Articles

انسان، آزمائش اور قربانی

اقبال نے اپنی ایک نظم میں کہا ہے۔ اقبال بھی اقبال سے آگاہ نہیں ہے کچھ اس میں تمسخر نہیں واللہ نہیں ہے اقبال ہمارے عہد کی عظیم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔ ان کا علم بے پناہ تھا۔ ان کے بقول ان کے خیالات کا پانی گہرا تھا چنانچہ اقبال اگر اقبال سے آگاہ نہیں تھے تو اس میں حیرت کی کوئی بات نہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اقبال تو اقبال تھے عام آدمی کی تفہیم بھی آسان نہیں۔ انسانوں کی عظیم اکثریت خواہشات کا سمندر ہوتی ہے۔ سیکڑوں خواہشات انسان کے ذہن اور نفس میں…

مزید پڑھئے

سیاست میں فوج کی مداخلت

افسانہ یا حقیقت قائداعظم نے جس عسکری قیادت کو سول معاملات میں مشورہ دینے کے بھی قابل نہ سمجھا وہ قائداعظم کے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ’’عسکری برہمن‘‘ بن کر کھڑی ہوگئی، اور اس نے پوری قوم کو ’’سول شودروں‘‘ میں تبدیل کردیا پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاک فوج کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور نہ فوج کے کسی سے بیک ڈور رابطے ہیں۔ اگر کسی کے پاس ’’ثبوت‘‘ ہیں تو سامنے لائے۔ وہ بتائے کہ کون کس سے رابطے کررہا ہے اور کس نے کس سے…

مزید پڑھئے

امریکا اور فوجی بغاوتیں

ترکی میں رجب طیب اردوان کے خلاف فوجی بغاوت ہوئی تو ہم گھر پر تھے اور مطالعے میں مصروف تھے۔ لیکن چوں کہ ہم ٹی وی نہیں دیکھ رہے تھے اس لیے ہمیں معلوم ہی نہیں تھا کہ ترکی میں کیا ہوچکا ہے۔ اچانک ہماری بڑی بیٹی نے ٹی وی کھولا تو تمام پاکستانی چینلوں پر فوجی بغاوت کی خبر کو فلیش ہوتے پایا۔ ہماری بیٹی نے ہمیں آکر بتایا کہ ترکی میں طیب اردوان کے خلاف فوجی بغاوت ہوگئی ہے۔ ہم تیزی سے اُٹھے اور ٹی وی کے سامنے جا کر بیٹھ گئے۔ ٹی وی کی اسکرین پر یک…

مزید پڑھئے

سیاست میں فوج کی مداخلت

افسانہ یا حقیقت قائداعظم نے جس عسکری قیادت کو سول معاملات میں مشورہ دینے کے بھی قابل نہ سمجھا وہ قائداعظم کے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ’’عسکری برہمن‘‘ بن کر کھڑی ہوگئی، اور اس نے پوری قوم کو ’’سول شودروں‘‘ میں تبدیل کردیا پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاک فوج کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور نہ فوج کے کسی سے بیک ڈور رابطے ہیں۔ اگر کسی کے پاس ’’ثبوت‘‘ ہیں تو سامنے لائے۔ وہ بتائے کہ کون کس سے رابطے کررہا ہے اور کس نے کس سے…

مزید پڑھئے

اردو کی عظمت

معروف ماہر لسانیات طارق رحمٰن نے کچھ عرصہ پہلےکراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرمایاہے کہ ابتدائی درجوں کی تعلیم کے لیے ہماری علاقائی یا مادری زبانیں کافی ہیں۔ البتہ جہاں تک جامعات کی سطح کی تعلیم کا تعلق ہے تو یہ تعلیم انگریزی میں ہونی چاہیے۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ بھی فرمایا کہ انگریزی صحافت اردو صحافت کے مقابلے میں لبرل اقدار کی زیادہ بہتر ترجمانی کررہی ہے۔ ان سطور کو غور سے پڑھا جائے تو طارق رحمٰن نے ایک ہی جملے میں اردو کی گردن مار دی ہے۔ اس لیے کہ…

