Articles

کیا نواز شریف ’’سِول‘‘ اور ’’جمہوری‘‘ ہیں؟

مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے میاں نواز شریف کی نااہلی کے بعد ایک بیان میں فرمایا ہے کہ ’’تم‘‘ ایک نواز شریف کو ہٹاؤ گے تو دوسرا شریف آجائے گا۔ دوسرے شریف کو سیاست سے منہا کرو گے تو تیسرا شریف آجائے گا۔ تیسرے شرف کو چلتا کرو گے تو چوتھا شریف آجائے گا۔ تجزیہ کیا جائے تو خواجہ سعد رفیق نے اس بیان کے ذریعے پاکستان اور پاکستانی قوم کی توہین کی انتہا کردی ہے۔ کیا پاکستان اتنا گھٹیا ملک اور پاکستانی قوم اتنی حقیر قوم ہے کہ اس کے مقدر میں شریفوں کی قیادت…

مزید پڑھئے

حقیقی مذہبیت کا ایک تقاضا

سچی، حقیقی اور گہری مذہبیت کا ایک تقاضا یہ بھی ہے کہ انسان بقدر ایمان ’’تقویٰ‘‘ اختیار کرے کیوں کہ بقدر ایمان تقویٰ اختیار نہ کرنے سے نفاق، تضادات اور ایسے نفسیاتی مسائل کے پیدا ہونے کا اندیشہ بڑھ جاتا ہے جو انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو منفی انداز میں بُری طرح متاثر کرتے ہیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ بقدر ایمان تقویٰ اختیار کرنے کے معنی کیا ہیں؟ اس کا ایک سیدھا سادا مطلب تو یہ ہے کہ ایمان اگر ایک چھٹانک ہے تو تقویٰ بھی کم و بیش اتنا ہو یعنی یہ نہیں ہونا چاہیے کہ…

مزید پڑھئے

سیاسی رہنما اور عوامی مقبولیت

پاکستان کے بعض سیاسی رہنماؤں کو اس بات کا بڑا زعم رہا ہے کہ وہ عوام میں مقبول ہیں۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں اس بات کی سب سے بڑی مثال ذوالفقار علی بھٹو تھے۔ بھٹو صاحب کے پاس بھاری مینڈیٹ بھی تھا اور عوامی مقبولیت بھی تھی۔ یہی وجہ تھی کہ جب بھٹو صاحب کی پھانسی کا مرحلہ آیا تو بھٹو صاحب نے خیال ظاہر کیا کہ اگر انہیں پھانسی دی گئی تو کم از کم سندھ میں خون کی ندیاں بہہ جائیں گی۔ لیکن بھٹو صاحب کی پھانسی کے بعد کہیں اور کیا سندھ میں بھی کچھ نہ…

مزید پڑھئے

عصر حاضر اور انسان کی آزادی کے امکانات

عصر حاضر مغرب کا تخلیق کردہ ہے اور مغرب آزادی کے مخصوص تصور کا سب سے بڑا علمبردار ہے۔ مغرب کے نزدیک آزادی نہ صرف یہ کہ سب سے بڑی قدر ہے بلکہ اس کی نوعیت آفاقی یا universal ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ عہد جدید میں آزادی کا تصور ایک دھوکے کے سوا کچھ نہیں۔ لیکن مغرب کا کمال یہ ہے کہ وہ دھوکے کو حقیقت اور حقیقت کو دھوکا باور کراسکتا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ان باتوں کا مفہوم کیا ہے۔ آزادی کے تصور کا سب سے بڑا امتحان یا سب سے بڑا test یہ…

مزید پڑھئے

فحاشی، گلوبل ولیج اور لاہور ہائی کورٹ

فحاشی، گلوبل ولیج اور لاہور ہائی کورٹ میں کیا قدرِ مشترک ہے! فحاشی، فحاشی ہے۔ گلوبل ولیج، گلوبل ولیج ہے اور لاہور ہائی کورٹ، لاہور ہائی کورٹ ہے۔ آپ کے سوالات غلط نہیں مگر اِک ذرا صبر کر لینے میں کیا مضائقہ ہے۔ لیکن فحاشی، گلوبل ولیج اور لاہور ہائی کورٹ میں قدر مشترک ثابت کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ ہم پاکستان کی ممتاز ڈراما نویس حسینہ معین کے چند فقرے ملاحظہ کرلیں۔ حسینہ معین نے روزنامہ جنگ کے مڈویک کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں فرمایا ہے کہ ’’پاکستانی ٹی وی چینلوں کے ڈراموں سے ہماری زبان،…

