آئیے اب کچھ شعر و ادب اور ادبی شخصیات کا ذکر ہوجائے۔ میری شخصیت پر سب سے زیادہ اثر میری خالہ رئیسہ خاتون مرحومہ، چھوٹے ماموں سید انیس حسن مرحوم اور بڑے ماموں سید نفیس حسن مرحوم کا ہے۔ مجھے اپنے مذہب، اپنی تاریخ، اپنی تہذیب، اُمتِ مسلمہ، پاکستان اور انسانوں سے جتنی محبت ہے وہ انہی کی وجہ سے ہے۔ ان تمام دائروں میں یہی لوگ میری Inspiration ہیں۔ شعر و ادب میں میری ایک Inspiration سلیم احمد ہیں۔ اس سے پہلے کہ ہم سلیم احمد کی تحریروں کا ذکر کریں، اس امر کی وضاحت ضروری ہے کہ متاثر…
Articles
میں اور میرا مطالعہ
میرے مطالعے کی ابتداء ’’سمعی علم‘‘ سے ہوئی۔ میری ابتدائی پرورش ننہیال میں ہوئی۔ میرے بڑے ماموں سید نفیس حسن حافظ قرآن تھے اور وہ چلتے پھرتے قرآن پاک کی تلاوت کرتے رہتے تھے۔ میرے چھوٹے ماموں سید انیس حسن روزے نماز کے پابند تھے اور وہ ہر وقت ورد کرتے رہتے تھے۔ ہمارے گھر میں ہر وقت مذہب سے متعلق باتیں ہوتی رہتی تھیں۔ ان باتوں کا محور خدا کی ذات تھی۔ اللہ بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، وہ ہمارا خالق ہے، مالک ہے، ہم اس کی طرف سے آئے ہیں اور بالاخر اسی کی طرف لوٹ…
اور احیائے دین کی تحریک
میں اس حقیقت کا شعور عام نہیں ہے کہ امتِ مسلمہ کے مشہورِ زمانہ ’’زوال‘‘ کے قصے میں یورپی طاقتوں کی غلامی کا کردار مرکزی ہے۔ غلامی کا یہ تجربہ نہ ہوتا تو امتِ مسلمہ کا ’’تصورِ ذات‘‘ کچھ اور ہوتا۔ امت کے تہذیبی، ذہنی، نفسیاتی اور سماجی و معاشی مسائل کچھ اور ہوتے۔ لیکن غلامی کے تجربے نے ہر چیز کے معنیٰ کو بدل کر رکھ دیا۔ عہدِ حاضر میں غلامی کے تجربے کو اقبال نے جس طرح سمجھا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ اقبال نے غلامی کی ہولناکی کو ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے …
پاکستان کیوں ٹوٹا چند نئے حقائق
سقوطِ ڈھاکا امتِ مسلمہ کی تاریخ کا عظیم ترین سانحہ ہے۔ اس سانحے کے نتیجے میں ایک اسلامی ریاست ٹوٹ کر دوٹکڑے ہوگئی۔ ایک اسلامی فوج کے 90 ہزار فوجیوں نے دشمن کی فوج کے سامنے ہتھیار ڈالے۔ دشمن کی وزیراعظم اندرا گاندھی نے دو قومی نظریے کو خلیجِ بنگال میں غرق کرنے اور ایک ہزار سال کی تاریخ کا بدلہ لینے کا اعلان کیا۔ اور شاعر کے بقول حادثے سے بڑا سانحہ یہ ہوا لوگ ٹھہرے نہیں حادثہ دیکھ کر یعنی پاکستانی قوم کو اب تک یہ معلوم نہیں کہ پاکستان کیوں ٹوٹا؟ اس سلسلے میں معروف بات یہ…
جنگِ آزادی 1857 اور تلخ حقائق
امریکا اور اُس کے اتحادیوں نے عراق کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ صدام حسین کے پاس بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار ہیں جن سے امریکا اور دیگر مغربی ملکوں کی سلامتی کو خطرہ ہے۔ لیکن بالآخر ثابت ہوا کہ عراق کے پاس ایسے ہتھیار نہیں تھے۔ اس صورتِ حال کے بعد برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر نے اچانک پینترا بدلا اور فرمایا کہ ہمیں یقین ہے کہ تاریخ ہمارے اقدام کو صحیح قرار دے گی۔ ٹونی بلیئر نے یہ بات اس طرح کہی جیسے مستقبل میں تاریخ نویسی کا کام انہی کے…
بچوں کو مطالعہ کرنے والا کیسے بنایا جائے؟
