Articles

سی پیک اور غلام ابن غلام

وطن عزیز میں سی پیک کے حوالے سے ایک تماشے کا منظر ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری فرماتے ہیں کہ سی پیک ان کا ’’بچہ‘‘ ہے سب سے پہلے سی پیک کا ’’vision‘‘ انہوں نے پیش کیا۔ لیکن آصف علی زرداری اور وژن کا تصور ایک دوسرے کی ضد ہیں۔ یعنی جہاں آصف علی زرداری ہوں گے وہاں وژن نہیں ہوگا اور جہاں وژن ہوگا وہاں آصف علی زرداری نہیں ہوں گے۔ ایک ایسی قیادت جو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں کچرا بھی نہ اٹھا سکے جس کے سندھ میں چالیس سالہ دور اقتدار کے باوجود…

مزید پڑھئے

سرسید کا تصور قرآن و حدیث

سرسید کے تصور خدا سے متعلق کالم میں ثابت کیا جاچکا ہے کہ سرسید خدا کے منکر تو نہ تھے مگر ان کا تصور خدا قرآن مجید کا تصور خدا نہ تھا، رسول اکرمؐ کا تصور خدا نہ تھا، امت کا تصور خدا نہ تھا بلکہ یہ تصور خدا سرسید کی اپنی ایجاد تھا، اس تصور خدا کا ’’امتیاز‘‘ یہ ہے کہ یہ خدا اپنے ہی بنائے ہوئے قوانین کا اسیر ہے اور چاہ کر بھی ان سے بلند نہیں ہوسکتا۔ سرسید قرآن کے بھی منکر نہیں تھے مگر ان کا تصور قرآن بھی امت کا تصور قرآن نہیں ہے۔…

مزید پڑھئے

اچھا انسان اور برا انسان

یہاں ہمیں منٹو کے مشہور زمانہ یا بدنام زمانہ افسانے ٹھنڈا گوشت کا درندہ صفت سکھ کردار یاد آرہا ہے۔ سکھوں نے قیام پاکستان کے بعد ہونے والے مسلم کش فسادات میں ہندوؤں کے بازوئے شمشیر زن کا کردار ادا کیا۔ انہوں نے لاکھوں مسلمانوں کو شہید کیا۔ ہزاروں مسلم خواتین کو اغوا کیا۔ منٹو کے افسانے ٹھنڈا گوشت کا کردار بھی فسادات کے دوران ایک مسلم لڑکی کو بُری نیت سے اغوا کرکے لاتا ہے۔ لیکن جب وہ جذبات کے طوفان میں گھر کر زیادتی کی طرف مائل ہوتا ہے تو اس پر انکشاف ہوتا ہے اس اغوا شدہ…

مزید پڑھئے

اچھا انسان اور برا انسان

انسان کو جاننا دنیا کے مشکل ترین کاموں میں سے ایک ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ انسان ایک پیچیدہ مخلوق ہے اسے سمجھنے کے لیے اس کی روح میں اترنا ضروری ہوتا ہے۔ اس کے قلب میں جھانکنا ناگزیر ہوتا ہے۔ اس کی فطرت کو بے نقاب دیکھنالازمی ہوتا ہے۔ یہ سارے کام مشکل ہیں، اس لیے ہم انسان کو بھی اس کے عام تصور، عام image یا اس کی عام شہرت کے حوالے سے جانتے ہیں۔ اگر کسی انسان کی شہرت یہ ہوتی ہے کہ وہ نیک آدمی ہے تو ہم اسے نیک سمجھتے ہیں۔ انسان کی…

مزید پڑھئے

بھارت اور پاکستان کا حکمران طبقہ

س ملک کی سرحدیں بھارت سے ملتی ہوں اسے دو شیطانوں کے مقابلے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ ایک حقیقی شیطان اور دوسرا بھارت۔ بعض لوگ اس طرح کی باتوں کو طنز سمجھتے ہیں لیکن یہ طنز نہیں ایک حقیقت ہے۔ ایک تلخ اور ناقابل تردید حقیقت۔ بھارت نے پاکستان کو دولخت کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اس کے رہنما بھارت کے اس کردار پر فخر کرتے ہیں اور وہ باقی ماندہ پاکستان کے حصے کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ نیپال ایک ہندو ریاست ہے لیکن بھارت نیپال کا جینا حرام کیے ہوئے ہے۔ وہ…