مزید پڑھئے

سیاست اور اخلاقیات

کروڑوں لوگوں کو اس بات پر حیرت ہورہی ہے کہ میاں نواز شریف اور ان کے خاندان پر بدعنوانی کے بڑے بڑے الزامات لگ رہے ہیں اور اس سلسلے میں جے آئی ٹی نے شہادتوں کا انبار لگا دیا ہے مگر میاں نواز شریف ’’اخلاقی بنیادوں‘‘ پر مستعفی ہونے کے لیے تیار نہیں۔ وہ ایک ہارے ہوئے جواری کی طرح کہے چلے جارہے ہیں۔ ’’میں مزید کھیلوں گا۔ میں مزید کھیلوں گا۔ کیوں کہ مجھے اگلی باری میں جیتنے کی امید ہے‘‘۔ میاں صاحب کی ’’چمک‘‘ بدنام زمانہ ہے۔ اس سے وہ سیاست دانوں اور صحافیوں کو کیا علما، ججوں…

مزید پڑھئے

ڈاکوئوں کے خاندان کا دفاع؟

اب تک قوم سمجھ رہی تھی کہ میاں نواز شریف بدعنوان ہیں، ڈاکو ہیں مگر جے آئی ٹی نے عدالت عظمیٰ میں جو رپورٹ پیش کی ہے اس نے میاں صاحب کے پورے خاندان کو ڈاکوئوں کا خاندان بنادیا ہے۔ لیکن مسئلہ صرف اتنا سا نہیں ہے۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ کہہ رہے ہیں میاں صاحب کا خاندان صرف ڈاکو ہی نہیں ہے بلکہ وہ جھوٹوں اور دھوکے بازوں کا خاندان بھی ہے۔ مثل مشہور ہے۔ باپ پہ پُوت پتا پر گھوڑا زیادہ نہیں تو تھوڑا تھوڑا لیکن جے آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق میاں صاحب کے بیٹے…

مزید پڑھئے

محبت اور مفاد

محبت اور مفاد ایک دوسرے کی ضد ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ محبت اپنی پست ترین سطح پر بھی مفاد نہیں بن سکتی اور مفاد اپنی بلند ترین سطح پر بھی محبت میں تبدیل نہیں ہوسکتا۔ تجزیہ کیا جائے تو محبت کا سب سے بڑا مفاد خود محبت ہے۔ لیکن آج ہمیں یہ باتیں کیوں یاد آئیں؟۔ اس کی وجہ ایک صاحب کے کالم میں شائع ہونے والا وہ خط ہے جو کینیڈا کے ایک بھارتی نژاد شہری نے تحریر کیا ہے۔ بھارت کے سابق اور کینیڈا کے موجودہ شہری نے لکھا ہے کہ وہ ایک ریٹائرڈ پروفیسر…

مزید پڑھئے

کیا مغرب کبھی ’’مہذب،، رہا ہے؟ ’’مغرب‘‘ کے مفکرین کی گواہی

بعض باتیں ایسی ہوتی ہیں جنہیں سن یا پڑھ کر آدمی حیران، ہکا بکا اور ششدر رہ جاتا ہے۔ امریکہ کے باطن یعنی ڈونلڈ ٹرمپ نے چند روز پیشتر ایک ایسی ہی بات کہی ہے۔ واشنگٹن میں اردن کے شاہ عبداللہ سے ملاقات کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ کے صدر نے داعش کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا اور فرمایا: ’’ہم داعش کا خاتمہ کریں گے اور تہذیب کا تحفظ کریں گے۔‘‘ تہذیب کا تحفظ؟ یہ کام تو ’’مہذب لوگ‘‘ کرتے ہیں، اور امریکہ کیا پورا مغرب کبھی مہذب نہیں رہا۔ کم از کم مغرب…

مزید پڑھئے

جامعہ کراچی اور اس کے اساتذہ

جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغ عامہ کے دو محترم اساتذہ نثار احمد زبیری اور متین الرحمن مرتضیٰ کے قصے آپ سن چکے اب ملاحظہ کیجیے میڈم شاہدہ مرزا کا قصہ۔ متین صاحب نے جب صاف کہہ دیا کہ وہ مشفق خواجہ کے کالموں سے متعلق تحقیقی مقالے کی نگرانی نہیں کرسکیں گے تو ہم حیرانی اور پریشانی کے عالم میں شعبہ ابلاغ عامہ کی ایک اور استاد میڈم شاہدہ مرزا کے پاس پہنچے اور ان سے اپنی مشکل کا ذِکر کیا۔ انہوں نے ازراہ عنایت ہمارے مقالے یا تحقیقی منصوبے کی نگرانی قبول کرلی۔ ہم نے اس صورتِ حال پر…

مزید پڑھئے