ہمارے زمانے میں اکثر بڑے اس بات کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ ان کے بچے کہنے کے باوجود مطالعہ نہیں کرتے۔ لیکن عام طور پر یہ شکایت 15، 20 سال کے ’’بچوں‘‘ کے بارے میں کی جاتی ہے اور شکایت کرنے والے بھول جاتے ہیں کہ انسان کو جو کچھ بننا ہوتا ہے 8، 10 سال کی عمر تک بن جاتا ہے۔ اس کے بعد جو کچھ سامنے آتا ہے وہ بچپن کی تفصیل ہوتی ہے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ اگر ہم اپنی نئی نسل کو مطالعے کا شوقین بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے بچوں…
قاضی صاحب
جماعت اسلامی کے سابق امیر قاضی حسین احمد اسلام آباد میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ایک ایسے دور میں جب دل کی جگہ سل نے لے لی ہے دل کا دورہ بھی صاحب دل ہونے کی علامت بن گیا ہے اور قاضی حاحب تو یوں بھی دل والوں کی سب سے بڑی جماعت کے سربراہ تھے۔ مفکر اسلام سید ابو الاعلی مودودیؒ کی شخصیت کے تین پہلو تھے۔ تقویٰ، علم اور سیاسی تحرک۔ مولانا کی شخصیت کے ان تینوں پہلوئوں کا کچھ نہ کچھ اثر مولانا کے بعد امارت پر فائز ہونے…
نعت
نعت اگر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف اور توصیف ہے تو نعت کے تصور کو شاعری تک محدود سمجھنا ٹھیک نہیں۔ غور کیا جائے تو سیرت نگاری دراصل ’’نثر کی نعت‘‘ ہے۔ اس اعتبار سے دیکھا جائے تو اسلامی تہذیب میں نعت کی روایت ایک بحرِ زخار ہے جو رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے شایانِ شان ہے۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ ہمارے زمانے میں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو نعت کو سرے سے شاعری نہیں سمجھتے۔ ان کا خیال ہے کہ نعت محض عقیدت کا اظہار ہے اور اس میں ’’شاعرانہ عنصر‘‘…
توہین رسالت: مغربی دنیا کا مسئلہ کیا ہے؟
توہینِ رسالتؐ مغربی دنیا میں کبھی برسوں میں رونما ہونے والا واقعہ تھا مگر اہلِ مغرب نے اسے ’’معمول‘‘ بنادیا ہے۔ اہلِ مغرب کبھی توہینِ رسالتؐ ’’علم‘‘ کی آڑ میں کیا کرتے تھے، مگر اب یہاں یہ بھیانک کام ’’فلم‘‘ کی اوٹ میں ہورہا ہے۔ اس طرح اہلِ مغرب نے توہینِ رسالتؐ کے سلسلے میں اپنے علم اور فلم کو ایک کردیا ہے۔ فلم بنیادی طور پر تفریح کا ایک ذریعہ ہے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ اہلِ مغرب کے لیے اب توہینِ رسالتؐ ایک ’’تفریح‘‘ بن گئی ہے۔ سوال یہ ہے کہ اسلام اور پیغمبرِ اسلام کے حوالے…
خاندان کا ادارہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار کیوں؟
خاندان کا ادارہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار کیوں؟ …شاہنواز فاروقی ایک وقت تھا کہ خاندان ایک مذہبی کائنات تھا۔ ایک تہذیبی واردات تھا۔ محبت کا قلعہ تھا۔ نفسیاتی حصار تھا۔ جذباتی اور سماجی زندگی کی ڈھال تھا… ایک وقت یہ ہے کہ خاندان افراد کا مجموعہ ہے۔ چنانچہ جون ایلیا نے شکایت کی ہے ؎ مجھ کو تو کوئی ٹوکتا بھی نہیں یہی ہوتا ہے خاندان میں کیا ٹوکنے کا عمل اپنی نہاد میں ایک منفی عمل ہے۔ مگر آدمی کسی کو ٹوکتا بھی اسی وقت ہے جب اُس سے اس کا ’’تعلق‘‘ ہوتا ہے۔ جون ایلیا کی شکایت یہ…