بودلیئر نے دنیا کو علامتوں کا جنگل قرار دیا ہے۔ بودلیئر کی یہ بات سو فیصد درست ہے۔ دنیا واقعتاً علامتوں کا جنگل ہے` مگر مسلم دنیا کا معاملہ یہ ہے کہ وہ دو سو سال سے مغرب کی ذہنی غلامی کی علامتوں کا جنگل بنی ہوئی ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ان علامتوں میں سے ایک علامت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ انگریزی نظامِ تعلیم ہماری ذہنی غلامی کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگریزوں نے انگریزی اور انگریزی نظام تعلیم ’’کالے انگریز‘‘ پیدا کرنے کے لیے متعارف کرایا تھا۔ انہوں نے یہ بات…
Articles
ماضی ،حال اور مستقبل
ماضی، حال اور مستقبل کی اکائی میں زیادہ اہمیت حال اور مستقبل کو دی جاتی ہے اور جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے حال اور مستقبل کی اہیت میں مزید اضافہ ہورہا ہے، یہاں تک کہ ماضی کی طرف دیکھنے کے عمل کو نفسیاتی اور جذباتی اعتبار سے اچھا نہیں سمجھا جاتا اور جو لوگ ماضی کی طرف دیکھتے ہیں انہیں ماضی پرست، ماضی کا مردہ، قدامت پرست اور نہ جانے کن کن ناموں سے یاد کیا جاتا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ ماضی کی کوئی اہمیت ہی باقی نہیں۔ لوگ ماضی کو دیکھتے ہیں لیکن اس عمل میں ایک…
سیاست اور اخلاقیات
ایک زمانہ تھا کہ سیاست کا تصور اخلاقیات کے بغیر کیا ہی نہیں جاسکتا تھا۔ یہ وہ عہد تھا جب سیاست مذہب کا حصہ تھی۔ امام غزالی نے احیاء العلوم میں صاف لکھا ہے کہ سیاست مذہب کا جزو لاینفک ہے یعنی سیاست کو مذہب سے جدا نہیں کیا جاسکتا۔ ابن خلدون نے اپنے مقدمے میں واضح کیا ہے کہ سیاست مذہب کے تابع اور اس کے مقاصد کے حصول کا ذریعہ ہے۔ الماوردی نے بھی اپنی تحریروں میں یہی لکھا ہے۔ عہد حاضر میں اقبال مذہب اور سیاست کی یکجائی کے پرجوش حامی تھے۔ ان کا مشہور زمانہ شعر…
طالبان کا اچھا آغاز
طالبان نے کابل کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد عمدگی کے ساتھ اپنے سفر کا آغاز کیا ہے۔ طالبان نے سب سے بڑی بات یہ کی ہے کہ انہوں نے اپنے تمام حریفوں اور دشمنوں کے لیے معافی کا اعلان کردیا ہے انہوں نے ایسے تمام حریفوں اور دشمنوں سے کہا ہے کہ وہ کسی قسم کا خوف محسوس نہ کریں۔ انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا۔ انہوں نے ملک سے فرار ہونے والے افغان باشندوں سے اپیل کی کہ وہ ملک واپس آجائیں۔ امریکا اور اس کے اتحادیوں نے گزشتہ 20 برسوں میں 2 لاکھ سے زیادہ افغان باشندوں…
کیا پاکستان ایک غریب ملک ہے؟
جدید مغربی تہذیب کا ایک ہولناک اثر اور نتیجہ یہ ہے کہ اس نے امارت اور خوشحالی کے تصور کو صرف مادی اور معاشی بنادیا ہے۔ اکبر الٰہ آبادی نے آج سے ڈیڑھ سو سال پہلے کہا تھا: نہیں پرسش کچھ اس کی الفتِ اللہ کتنی ہے یہی سب پوچھتے ہیں آپ کی تنخواہ کتنی ہے اکبر نے جب یہ شکایت کی تھی اُس وقت معاشی اور مادی خوشحالی کا آغاز تھا۔ چنانچہ معاشی خوشحالی اُس وقت صرف ایک ’’تصور‘‘ تھی۔ مگر ہمارے زمانے تک آتے آتے یہ ایک ’’عقیدہ‘‘ بن گئی ہے۔ ہماری دنیا میں انسان کی عزت ہے…
دولت،طاقت اور خدا کی مہربانی
