پرویز ہود بھوئے پاکستان کے ان سیکولر اور لبرل دانش وروں میں سے ایک ہیں جنہوں نے اسلام، اسلامی تہذیب، اسلامی تاریخ اور مسلمانوں کی دشمنی کو مقصد حیات بنایا ہوا ہے۔ اسلام اور مسلمانوں کی دشمنی ان عناصر کا مقصد حیات نہ ہوتی تو یہ لوگ اسلام اور مسلمانوں پر دوچار حملے کرکے رُک جاتے مگر ہم گزشتہ 20 سال سے پرویز ہود بھوئے کو دیکھ رہے ہیں کہ وہ اسلام، اسلامی تہذیب، اسلامی تاریخ اور مسلمانوں پر حملے کرنے سے تھکے نہیں ہیں۔ ان کے اسلام پر حملوں کی تازہ ترین مثال معروف اینکر غریدہ فاروقی کا پروگرام…
Articles
اسٹیبلشمنٹ کی طاقت
واشنگٹن پوسٹ کے ممتاز صحافیوں باب وڈ ورڈ اور رابرٹ کوسٹا کی نئی تصنیف ’’Peril‘‘ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی فوج نے گزشتہ انتخابات سے قبل ہی اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو فوجی معاملات سے الگ کردیا تھا۔ کتاب کے مطابق جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل مارک ملی کو خدشہ تھا کہ ٹرمپ اپنی صدارت کے اختتام پر فوج کو چین پر حملے کا حکم دے دیں گے۔ اس اندیشے کے تحت جنرل مارک ملی نے اپنے ماتحتوں کو اعتماد میں لیا اور ان سے کہا کہ وہ ان سے مشورے کے بغیر ڈونلڈ ٹرمپ کے…
ہندوستان کی پاکستان سے نفرت اور پاکستانی حکمرانوں کی نااہلی
اطلاعات کے وفاقی وزیر فواد چودھری اور وزیر داخلہ شیخ رشید نے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورے کی منسوخی کو بھارتی سازش کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔ اسلام آباد میں مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دونوں وزراء نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے دورے کی منسوخی کی پشت پر بھارت کا ہاتھ اور افغانستان میں بھارت کی ناکامی کا ردِعمل ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ بھارت سے جعلی سوشل میڈیا اکائونٹس اور پروٹون ای میل کے ذریعے نیوزی لینڈ کی ٹیم کو ڈرایا گیا۔ پاکستان میں موجود نیوزی لینڈ کی ٹیم کو جس جعلی ای میل…
سید مودودیؒ ایک مجاہد راھ حق
شخصیت ایک اوڑھی ہوئی چیز کو کہتے ہیں۔ انگریزی میں شخصیت کے لیے Personality کا لفظ مستعمل ہے جو ایک لفظ Persona سے ماخوذ ہے۔ انگریزی میں Persona اس مصنوعی چہرے کو کہتے ہیں جو اسٹیج کے اداکار ضرورت کے تحت اپنے چہرے پر لگا کر ’’کچھ اور‘‘ بن جاتے ہیں۔ عام لوگوں کی شخصیت ان معنوں میں اوڑھی ہوئی ہوتی ہے کہ عام لوگ اپنے ماحول کے جبر کے اسیر ہوتے ہیں۔ ان کا ماحول جیسا ہوتا ہے وہ ویسے بن جاتے ہیں۔ لیکن بڑے لوگ بڑے ہوتے ہی اس لیے ہیں کہ وہ اپنے ماحول سے اکتساب ضرور…
رحمن ملک کا تصورِ جہاد پر حملہ
بھٹو صاحب اگرچہ ’’سوشلسٹ‘‘ اور ’’لبرل‘‘ تھے مگر وہ قومی اسمبلی میں تقریریں کرتے ہوئے ’’اسلامسٹ‘‘ بن جاتے تھے۔ وہ کہا کرتے تھے کہ پاکستان ایک نظریاتی ریاست ہے۔ وہ کہتے تھے کہ اگر ہمیں ضرورت پڑی تو ہم اپنے نظریے کی برتری ثابت کریں گے۔ وہ اعلان کیا کرتے تھے کہ ہمیں اپنے دین پر فخر ہے اور ہم اس کے لیے اپنی جان کی قربانی بھی دے سکتے ہیں۔ مگر بھٹو صاحب کے یہ خیالات اور جذبات ان کی اولاد کو منتقل نہ ہوسکے۔ بے نظیر بھٹو کے فہم اسلام کا یہ عالم تھا کہ وہ ایک بار…