مزید پڑھئے

انسانی تاریخ میں مسلمانوں اور غیر مسلمانوں کا فرق

مسلم دنیا کے اکثر سیکولر عناصر کہتے ہیں کہ تاریخ کے سفر میں مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان کوئی فرق نہیں۔ مسلمان جب بڑی طاقت تھے تو انہوں نے بھی دنیا کی مختلف اقوام کو فتح کیا، انہیں اپنا غلام بنایا، بڑی بڑی سلطنتیں قائم کیں۔ مسلمان کمزور ہوگئے تو دنیا کی دوسری اقوام طاقت ور بن کر ابھریں اور انہوں نے بھی مسلمانوں کی طرح فتوحات کا سلسلہ پیدا کیا، مسلمانوں کو غلام بنایا۔ مطلب یہ ہے کہ مسلمان کبھی سوویت یونین کی اور آج امریکا یا بھارت کی شکایت کرتے ہیں تو اس شکایت میں کوئی معقولیت…

مزید پڑھئے

پی ڈی ایم کی شرمناک سیاسی ناکامی

پی ڈی ایم کے تضادات اس سوال کو اہم بنا رہے ہیں کہ پی ڈی ایم میں اتنے اختلافات تھے تو اس نے عمران خان کے خلاف اتنے طمطراق سے مہم کیوں چلائی؟ پی ڈی ایم نے عمران خان اور ان کی حکومت کے خلاف ’’سیاسی جہاد‘‘ کا اعلان کیا تھا تو پی ڈی ایم کی قیادت کی حالت اس شعر کے مصداق تھی:۔ ہم بدلتے ہیں رُخ ہوائوں کا آئے دنیا ہمارے ساتھ چلے مگر پی ڈی ایم دو ڈھائی ماہ ہی میں ’’بوڑھی‘‘ ہوگئی ہے، اور اب اس کا حال اِس شعر جیسا ہے:۔ ارادے باندھتا ہوں، سوچتا…

مزید پڑھئے

عربی اور ہمارا کلچر

پاکستان کی سینیٹ نے عربی کو تعلیمی اداروں میں لازمی مضمون کی حیثیت سے پڑھائے جانے سے متعلق قرارداد منظور کرلی ہے۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی اس موقع پر تلوار سونت کر سامنے آگئے۔ انہوں نے کہا کہ عربی کو ہمارے کلچر پر مسلط کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کلچر انڈس ویلی یا دریائے سندھ کے اردگرد پروان چڑھنے والا کلچر ہے۔ رضا ربانی کے اس ردِعمل سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ عربی ایک غیر ملکی زبان ہے اور اس کا ہماری تہذیب اور ہمارے کلچر سے کوئی تعلق نہیں۔ حالاںکہ حقیقت یہ ہے…

مزید پڑھئے

پی ڈی ایم کی شرمناک سیاسی ناکامی

پی ڈی ایم کے تضادات اس سوال کو اہم بنا رہے ہیں کہ پی ڈی ایم میں اتنے اختلافات تھے تو اس نے عمران خان کے خلاف اتنے طمطراق سے مہم کیوں چلائی؟ پی ڈی ایم نے عمران خان اور ان کی حکومت کے خلاف ’’سیاسی جہاد‘‘ کا اعلان کیا تھا تو پی ڈی ایم کی قیادت کی حالت اس شعر کے مصداق تھی:۔ ہم بدلتے ہیں رُخ ہوائوں کا آئے دنیا ہمارے ساتھ چلے مگر پی ڈی ایم دو ڈھائی ماہ ہی میں ’’بوڑھی‘‘ ہوگئی ہے، اور اب اس کا حال اِس شعر جیسا ہے:۔ ارادے باندھتا ہوں، سوچتا…

مزید پڑھئے

اسلام پسندوں کی کم نظری؟

روزنامہ ڈان کے کالم نگار ندیم ایف پراچہ اسلام، اسلامی تہذیب، اسلامی تاریخ اور اسلام پسند مفکرین کے راسخ العقیدہ دشمنوں میں سے ہیں۔ انہیں ان تمام چیزوں سے دلی نفرت ہے اور یہ نفرت ان کے کالموں میں اُبل اُبل کر اپنا اظہار کرتی ہے۔ ان کا 3 جنوری 2021ء کا کالم The Islamist Myopia یا اسلام پسندوں کی کم نظری اس کی تازہ ترین مثال ہے۔ اس کالم میں ندیم ایف پراچہ نے اسلام اور اسلام پسندوں پر اپنے تئیں شدید حملے کیے ہیں۔ مثلاً ایک بات انہوں نے یہ کہی ہے کہ جدیدیت کے چیلنج کا جواب…

مزید پڑھئے