جو قوم فاقہ مستی اور سائنسی خلا میں کھڑے ہوکر ایٹم بم بنا سکتی ہے اُسے نظریے کی قوت اور قائدانہ بصیرت حاصل ہوجائے تو وہ عالمی قوت بھی بن سکتی ہے وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ پاکستان کو ایک عالمی طاقت بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان کی حکومت پاکستان کو ایک خود انحصار ملک اور مستقبل کی عالمی طاقت بنانے کی خواہاں ہے۔ (روزنامہ ایکسپریس کراچی، 8 اکتوبر 2020ء)۔ پاکستان کے حکمرانوں میں پاکستان کو کچھ نہ کچھ بنانے کا مقابلہ جاری رہتا ہے۔ کوئی حکمران پاکستان…
Articles
اسلام کے تصورِ انسان کی توہین اور جاوید چودھری
پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا اور یہاں کے سیاسی، معاشی، تعلیمی اور عدالتی نظام کو اسلام کے مطابق ہونا چاہیے تھا مگر ہمارا سیاسی نظام مغرب کی عطا ہے۔ ہمارا معاشی نظام سود پر کھڑا ہے۔ ہمارا تعلیمی نظام مغرب کی نقل ہے۔ ہمارا عدالتی نظام مغربی فکر کا حامل ہے۔ یہاں تک کہ پاکستان میں جاوید چودھری اور ان جیسے لوگ آئے دن اسلام کے تصورِ انسان کا مذاق اُڑاتے رہتے ہیں اور مغرب کے تصورِ انسان کو فروغ دینے میں لگے رہتے ہیں۔ جاوید چودھری نے اپنے ایک حالیہ کالم میں اسلام کے تصورِ…
ہندوستان اور اس کا سیکولرازم
پنڈت جواہر لعل نہرو کے ہندوستان میں سیکولرازم ایک ’’رومان‘‘ تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی پنڈت جواہر لعل نہرو خود بھی سیکولر ہونے کے دعویدار تھے اور انہوں نے بھارت کو سیکولر آئین بھی دیا تھا۔ پنڈت جواہر لعل نہرو کے ہندوستان میں سیکولرازم کا رومان اتنا شدید تھا کہ اس نے فلمی گیتوں تک کو متاثر کردیا تھا۔ بھارت نے 1959ء میں فلم ’’دھول کا پھول‘‘ بنائی۔ اس فلم میں ساحر لدھیانوی کا لکھا ہوا گیت بھی شامل تھا۔ گیت یہ تھا۔ تو ہندو بنے گا نہ مسلمان بنے گا انسان کی اولاد ہے انسان بنے گا ٭٭…
مغرب کی اسلام دشمنی اور متبادل کا خوف
اسلام کے خلاف ’’عالمِ باطل‘‘ کا یہ ’’اجماع‘‘ کہیں ہمیں یہ تو نہیں بتا رہا کہ اسلام کے عالمگیر غلبے کی منزل اب دور نہیں؟ فرانس کے صدر ایمانویل ماکروں نے اسلام اور مسلمانوں پر حملوں کو عادت بنا لیا ہے۔ ابھی چند روز پیشتر انہوں نے فرمایا تھا کہ مسلمانوں کو فرانس میں رہنا ہے تو انہیں اپنے مذہب کی توہین کو برداشت اور قبول کرنا ہوگا۔ اب انہوں نے فرمایا ہے کہ فرانس ایک سیکولر ملک ہے، چنانچہ فرانس میں مذہب کا سہارا لے کر علیحدہ اور متوازی معاشرہ بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے…
مغربی دنیا کی معاشی، سیاسی اور عسکری شیطنت
مغربی دنیا کو اگر عہدِ حاضر کا معاشی، سیاسی اور عسکری شیطان کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ مغربی دنیا کی معاشی شیطنت کا یہ عالم ہے کہ اس کی اطلاع عمران خان جیسے شخص کو بھی ہوگئی ہے۔ اقوام متحدہ کے پینل سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ترقی پزیر ممالک سے ہر سال ایک ہزار ارب ڈالر وائٹ کالر کرائمز کی صورت میں ترقی یافتہ ممالک کی جانب منتقل ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغرب کے بینکوں میں ترقی پزیر ممالک کے 7 ہزار ارب ڈالر پڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ…
