Articles

تبدیلی؟۔

عمران خان اور ان کی جماعت نے 2018ء کے انتخابات میں بڑی کامیابی حاصل کرکے دکھا دی ہے۔ عمران خان مرکز میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئے ہیں۔ پنجاب میں پی ٹی آئی اکثریتی جماعت بن کر اُبھر سکتی ہے۔ چنانچہ یہ ممکن نہیں کہ عمران خان وزیراعظم ہوں اور پنجاب میں نواز لیگ کی حکومت ہو۔ پی ٹی آئی نے کے پی کے میں اقتدار Retain کرکے دکھایا ہے جو اس اعتبار سے اہم بات ہے کہ خیبر پختون خوا کے لوگوں نے گزشتہ تین انتخابات میں اقتدار مختلف جماعتوں کو سونپا تھا۔ پی ٹی آئی نے کراچی…

مزید پڑھئے

پاکستان کدھر جارہا ہے…؟۔

میاں نوازشریف اور اُن کی دخترِ نیک اختر مریم نواز کا لندن سے لاہور واپسی پر جو ’’استقبال‘‘ ہوا ہے اُسے دیکھ کر ایک شعر یاد آگیا: بہت شور سنتے تھے پہلو میں دل کا جو چیرا تو اِک قطرۂ خوں نہ نکلا یہاں میاں نوازشریف اور اُن کی بیٹی کی آمد کو ایک شعر پر ٹرخانا ٹھیک نہیں۔ اس سلسلے میں نثر کا ایک فقرہ بھی چشم کشا ہے۔ فقرہ یہ ہے: ’’وہ آئے، انھوں نے دیکھا اور فتح کرلیا‘‘۔ نوازشریف اور ان کی بیٹی کی آمد کے تناظر میں اس فقرے کو Re-write کرنا ہو تو کہا جائے…

مزید پڑھئے

نواز شریف کا مستقبل؟

ارد و کا محاورہ ہے ’’بد اچھا، بدنام برا‘‘۔ پاکستان میں اس کی دو بہت ہی بڑی مثالیں ہیں۔ آصف علی زرداری سلطنتِ بدعنوانی کے بادشاہ ہیں مگر وہ اس حوالے سے بدنام بھی بہت ہیں۔ شریف خاندان بدعنوانی میں آصف علی زرداری کا چچا ہے لیکن بدنام نہیں ہے۔ مگر اللہ کے یہاں دیر ہے اندھیر نہیں۔ چنانچہ شریف خاندان کی بدعنوانیاں اور لوٹ مار بالآخر طشت ازبام ہوکر رہیں۔ اس صورتِ حال نے شریف خاندان کو آصف علی زرداری کے برابر لا کھڑا کیا ہے۔ یعنی اب شریف خاندان کے بارے میں کہا جاسکتا ہے کہ ’’وہ بد…

مزید پڑھئے

مسلم حکمراں ، امت اور دین کے غدار

اپنے مذہب، تہذیب اور تاریخ کے اعتبار سے مسلم دنیا بے پناہ امکانات کی دنیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مسلمانوں کا مذہب بے مثال ہے۔ مسلمانوں کی تہذیب لاجواب ہے۔ مسلمانوں کی تاریخ شاندار ہے۔ مسلمانوں کے پاس مادی وسائل کی بھی کمی نہیں۔ دنیا کے تیل کے معلوم ذخائر کا 60 فیصد مسلمانوں کے پاس ہے۔ دنیا کے گیس کے معلوم ذخائر کا 70 فیصد مسلمانوں کے ہاتھ میں ہے۔ مسلمانوں کے پاس 57 آزاد ریاستیں ہیں۔ جدید اصطلاح میں بات کی جائے تو مسلمانوں کے پاس ایک ارب 60 کروڑ انسانوں کی ’’منڈی‘‘ ہے۔ مگر…

مزید پڑھئے

جدید مغربی تہذیب، انسانیت کے خلاف ایک ہولناک سازش

انسانیت کی پوری تاریخ خدا مرکز ہے، انسانیت کی پوری تاریخ مذہب مرکز ہے، انسانیت کی پوری تاریخ وحی مرکز ہے، انسانیت کی پوری تاریخ نبی مرکز ہے، انسانیت کی پوری تاریخ آخرت مرکز ہے، انسانیت کی پوری تاریخ معروضی اخلاقیات کو اپنا مرکزی حوالہ بناتی ہے۔ انسانیت کی پوری تاریخ کا تصورِ انسان، تصورِ زندگی، تصورِ کامیابی، تصورِ ناکامی، یہاں تک کہ تصورِ تاریخ بھی یکساں ہے۔ جدید مغربی تہذیب کی ہولناکی کا اندازہ اس بات سے کیا جاسکتا ہے کہ وہ انسانیت کی پوری تاریخ کی منکر اور اس کے خلاف ایک خوف ناک سازش ہے۔ مغربی تہذیب…

مزید پڑھئے

بچپن اور زندگی

ہم بچوں کو بچہ سمجھتے ہیں اور انہیں خاطر میں نہیں لاتے۔ حالانکہ بچے بڑوں کے بھی بڑے ہوتے ہیں۔ اس لیے کہ ان میں وہ بھی ہوتا ہے جو ان کے بڑوں میں ہوتا ہے، اور وہ بھی جو ان کے بڑوں میں نہیں ہوتا۔ زندگی کی تین اہم منازل ہیں: بچپن، جوانی اور بڑھاپا۔ غور کیا جائے تو بچپن زندگی کا اجمال ہے اور جوانی و بڑھاپا بچپن کی تفصیل۔ اس کے معنیٰ یہ ہیں کہ انسان کو جو کچھ بننا ہوتا ہے بچپن میں بن جاتا ہے۔ باقی زندگی میں صرف اس کی وضاحت سامنے آتی ہے۔…

مزید پڑھئے

اسلامی تہذیب، خوشی کا دائمی منشور اور ہمارے تہوار

جدید مغرب کے اثرات نے مسرت کے حقیقی تصور کو مسخ کر دیا ہے انسانی تہذیب میں خوشی کا تصور معروضی یا Objective نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خوشی کے تصور کا تعلق کسی تہذیب کے تصورِ حقیقت، تصورِ انسان اور تصورِ زندگی سے ہے۔ اگر کسی تہذیب کا تصورِ حقیقت یا Concept of Reality روحانی ہوگا تو اس تہذیب میں مسرت اپنی اصل میں روحانی ہوگی۔ اس کے برعکس اگر کسی تہذیب کا تصورِ حقیقت مادی ہوگا تو اس تہذیب میں خوشی کا تصور بھی مادی چیزوں سے منسلک ہوگا۔ اس کی ایک مثال اسلامی اور…

مزید پڑھئے

جنرل(ر) اسد درانی اور اکھنڈ بھارت کا کھیل

“را” کا سابق سربراہ “عامل” ، آئی ایس آئی کا سابق سربراہ “معمول” ایم آئی اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل اسد درانی اور ’را‘ کے سابق چیف امرجیت سنگ دولت کی تصنیف Spy Chronicles کے جو اقتباسات پاکستان کے اخبارات میں شائع ہوئے تھے انہیں پڑھ کر خیال آیا کہ ’را‘ کے سابق سربراہ نے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ کو استعمال کرکے تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک دیا۔ لیکن 33 ابواب اور پی ڈی ایف فائل پر موجود 255 صفحات کی کتاب کو سطر بہ سطر پڑھ کر ختم کیا تو خیال آیا کہ…

مزید پڑھئے

پاکستان میں بھارتی لابی اور اس کا نفسیاتی سانچہ

پاکستان میں بھارتی لابی ہر جگہ موجود ہے۔ سیاست دانوں میں، صحافیوں میں، دانش وروں میں، شاعروں میں، اداکاروں میں، گلوکاروں میں، یہاں تک کہ جرنیلوں میں بھی۔ اس لابی کے ذہنی اور نفسیاتی سانچے کی پہچان بہت آسان ہے۔ بھارتی لابی کے لوگ کبھی بھی قیامِ پاکستان، تخلیقِ پاکستان، یا پاکستان کی آزادی کی اصطلاحیں استعمال نہیں کرتے۔ وہ ہمیشہ پاکستان کے قیام کے سلسلے میں ’’تقسیم‘‘ کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے پائے جائیں گے۔ اس لابی کے افراد ہمیشہ یہ کہیں گے کہ بھارت اور پاکستان کی ہر چیز ایک جیسی ہے… مثلاً ہماری زبان، کھانا پینا۔ یہ…

مزید پڑھئے

نواز شریف کے بعد جنرل اسد درانی کی غداری

میاں نوازشریف کو اگر پاکستان کی سیاست کا جنرل درانی، اور جنرل درانی کو پاک فوج کا کامیاب نوازشریف قرار دیا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ اس کی وجہ ظاہر ہے، میاں نوازشریف نے سیاست کے دائرے میں بھارت پرستی کی بدترین مثال قائم کی ہے، اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل درانی نے عسکری تشخص کے دائرے میں بھارت نوازی کا شرمناک مظاہرہ کیا ہے۔ اس اعتبار سے دیکھا جائے تو ’’بھارت پوجا‘‘ کے حوالے سے وطنِ عزیز میں سول اور فوجی کی تفریق مٹ گئی ہے۔ بقول شاعر: بندہ و صاحب و محتاج و غنی ایک…

مزید پڑھئے