Articles

منشی پریم چند کا اردو افسانہ عیدگاہ”

منشی پریم چند کو اردو افسانے کا بنیاد گزار کہنا غلط نہ ہوگا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے اردو میں افسانے کو نہ صرف یہ کہ شکل و صورت فراہم کی بلکہ افسانے کا دریا بھی بہادیا۔ مگر… پریم چند کی مشکل یہ تھی کہ وہ حقیقت نگار تھے اور ترقی پسند بھی۔ یعنی کریلا اور نیم چڑھا۔ ادب میں حقیقت نگاری کا مفہوم یہ ہے کہ زندگی ایک مادی اور سماجی حقیقت ہے، اس کی کوئی مابعدالطبیعاتی یا ماورائی جہت نہیں ہے۔ ترقی پسندوں کا مسئلہ یہ ہے کہ انہوں نے حقیقت نگاری کے تصور کو…

مزید پڑھئے

برصغیر میں سیاست و سماجیت کی دانش ورانہ بنیادیں

یورپی اقوام کے تسلط نے اگرچہ ایشیاء اور افریقہ کی اکثر اقوام کو اپنا غلام بنایا، مگر برصغیر میں غلامی کے تجربے نے سیاست اور سماجیات کو جو دانشورانہ بنیادیں فراہم کیں اس کی م…ثال نہیں ملتی۔ 1857ء کی جنگ آزادی اگرچہ منصوبہ بندی کے ساتھ شروع ہوئی نہ منصوبہ بندی کے ساتھ آگے بڑھی، مگر اس جنگِ آزادی کو مسلمانوں نے جہاد کا رنگ دینے کی ہر ممکن کوشش کی۔ اس سلسلے میں مسلمانوں کو جہاں جہاں جزوی کامیابی حاصل ہوئی وہ اس جہادی تناظر ہی کا حاصل تھی۔ برصغیر کے مسلمانوں نے خلافتِ عثمانیہ کے تحفظ کے لیے…

مزید پڑھئے

تخلیق — شاہنواز فاروقی

انسانی زندگی میں تخلیق کی اہمیت اتنی بنیادی ہے کہ اس کے بغیر زندگی کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ اقبال نے کہا ہے۔ اپنی دنیا آپ پیدا کر اگر زندوں میں ہے سر آدم ہے ضمیر کن فکاں ہے زندگی اقبال اس کے شعر کا مفہوم واضح ہے اور وہ یہ کہ صرف تخلیق و ایجاد کی صلاحیت انسان کو ’’زندہ‘‘ کہلانے کا مستحق بناتی ہے۔ جو شخص تخلیق و ایجاد کی صلاحیت سے محروم ہے وہ زندہ ہو کر بھی زندہ نہیں ہے۔ ا…س کی وجہ یہ ہے کہ تخلیق ہی آدم کی زندگی کا ’’راز‘‘ ہے۔ اللہ تعالیٰ…

مزید پڑھئے

پاکستانی معاشرے کا خطرناک علمی رجحان

ہماری دنیا سیاسی اعتبار سے ہی نہیں علمی اعتبار سے بھی بھیڑ چال کا منظر پیش کررہی ہے۔ یہ بھیڑ چال اُن معاشروں میں زیادہ سنگین ہے جہاں قیادت کا بحران اور منصوبہ بندی کا فقدان ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ علمی بھیڑچال کا مفہوم کیا ہے؟ اس سوال کا جواب آسان ہے۔ آج سے تیس چالیس سال پہلے ہمارے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی عظیم اکثریت ڈاکٹر یا انجینئر بننا چاہتی تھی۔ اس کی وجہ یہ نہیں تھی کہ معاشرے میں علم طب یا فنِ تعمیر سے عشق کا رجحان پیدا ہوگیا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ…

مزید پڑھئے