یاسر پیرزادہ‘ ریپ کلچر اور مائنڈ سیٹ
یاسر پیرزادہ روزنامہ جنگ کے کالم نگار ہی نہیں معروف کالم نویس عطا الحق قاسمی کے فرزند اور ’’پنجاب کے پیرزادے‘‘ بھی ہیں۔ اقبال نے اپنے مجموعہ کلام بال جبریل میں ’’پنجاب کے پیرزادوں سے‘‘ کے عنوان کے تحت ایک معرکہ آرا نظم کہہ رکھی ہے۔ گفتگو کے آغاز سے پہلے اس نظم کو ملاحظہ کرنا مفید ہوگا۔ اس نظم سے پنجاب کے پیرزادوں کا باطن پوری طرح عیاں ہو کر سامنے آتا ہے۔ اقبال کی معرکہ آرا نظم یہ ہے۔ حاضر ہوا میں شیخ مجدّد کی لحد پر وہ خاک کہ ہے زیر فلک مطلع انوار اس خاک کے…
ایم کیو ایم کے مظالم کی تاریخ
شاعر نے کہا ہے ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے خون پھر خون ہے ٹپکے گا تو جم جائے گا لیکن کراچی میں ایم کیو ایم کے مظالم کی تاریخ نے اب تک اس شعر کو اس حال میں رکھا ہوا ہے۔ ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو بڑھ جاتا ہے خون پھر خون ہے ٹپکے گا تو بہہ جائے گا اس شعر کی تازہ ترین مثال سانحہ بلدیہ فیکٹری کے سلسلے میں سامنے آنے والا انسداد دہشت گردی کی عدالت کا فیصلہ ہے۔ جیسا کہ دنیا جانتی ہے ایم کیو ایم کے رہنمائوں اور…
میاں نواز شریف اور دوچہروں کی سیاست
۔”انقلابی تقریر“ سے پہلے خصوصی ایلچی کی آرمی چیف سے خفیہ ملاقات میاں نوازشریف کے دو چہرے ہیں۔ ایک اصلی اور ایک نقلی۔ میاں نوازشریف کا ایک چہرہ وہ تھا جو جنرل ضیا الحق کو روحانی باپ کے طور پر دیکھتا تھا۔ میاں نوازشریف کا دوسرا چہرہ وہ تھا جس کو جنرل ضیا الحق کی مذمت کرتے ہوئے پایا گیا۔ میاں نوازشریف کا ایک چہرہ وہ تھا جو قاضی حسین احمد کو گھریلو تنازعات میں ثالث بناتا تھا۔ میاں نوازشریف کا دوسرا چہرہ وہ تھا جس نے قاضی حسین احمد پر دس کروڑ کھا جانے کا رکیک الزام لگایا۔ میاں…
پاکستانی سیاست بے توقیر کیوں؟
پاکستان کی سیاسی جماعتوں کا سب سے بڑا عیب اور سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ ان کا کوئی نظریہ ہی نہیں ہے ہماری اکثر جماعتیں شخصی، خاندانی یا موروثی ہیں۔ حالانکہ سیاسی جماعت کا اوریجنل آئیڈیا یہ ہے کہ اسے ایک نظریے اور ایک دستور کا پابند ہونا چاہیے ملک کے معروف صحافی سلیم صافی نے اپنے ٹیلی وژن پروگرام ’جرگہ‘ میں یہ سوال اٹھایا کہ پاکستانی سیاست بے توقیر کیوں ہوگئی ہے؟ پروگرام کے شرکا میں سے کسی نے کہا: اس کا سبب سیاسی جماعتیں ہیں۔ کسی نے کہا کہ پاکستانی سیاست کا المیہ یہ ہے کہ…
خورشید ندیم اور مغرب کی غلامی
اقبال نے غلامی کے بارے میں ایک بنیادی بات کہہ رکھی ہے۔ انہوں نے کہا ہے۔ تھا جو نا خوب بتدریج وہی خوب ہوا کہ غلامی میں بدل جاتا ہے قوموں کا ضمیر اقبال کہہ رہے ہیں کہ لوگ غلامی کو صرف سیاسی مسئلہ سمجھتے ہیں۔ غلامی صرف سیاسی چیز نہیں ہے بلکہ یہ اتنا ہولناک تجربہ ہے کہ اس کے زیر اثر افراد کیا قوموں کا ضمیر بدل جاتا ہے۔ ان کو اپنا خوب بھی ناخوب دکھائی دینے لگتا ہے اور آقا کی بدصورتی بھی خوبصورتی دکھائی دینے لگتی ہے۔ غلامی انسان کے ساتھ کیا کرتی ہے، برصغیر میں…