سیرت طیبہؐ کا مشہور واقعہ ہے۔ رسول اکرمؐ ایک روز صحابۂ کرام کے ساتھ تشریف فرما تھے کہ حضرت ابو بکرؓ آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپؐ کے چہرۂ مبارک کی طرف دیکھ کر فرمایا کہ میں نے آج تک اتنا جمیل چہرہ نہیں دیکھا۔ حضور اکرمؐ نے ابوبکرؓ کی بات سنی اور فرمایا۔ تم نے ٹھیک کہا۔ تھوڑی دیر بعد ابوجہل وہاں سے گزرا اور اس نے آپؐ کے چہرۂ انور کی طرف دیکھ کر کہا کہ معاذ اللہ میں نے آج تک اتنا برا چہرہ نہیں دیکھا۔ حضور اکرمؐ نے اس کی بات سنی اور فرمایا…
Articles
لعل کرشن ایڈوانی اور مسلمانوں کا تاریخی تجربہ
بی جے پی کے رہنما لعل کرشن ایڈوانی نے نئی دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے کہا ہے کہ سندھ اور کراچی کو بھارت کا حصہ بنانے کے لیے طاقت استعمال کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں ہندوؤں کی بڑی تعداد آباد ہے اس لیے کراچی سمیت پورے سندھ کو بھارت کا حصہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے بغیر بھارت ادھورا لگتا ہے، لعل کرشن ایڈوانی کے بقول تقسیم کے وقت گاندھی سے غلطی ہوگئی۔ انہیں سندھ کو بھی بھارت میں شامل کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا…
امریکہ کا زوال ‘ اسباب کیا ہیں؟
بڑی طاقتوں کا عروج و زوال تاریخ کے ’’معمولات‘‘ کا حصہ ہے۔ لیکن تاریخ کا تجربہ بتاتا ہے کہ جب کوئی قوم عروج پر چلی جاتی ہے تو اس قوم کو ہی نہیں، اس کے حریفوں کو بھی ایسا محسوس ہونے لگتا ہے کہ اب اس قوم کو کبھی زوال لاحق نہیں ہوگا۔ انگریزوں کا عالمگیر غلبہ تاریخ کا ’’حالیہ تجربہ‘‘ ہے۔ یہ غلبہ اتنا غیر معمولی تھا کہ سرسید اور ان کے جیسے نفسیاتی اور ذہنی سانچے کے لوگ انگریزوں کے ’’عاشق‘‘ بن گئے۔ سرسید کو محسوس ہوا کہ انگریزوں سے زیادہ عظیم اور مہذب قوم انسانی تاریخ میں…
آئیے سائرہ بانو سے کچھ سیکھتے ہیں
انسان ایک پیچیدہ مخلوق ہے۔ انسان پیچیدہ تر ہوتا ہے تو وہ کسی اور سے کیا پیغمبروں اور آسمانی کتب سے بھی کچھ نہیں سیکھتا۔ لیکن جب وہ سیکھنے پر مائل ہوتا ہے تو کتّوں اور چیونٹی سے بھی بہت کچھ سیکھ لیتا ہے۔ ہمارے صوفیاء نے انسانی نفس کو کتّے سے تشبیہ دی ہے اور کہا ہے کہ وفاداری سیکھنی ہو تو کتّے سے سیکھنی چاہیے۔ انگلینڈ کے بادشاہ بروس کا قصہ آپ نے پڑھا ہی ہوگا۔ وہ میدان میں شکست کھا کر فرار ہوا اور اس نے ایک غار میں پناہ لی۔ اس کے حوصلے پست تھے اور…
پاکستان پر امریکی نفسیاتی حملے
امریکہ کے ممتاز دانشور نوم چومسکی امریکہ کو دنیا کی سب سے بدمعاش ریاست یا Rougue State کہتے ہیں، اور ان کا کہنا غلط نہیں ہے۔ امریکہ کہنے کو ایک ملک ہے مگر دنیا کے سو سے زیادہ ملکوں میں اس کی فوجیں موجود ہیں۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ امریکہ خود کو دنیا کا واحد ’’پولیس مین‘‘ سمجھتا ہے اور ساری دنیا کے لیے اس کا پیغام یہ ہے کہ تمہیں اگر زندہ رہنا ہے تو امریکہ کی بالادستی کو تسلیم کرنا ہوگا۔ امریکہ دنیا کی واحد ریاست ہے جس نے ایک بار نہیں دو بار ایٹم بم…
اسلامی جمہوریۂ پاکستان میں چرسیوں اور شرابیوں ’’وغیرہ‘‘ کے مزے