ہمارے ایک دوست نے محنت شاقہ سے کمائی ہوئی دولت سے ایک شاندار گھر تعمیر کیا تو اس نے ہمیں بھی رات کے کھانے پر مدعو کیا۔ ہمارے دوست کے والد ملے تو انہوں نے ہم سے اپنے بیٹے کی دو تین برائیوں کا ذکر کرنے کے بعد کہا کہ یہ چیزیں اپنی جگہ مگر میرے بیٹے اور آپ کے دوست پر اللہ تعالیٰ کی خاص مہربانی ہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ اس نے اپنی محنت اور ذہانت سے بہت کم وقت میں غیر معمولی کامیابی حاصل کی ہے۔ہمارے لیے اس گفتگو میں کوئی نئی بات نہ تھی۔…
حق و باطل کی کشمکش اور مسلمان
اسلام کی پوری تاریخ حق و باطل کی کشمکش کی تاریخ ہے۔ اس تاریخ کا کوئی دور اور کوئی زمانہ ایسا نہیں جس کے بارے میں یہ کہا جائے کہ یہ دور اور یہ زمانہ باطل یا طاغوت سے پاک تھا۔ یہ کشمکش مسلمانوں کی تقدیر ہے اور جب تک یہ دنیا باقی ہے یہ کشمکش کسی نہ کسی عنوان سے برپا رہے گی۔ چناں چہ مسلمانوں کو ہر زمانے میں شہادت حق کا فریضہ انجام دیتے ہوئے باطل کے ساتھ پنجہ آزمائی کرنی ہوگی اور ہر دن باطل کو للکارنا ہوگا۔ یہ حقائق پوری طرح عیاں ہیں مگر بعض…
جمہوریت، طالبان اور مغربی دنیا
افغانستان میں طالبان کی برق رفتار پیش قدمی کے ساتھ ہی امریکا اور یورپ سے آوازیں بلند ہونا شروع ہوگئی تھیں کہ اگر طالبان نے افغانستان طاقت کے زور پر فتح کیا تو عالمی برادری ان کے قبضے یا اقتدار کو تسلیم نہیں کرے گی۔ مغربی دنیا کے اس ردِعمل سے صاف ظاہر تھا کہ امریکا اور یورپ کو توقع نہیں تھی کہ طالبان اتنی تیزی سے آگے بڑھیں گے۔ اور کابل کا کنٹرول حاصل کرلیں گے۔ لیکن مسئلہ امریکا اور یورپ کی توقع کا نہیں ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ امریکا اور یورپ جس طرح طاقت کی مذمت کررہے…
فتح کابل ۔۔۔افغانستان میں مغربی دنیا کی مکمل ناکامی کا منتظر
طالبان نے افغانستان کے 25 سے زیادہ صوبائی دارالحکومتوں کو فتح کرنے کے بعد بالآخر کابل کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ الجزیزہ ٹیلی وژن کے مطابق طالبان کابل کے صدارتی محل میں موجود ہیں۔ اطلاعات کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی ملک سے فرار ہو کر تاجکستان پہنچ گئے ہیں، ایک اطلاع یہ ہے کہ انہوں نے امریکی سفارت خانے میں پناہ حاصل کی ہے۔ افغانستان کے مفاہمتی کمیشن کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے اشرف غنی کے فرار ہونے کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اشرف غنی مشکل وقت میں ملک کو چھوڑ کر بھاگ گئے۔…
پاکستان اور نظریہ پاکستان
پاکستان کا نظریہ اور اس کی محبت پاکستان کا اصولِ تخلیق ہے۔پاکستان کا نظریہ اسلام کے سوا کچھ نہیں، اور اسلام میں یہ طاقت ہے کہ وہ اور اس کی محبت چیزوں کو عدم سے وجود میں لا سکتی ہے۔غور کیا جائے تو پاکستان کی ہر چیز عجیب اور انہونی ہے۔ دنیا کے ہر حصے میں مسلمان موجود ہیں مگر دنیا کے کسی حصے میں دو قومی نظریہ موجود نہیں تھا۔ دو قومی نظریہ موجود تھا تو برصغیر میں۔ بعض لوگ کم علمی کی وجہ سے سرسید کو دو قومی نظریے کا بانی کہتے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ…