Articles

کشمیر پر بھارتی قبضہ اور نظریات کا تصادم

ہمیں یہ لکھتے ہوئے 29 سال ہوگئے ہیں کہ پاک بھارت تعلقات دو ملکوں، دو رہنمائوں اور دو قوموں کے تعلقات نہیں، بلکہ یہ دو مذاہب، دوتہذیبوں، دو نظریات، دو تاریخوں اور نفسیات کے دو دائروں کے تعلقات ہیں۔ مگر پاکستان کے فوجی اور سول حکمرانوں کے کان پر جوں تک رینگ کر نہ دی، حالانکہ پاکستان دو قومی نظریے اور ایک قومی نظریے کے تصادم کا حاصل ہے، اور قائداعظم نے صاف کہا تھا کہ پاکستان اُسی دن بن گیا تھا جس دن پہلے ہندو نے اسلام قبول کیا تھا۔ ایک اور مقام پر قائداعظم نے اس فقرے کی…

مزید پڑھئے

دو قومی نظریہ، قائد اعظم اور کشمیر

پاکستان عشق کی کبھی نہ ختم ہونے والی داستان بن کر رہ گیا ہے۔ اقبال زندہ ہوتے تو وہ عشق کی اس داستان پر مسجدِ قرطبہ جیسی نظم ضرور لکھتے۔ پاکستان کی داستان کا ایک پہلو یہ ہے کہ قائداعظم نے اپنی زندگی کا آخری حصہ تخلیقِ پاکستان کے لیے وقف کردیا۔ قیام پاکستان کے بعد برصغیر کے طول و عرض میں ہونے والے مسلم کُش فسادات میں 10 لاکھ مسلمان شہید ہوگئے۔ ہماری 80 ہزار سے زیادہ بیٹیاں، مائیں اور بہنیں اغوا ہوئیں۔ 1971ء میں البدر، الشمس اور جماعت اسلامی کے 10 ہزار لوگ ملک کے دفاع پر قربان…

مزید پڑھئے

مقبوضہ کشمیر کی دھماکہ خیز صورتحال، جنوبی ایشیا کا شیطان بھارت کشمیر کو ہڑپ کرگیا

امریکہ عالمی شیطان ہے اور بھارت جنوبی ایشیا کا شیطان۔ جس طرح امریکہ اچانک فلسطین، عراق، شمالی کوریا اور ایران کی صورتِ حال کو دھماکہ خیز بنادیتا ہے اُسی طرح بھارت نے اچانک مقبوضہ کشمیر کی صورتِ حال کو دھماکہ خیز بنادیا ہے۔اس دھماکہ خیزی سے پہلے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں امرناتھ یاترا پر گئے ہوئے ’’یاتریوں‘‘ کو پیغام دیا کہ وہ یاترا یا مقدس سفر ختم کردیں۔ مقبوضہ کشمیر کے ایک بڑے تعلیمی ادارے میں اچانک موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا گیا ۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مزید 28 ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان…

مزید پڑھئے

آزادئ اظہار کے “تاج محل” میں “سینسر کی جھگیاں”۔

آزادیِ اظہار اگر حقیقی معنوں میں آزادیِ اظہار ہو تو وہ ایسا آئینہ ہوتی ہے جو حکمرانوں کے ظاہر ہی کو نہیں باطن کو بھی آشکار کردیتی ہے دنیا بھر کے حکمرانوں کو آزادیِ اظہار کے تاج محل میں ’’سینسر کی جھگیاں‘‘ تعمیر کرنے کا بڑا شوق ہے۔ پاکستان کے حکمرانوں میں یہ شوق کچھ زیادہ ہی ہے۔ چنانچہ وہ سینسر کی جھگی کو کئی منزلہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب تک کوئی سیاست دان اقتدار میں ہوتا ہے وہ آزادیِ اظہار کا مخالف ہوتا ہے، مگر اقتدار سے باہر ہوتے ہی وہ اور…

مزید پڑھئے

انقلاب مردہ باد

اقبال نے کہا ہے۔ جس میں نہ ہو انقلاب موت ہے وہ زندگی روح اُمم کی حیات کشمکش انقلاب فراق نے کہا ہے۔ اگر بدل نہ دیا آدمی نے دنیا کو تو جان لو کہ یہاں آدمی کی خیر نہیں کارل مارکس نے کہا ہے۔ فلسفے نے اب تک زندگی کی تشریح و تعبیر کی ہے مگر مسئلہ زندگی کی تشریح و تعبیر نہیں بلکہ زندگی کو بدلنا ہے۔ اقبال مسلمان ہیں اور ان کے یہاں انقلاب ایک روحانی اور اخلاقی تصور ہے۔ فراق ہندو ہیں اور ان کے یہاں انقلاب ایک سماجی و نفسیاتی ضرورت ہے۔ کارل مارکس لادین…