اسلام آباد سے ایک ایسی خبر آئی ہے جو بیک وقت ’’مانوس‘‘ بھی ہے اور ’’اجنبی‘‘ بھی۔ مانوس اس لیے کہ خبر کے مواد سے ہم سب واقف ہی ہیں۔ اجنبی اس لیے کہ بہت سی چیزوں سے ہم برسوں کیا دہائیوں سے واقف ہوتے ہیں مگر ہم مختلف وجوہ کی بنا پر ان سے صرف نظر کرتے ہیں۔ لیکن اسلام آباد سے آنے والی خبر کیا ہے؟۔ اطلاعات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ ملک کو اسلامی جمہوریہ کہتے ہوئے شرم آتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ صرف مسجدوں سے وابستہ لوگوں کو…
روبرو ۔ ۔ ۔ انسان موت کے خوف پر کیسے غالب آتا ہے؟
بھارت کے ایک نیم سرکاری اور نیم آزاد وفد نے حال ہی میں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کیا۔ اس دورے میں وفد نے صرف سید علی گیلانی ہی سے ملاقات نہیں کی، بلکہ وفد کے اراکین مقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں سے بھی ملے۔ ان ملاقاتوں سے وفد پر انکشاف ہوا کہ کشمیر کے دو چار نوجوان نہیں، بلکہ نوجوانوں کی ایک پوری نسل موت کے خوف سے بے نیاز ہوگئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے نوجوان بھارت کے خلاف احتجاج کے لیے نکلتے ہیں تو ان کے دلوں اور چہروں پر خوف کا نام و نشان تک نہیں ہوتا۔ بھارت کے…
اسلام اور لبرلزم کی کش مکش اور میاں نوازشریف
۔’’اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔ وہ دن دور نہیں جب پاکستان کو عالمی سطح پر اقلیت دوست ملک کے طور پر پہچانا جائے گا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں صرف مسلمانوں کا نہیں پورے پاکستان کا وزیراعظم ہوں۔ پگڑی والے ہوں یا ننگے سر۔۔۔ داڑھی والے ہوں یا بغیر داڑھی والے۔۔۔ مسلمان ہوں یا غیر مسلم سب کی خوشیوں میں شریک ہوتا ہوں۔ اقلیتوں کو مساوی حقوق دینا ہمارے ایمان کا حصہ ہے‘‘۔ انہوں نے فرمایا: ’’مذہب سب کا اپنا اپنا، لیکن انسانیت مشترکہ اثاثہ ہے۔‘‘ میاں صاحب نے اس موقع پر مسلم صوفیوں کی روایات…
پاکستان میں مارشل لا کیوں لگتا ہے؟
پاکستان کی تاریخ اپنی اصل میں مارشل لا کی تاریخ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ملک کی تاریخ کا آدھا زمانہ مارشل لا کی نذر ہوگیا اور باقی آدھا زمانہ مارشل لا کے اثرات سے نکلنے پر صرف ہوگیا۔ لیکن سوال یہ ہے کہ پاکستان میں مارشل لا لگتا ہی کیوں ہے؟ اس سلسلے میں جرنیلوں کے تصور ذات یا self Image کی اہمیت بنیادی ہے۔ ہمارے جرنیلوں کا تصورِ ذات یہ ہے کہ وہ ایک برتر مخلوق ہیں۔ ان کے پاس زیادہ علم ہے، زیادہ ذہانت ہے، زیادہ تجزیے کی صلاحیت ہے، زیادہ نظم و ضبط ہے،…
بڑی باتیں چھوٹا عمل
ہمارا معاشرہ مدتوں سے بڑی باتوں اور چھوٹے عمل کا شکار ہے۔ اس فقرے کی تازہ ترین مثال چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی وہ تقریر ہے جو چند روز پیش تر انہوں نے نامزد چیف جسٹس کی حیثیت سے لاہور میں کی تھی۔ اس تقریر میں جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ہم نہ خوف کا شکار ہوں گے نہ مصلحت کا۔ عدالتوں کا وقار بحال کریں گے۔ فیصلوں میں شفافیت نظر آئے گی۔ جسٹس صاحب نے سب سے اہم بات یہ کہی کہ دنیا کے فائدے کے لیے میں اپنی آخرت قربان نہیں کرسکتا۔ انہوں…