سقوط ڈھاکا پاکستان کی تاریخ ہی کا نہیں اسلامی تاریخ کا عظیم سانحہ ہے۔ اس سانحے کے سلسلے میں صدیق سالک کی تصنیف ’’میں نے ڈھاکا ڈوبتے دیکھا‘‘ کو کئی اعتبار سے غیرمعمولی اہمیت حاصل ہے۔ اس کتاب کی ایک اہمیت یہ ہے کہ سقوط ڈھاکا کے وقت صدیق سالک نہ صرف یہ کہ میجر تھے بلکہ سقوط ڈھاکا کے عینی شاہد تھے۔ وہ سقوط ڈھاکا سے دو سال قبل ڈھاکا پہنچے اور انہوں نے دو سال کے عرصے میں اہم ترین سیاسی و عسکری واقعات کو اپنی آنکھوں کے سامنے رونما ہوتے دیکھا۔ صدیق سالک صاحب کی ایک اہمیت…
Articles
دوستو وسکی‘ مثالی انسان اور آج کا معاشرہ
جدید عالمی ادب اور خاص طور پر مغربی ادب انسان کی مختلف تصویروں سے بھرا پڑا ہے، لیکن یہ تصویریں ادھورے، آدھے، پونے، تہائی انسان کی تصویریں ہیں جو کہیں پھٹا ہوا ہے، کہیں ادھڑا ہوا ہے اور کہیں کٹا ہوا ہے۔ یہ انسان کہیں تنہا ہے، کہیں اکیلا ہے، کہیں باغی ہے، کہی منحرف ہے اور کہیں محض انسان کا ایک ہیولا ہے جس کے سر پر نہ کوئی آسمان ہے اور نہ پیروں تلے کوئی زمین۔ ان تصویروں میں روس کے عظیم ناول نگار دوستو وسکی کی ایک تصویر اپنے امتیازی اوصاف کی وجہ سے بہت نمایاں ہے۔…
بیت المقدس پر ڈونلڈ ٹرمپ کا سیاسی و سفارتی ’’حملہ‘‘۔
ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے صدر منتخب ہوئے تھے تو ہم نے انھی کالموں میں عرض کیا تھا کہ امریکہ کے صدارتی انتخابات میں امریکہ کا باطن جیت گیا ہے اور امریکہ کے ظاہر کو شکست ہوگئی ہے۔ امریکہ کا ظاہر سفارت کاری کو پردے کے طور پر استعمال کرتا ہے، مگر امریکہ کا باطن صاف کہتا ہے: ہمارا کام ہے ہم تو سرِ بازار ناچیں گے اہم بات یہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اقتدار کے ہر مرحلے پر ثابت کیا کہ وہ اصل اور حقیقی امریکہ کا مظہر ہیں۔ انہوں نے کئی مسلم ملکوں کے شہریوں کے امریکہ…
سلیم احمد کی تین کتابیں
سلیم احمد جدید اردو ادب کی اہم شخصیتوں میں سے ایک ہیں۔ تنقید میں ان کا مقام یہ ہے کہ وہ اردو کے تین اہم نقادوں میں سے ایک ہیں۔ تنقید کے دائرے میں ان کی اہمیت اس امر سے بھی ظاہر ہے کہ ان کے یہاں تنقید ایک تہذیبی عمل بن گئی ہے۔ اردو تنقید میں یہ بات سلیم احمد کے علاوہ صرف عسکری صاحب کے بارے میں کہی جاسکتی ہے جو بلاشبہ اردو کے سب سے بڑے نقاد ہیں۔ جہاں تک سلیم احمد کی تنقید کی تہذیبی اہمیت کا سوال ہے تو اس بارے میں بنیادی بات یہ…
سرسید اور ان کی پیدا کردہ ذہنیت
اس گفتگو میں ڈاکٹر خالد امین کی اس بات کا جواب بھی موجود ہے کہ ہمیں سرسید کے کاموں کی ’’کلیت‘‘ کے تناظر میں بھی ان کا محاکمہ کرنا چاہیے۔ سوال یہ ہے کہ جب سرسید کی گمراہ کن مذہبی فکر ان کی پوری شخصیت اور ہر کام کا احاطہ کیے ہوئے ہے تو جزو اور کُل کی بحث ہی ختم ہوجاتی ہے۔ لیکن ڈاکٹر خالد امین کی تحریر میں اور کئی اہم نکات موجود ہیں۔ مثلاً انہوں نے لکھا ہے۔ ’’جہاں تک سرسید کی مذہبی تعبیرات کا تعلق ہے تو میں یہ بتاتا چلوں کہ وہ اس معاملے میں…
سرسید اور ان کی پیدا کردہ ذہنیت