مزید پڑھئے

اردو ہے جس کا نام

اس زبان میں پورے برصغیر کی وحدت اور تنوع کلام کررہا ہے۔ کیا انگریزی یا برصغیر کی کوئی اور زبان ہمارے لیے یہ کام کرتی ہے، کررہی ہے یا کرسکتی ہے؟ اردو نے ڈھائی سو تین سو سال میں شعر و ادب کی جتنی بڑی روایت پیدا کی ہے اس کی کوئی دوسری مثال موجود نہیں۔ اردو کی شعری روایت اتنی بڑی اور متنوع ہے کہ فارسی کی شعری روایت کے سوا اسے دنیا کی کسی بھی شعری روایت کے سامنے رکھا جاسکتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اس شعری روایت نے برصغیر کے کسی ایک خطے کے مزاج…

مزید پڑھئے

اردو ہے جس کا نام

معروف ماہر لسانیات طارق رحمن نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ ابتدائی درجوں کی تعلیم کے لیے ہماری علاقائی یا مادری زبانیں کافی ہیں۔ البتہ جہاں تک جامعات کی سطح کی تعلیم کا تعلق ہے تو یہ تعلیم انگریزی میں ہونی چاہیے۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ بھی فرمایا کہ انگریزی صحافت اردو صحافت کے مقابلے میں لبرل اقدار کی زیادہ بہتر ترجمانی کررہی ہے۔ ان سطور کو غور سے پڑھا جائے تو طارق رحمن نے ایک ہی جملے میں اردو کی گردن مار دی ہے۔ اس لیے کہ ان…

مزید پڑھئے

سوشلزم کا عروج و زوال

سوشلزم کا زوال دراصل اس کے تصور انسان کی ناکامی ہے۔ دنیا میں موجود ہر نظریے کا ایک تصور انسان ہوتا ہے۔ یہ تصور انسان بتاتا ہے کہ وہ نظریہ انسان کو کیا سمجھتا ہے اور کیا نہیں سمجھتا۔ وہ نظریہ انسان کی آرزوؤں، تمناؤں اور ضروریات کا کیا تصور رکھتا ہے۔ مثلاً اسلام کا تصور انسان یہ ہے کہ انسان روح، نفس اور جسم کا مرکب ہے۔ اسلام کے تصور انسان کا ایک پہلو یہ ہے کہ انسان جتنا اچھا بندہ ہے وہ اتنا ہی اچھا انسان ہے۔ اسلام کے تصور انسان کے دائرے میں موجود انسان اپنی اصل…

مزید پڑھئے

سوشلزم کا عروج و زوال

سوشلزم کا عروج و زوال انسانی تاریخ کے بڑے واقعات میں سے ایک ہے۔ تاریخ کے دھارے کا رُخ موڑنا بالخصوص انسانوں کی زندگی میں انقلاب برپا کرنا مذاق نہیں۔ سقراط مارکس سے بڑا فلسفی تھا لیکن سقراط کی فکر کوئی انقلاب برپا نہ کرسکی۔ افلاطون کی شخصیت اتنی بڑی ہے کہ وائٹ ہیڈ نے پورے مغربی فلسفے کو افلاطون کی فکر کا حاشیہ قرار دیا ہے۔ افلاطون نے جمہوریہ کی صورت میں مثالی ریاست کا خاکہ بھی پیش کیا۔ لیکن افلاطون کی جمہوریہ کبھی حقیقت نہ بن سکی۔ لیکن کارل مارکس نے جدلیاتی مادیت اور طبقاتی کش مکش کی…

مزید پڑھئے

ڈونلڈ ٹرمپ اور شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا رابطہ

166مارا زمانہ بادشاہت کی مذمت کا زمانہ ہے۔ بلاشبہ اسلام میں بادشاہت کی کوئی گنجائش نہیں لیکن ہمارے زمانے میں بادشاہت کے ادارے کی مذمت اسلام کی بنیاد پر نہیں جمہوریت کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ حالاں کہ حقیقت یہ ہے کہ دنیا کے اکثر ملکوں کے جمہوری حکمران ’’جمہوری بادشاہت‘‘ کی علامت ہیں۔ بلاشبہ بادشاہوں کے اپنے نقائص ہیں مگر تاریخ میں ایسے بادشاہ بھی ہوئے ہیں جن کے آگے نام نہاد جمہوری حکمرانوں کی کوئی حیثیت ہی نہیں۔ مثال کے طور پر اورنگ زیب عالمگیر بادشاہ ہی تھا مگر وہ بادشاہ ہو کر بھی شریعت کا پاسدار…

مزید پڑھئے