مزید پڑھئے

بھارتی جاسوس کا مقدمہ، بین الاقوامی عدالت انصاف کی ہندوستان پرستی

بین الاقوامی عدالتِ (نا) انصاف نے پاکستان سے کہا ہے کہ کلبھوشن کی سزائے موت ختم کرو اور اُس تک قونصلر رسائی کو ممکن بنائو۔ یہ ’’انصاف‘‘ نہیں، ’’ظلم‘‘ ہے۔ یہ انصاف پرستی نہیں، ’’بھارت پرستی‘‘ ہے۔ جرمن ادیب ٹامس مان نے کہا تھا کہ بیسویں صدی میں انسانی تقدیر سیاسی اصطلاحوں میں لکھی جائے گی۔ مان کی یہ پیشگوئی دوسو فیصد درست ثابت ہوئی۔ بیسویں صدی دو عالمی جنگوں کی صدی تھی، اور جنگ اپنی اصل میں ایک سیاسی مسئلہ ہے۔ بیسویں صدی مغربی نوآبادیات کے خاتمے کی صدی تھی، اور نوآبادیات کا خاتمہ ایک سیاسی معاملہ ہے۔ بیسویں…

مزید پڑھئے

ڈونلڈ ٹرمپ عمران ملاقات، امریکہ کا نیا ڈومور

کیا پاکستان پھر امریکی جال میں پھنس گیا؟ پاک امریکہ تعلقات کی تاریخ پاکستان کی سیاسی، معاشی اور سماجی قربانیوں اور امریکہ کی بے وفائیوں کی تاریخ ہے۔ پاکستان امریکہ کا اتحادی تھا مگر 1965ء کی جنگ میں امریکہ نے پاکستان کو اسلحہ فراہم کرنے سے انکار کردیا۔ 1971ء میں پاکستان ٹوٹ رہا تھا اور امریکہ کا ساتواں بحری بیڑا پاکستان نہ پہنچ سکا، اس لیے کہ وہ پاکستان کے لیے کبھی روانہ ہی نہیں ہوا تھا۔ ہم نے امریکہ کو ایف 16 طیاروں کے لیے ایک ارب ڈالر سے زیادہ پیشگی رقم ادا کی۔ امریکہ نے طیارے بھی نہ دیے…

مزید پڑھئے

پاکستان کا ہولناک تعلیمی بحران

پاکستان کا ہولناک تعلیمی بحران بین الاقوامی تحقیق کا موضوع بن کر دنیا بھر میں ہمارے قومی وقار کی دھجیاں اُڑا رہا ہے۔ امریکا کے تحقیقی ادارے ولسن سینٹر کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے بہت سے بچے کئی سال کی تعلیمی زندگی کے باوجود ایک فقرہ بھی نہیں پڑھ پاتے۔ چناں چہ پاکستان کے تعلیمی نظام میں اب زور ’’تعداد‘‘ پر نہیں ’’معیار‘‘ پر ہونا چاہیے۔ رپورٹ کے مطابق تعلیمی اعتبار سے پاکستان کا اصل مسئلہ وہ بچے نہیں ہیں جو اسکول نہیں جاپاتے بلکہ پاکستان کا اصل مسئلہ وہ بچے ہیں جو اسکول جاتے ہیں۔ رپورٹ کے…

مزید پڑھئے

کیا عہدِ حاضر میں فقر کی زندگی بسر کرنا ناممکن ہے؟

یاسر پیرزادہ میاں نواز شریف کے عاشق عطا الحق قاسمی کے فرزند ارجمند روزنامہ جنگ کے کالم نویس ہیں۔ وہ آئے دن اپنے کالموں میں مذہب اور اہل مذہب پر طنز فرماتے رہتے ہیں اور ان کی ’’ناکافیتوں‘‘ پر روشنی ڈالتے رہتے ہیں۔ چند روز پیشتر انہوں نے اپنے ایک کالم میں فرمایا ہے کہ مسلم صوفیا اور یونان کے رواقی فلسفی جس طرح کی سادہ زندگی بسر کیا کرتے تھے عہد حاضر میں ایسی زندگی بسر کرنا مشکل نہیں ناممکن ہے۔ یاسر پیرزادہ نے اس حوالے سے کیا فرمایا خود انہی کے الفاظ میں ملاحظہ کرلیجیے۔ لکھتے ہیں۔ ’’یونان…

مزید پڑھئے

پاکستان کو معاشی خودکشی کی طرف دھکیلنے والے

میر نے کہا تھا: سخت کافر تھا جن نے پہلے میر مذہب عشق اختیار کیا پاکستان کے حکمران طبقے نے ملک میں ایک ایسی معاشی صورتِ حال پیدا کردی ہے کہ میر کے شعر کو اس طرح بھی لکھا جاسکتا ہے۔ سخت کافر تھا جن نے پہلے میر مذہب قرض اختیار کیا قرض کو مذہب بنانے کی بات مذاق نہیں۔ پاکستان کے فوجی اور سول حکمرانوں نے قرض کو پہلے ’’ضرورت‘‘ بنایا۔ پھر اسے ’’فلسفے‘‘ میں ڈھالا اور بالآخر اس کو ’’مذہب‘‘ بنا کر رکھ دیا۔ ضرورت سے صرف نظر کیا جاسکتا ہے۔ فلسفے کو فراموش کیا جاسکتا ہے مگر…

مزید پڑھئے