ایک مسلمان کے لیے سب کچھ اس کا دین ہے، اس کا خدا ہے، قرآن مجید ہے، رسول اکرمؐ کی ذات مبارکہ ہے، آپؐ کی سیرت ہے، آپؐ کی احادیث مبارکہ ہیں، آپؐ کے اصحاب ہیں، آپؐ کے اصحاب کے پیدا کردہ تابعین ہیں، تابعین کے پیدا کردہ تبع تابعین ہیں، وہ علما، وہ مفسرین، وہ محدثین، وہ فقہا، وہ مفکرین، وہ شاعر، وہ دانش ور ہیں جو دین کی روایت کے مستند شارحین اور اس کے مستند نمائندے ہیں۔ ان تمام حقائق کو مربوط کرکے ایک کُل بنایا جائے تو وہ حقیقت سامنے آتی ہے جسے ہم ’’دین کی…
اسلامی جمہوریہ پاکستان اور سیکولر سیاست؟
پیپلزپارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ نے فرمایا ہے کہ مذہب کو سیاست کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی فرمایا کہ مذہبی معاملات کو سیاسی نعروں کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ سید خورشید شاہ کے اس بیان کو دیکھا جائے تو اُن کی زبان میں ایک ’’لکنت‘‘ موجود ہے۔ اس لکنت کو نکال دیا جائے تو سید خورشید شاہ نے دراصل یہ کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مذہب کے نام پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ سید خورشید شاہ کے اس بیان کو آسان زبان میں بیان…
شریف خاندان اور نواز لیگ کا سیکولر ایجنڈا
اس وقت ملک کے نظریاتی تشخص کے لیے شریف خاندان اور نواز لیگ سے بڑا خطرہ کوئی نہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بہت کم لوگ شریف خاندان اور نواز لیگ کے سیکولر ایجنڈے کا علم اور فہم رکھتے ہیں۔ یہ تو نواز شریف سے بہت بڑی غلطی ہوگئی کہ انہوں نے ختم نبوت کے تصور پر حملہ کرکے ہنگامہ برپا کردیا ورنہ ہم اپنے کالموں میں برسوں سے لکھ رہے ہیں کہ میاں نواز شریف اور ان کے زیر اثر ان کا خاندان اور ان کی پارٹی مشرف بہ سیکولر ازم ہوچکی ہے۔ لیکن بھیڑیا بھیڑ کی کھال…
سیرت طیبہ ؐ اور عہد حاضر کے چیلنج
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ مبارکہ ہر مرض کی دوا، ہر مسئلے کا حل اور ہر چیلنج کا جواب ہے، لیکن مسلمانوں نے سیرتِ طیبہ کے ساتھ اپنے تعلق کو خود ایک مسئلے اور چیلنج میں ڈھال لیا ہے۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ کمزور سے کمزور مسلمان بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے جان دینے پر آمادہ ہوسکتا ہے، اور اچھے اچھے مسلمان بھی سیرتِ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کے لیے تیار نہیں ہوتے۔ سوال یہ ہے کہ اس کا سبب کیا ہے؟ اس کا سبب یہ ہے…
خدا لتاڑرہا ہے تجھے نواز شریف
کسی زمانے میں میاں نوازشریف کے ’’عروج‘‘ کا یہ عالم تھاکہ ہفت روزہ تکبیر نے اپنے سرورق پر میاں نوازشریف کی تصویر کے ساتھ یہ شعر شائع کیا تھا: ہیں سرنگوں ترے آگے ترے تمام حریف خدا نواز رہا ہے تجھے نواز شریف آج میاں نوازشریف، شریف خاندان، شریف حکومت اور نون لیگ کی حالت دیکھ کر خیال آتا ہے کہ مذکورہ شعر کو الٹ دینے کی ضرورت ہے۔ اس شعر کو الٹ دیا جائے تو اس کی صورت یہ ہوگی: ہیں سرخرو ترے آگے ترے تمام حریف خدا لتاڑ رہا ہے تجھے نواز شریف اتفاق سے ’خدا نواز رہا…