ممتاز فلسفی اور ادیب ژاں پال سارتر کا مشہور زمانہ فقرہ ہے۔ ہمارا جہنم دوسرے لوگ ہیں۔ سارتر کا یہ فقرہ جدید مغربی تہذیب کی روح کو بیان کرتا ہے۔ خدا اور مذہب کے خلاف بغاوت کے بعد مغرب میں انسانی رشتوں کے بیشتر مشترکات غائب ہوگئے۔ ان کے درمیان نہ خدا مشترک رہا نہ رسول مشترک رہا، نہ کتاب مشترک رہی۔ اس کے برعکس وہاں ایک ایسی فرد پرستی نے جنم لیا جس نے فرد کو معاشرے میں اجنبی بنا کر کھڑا کردیا۔ چناں چہ سارتر کو دوسرے لوگ مہربان نظر آنے کے بجائے جہنم نظر آنے…

مزید پڑھئے

جدید ذرائع ابلاغ کی طاقت کا راز

ہماری دنیا ذرائع ابلاغ کی دنیا ہے۔ اس دنیا میں ذرائع ابلاغ کی طاقت اتنی بڑھ گئی ہے کہ کبھی ذرائع ابلاغ زندگی کا حصہ تھے مگر آج ایسا محسوس ہوتا ہے کہ زندگی ذرائع ابلاغ کا حصہ بن گئی ہے۔ الٹی گنگا بہنا کبھی ایک محاورہ تھا مگر زندگی اور ذرائع ابلاغ کے تعلق میں یہ محاورہ ایک حقیقت بن گیا ہے۔ یہ ایک انتہائی ہولناک صورتِ حال ہے اور اس کا تقاضا یہ ہے کہ ذرائع ابلاغ کی قوت، ان کی کشش اور ان کے اثرات کو جتنے زاویوں سے ممکن ہو، دیکھا اور سمجھا جائے تاکہ ہم…

مزید پڑھئے