مولانا مودودیؒ اور احیاء کی تحریک
امتِ مسلمہ میں اس حقیقت کا شعور عام نہیں ہے کہ امت ِمسلمہ کے مشہورِ زمانہ ’’زوال‘‘ کے قصے میں یورپی طاقتوں کی غلامی کا کردار مرکزی ہے۔ غلامی کا یہ تجربہ نہ ہوتا تو امتِ مسلمہ کا ’’تصورِ ذات‘‘ کچھ اور ہوتا۔ امت کے تہذیبی، ذہنی، نفسیاتی اور سماجی و معاشی مسائل کچھ اور ہوتے۔ لیکن غلامی کے تجربے نے ہر چیز کے معنیٰ کو بدل کر رکھ دیا۔ عہدِ حاضر میں غلامی کے تجربے کو اقبال نے جس طرح سمجھا ہے اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ اقبال نے غلامی کی ہولناکی کو ظاہر کرتے ہوئے کہا…
کیا صرف فوجی عزت مآب ہیں؟
ملک میں مسلح افواج یا ان کے کسی رکن کا تمسخر اُڑانا جرم ہوگا۔ حکومتی رکن امجد علی نے 15 ستمبر کے روز اس سلسلے میں مجموعہ تعزیرات 1860 اور مجموعہ فوجداری 1898 میں مزید ترمیم کا بل پیش کردیا ہے۔ بل کے تحت مسلح افواج یا ان کے کسی رکن کا جان بوجھ کر تمسخر اُڑانا، وقار کو گزند پہچانا یا بدنام کرنا جرم قرار پائے گا اور ایسا کرنے والے کو دو سال تک قید اور 5 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکیں گی۔ خبر کے مطابق اس ترمیم کا مقصد مسلح افواج کے خلاف نفرت انگیز…
طالبان، انسانی حقوق اور مغرب
اقبال نے کہا تھا: اپنی دنیا آپ پیدا کر اگر زندوں میں ہے سرِ آدم ہے ضمیر کن فکاں ہے زندگی بدقسمتی سے مسلمانوں نے اقبال کے اس مشورے پر عمل نہیں کیا۔ چناں چہ مسلمانوں کی دنیا مسلمانوں کی دنیا نہیں ہے۔ ہماری دنیا مغرب کی دنیا ہے۔ ہمارا سیاسی نظام مغرب سے آیا ہے۔ ہمارا معاشی نظام مغرب کی عطا ہے۔ ہمارا عدالتی نظام مغربی ہے۔ ہمارا تعلیمی نظام مغربی فکر میں ڈوبا ہوا ہے۔ ہماری تفریح مغربی ہے۔ یہاں تک کہ اب ہم غذائیں بھی مغرب کی کھانے لگے ہیں۔ مغرب کے تسلط کا اندازہ اس بات…
حزبِ اختلاف کا انتشاراور قومی حکومت کا نعرہ
پاکستان میں خوش قسمت حکمران وہ نہیں ہوتا جو اقتدار میں ہو، بلکہ وہ ہوتا ہے جس کی پشت پر امریکہ یا اسٹیبلشمنٹ کھڑی ہو، اور جس کی حزبِ اختلاف انتشار کا شکار ہو۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو عمران خان پاکستان کے خوش قسمت حکمران ہیں۔ انہیں اپنی تین سالہ بدترین کارکردگی کے باوجود ابھی تک اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی حاصل ہے، اور ان کے سامنے کھڑی ہوئی حزبِ اختلاف بدترین انتشار کا شکار ہے۔ حزبِ اختلاف کے انتشار کا اندازہ اس بات سے کیا جا سکتا ہے کہ پی ڈی ایم نے 29 اگست 2021ء کو کراچی…
شادی کے ادارے کا بحران
مشرق ہو یا مغرب… شادی کا ادارہ ہر جگہ بحران کا شکار ہے۔ البتہ مغرب میں شادی کے ادارے کا بحران انتہا کو چھو رہا ہے۔ امریکا اور یورپ ہی میں نہیں، جاپان جیسے مشرقی ملک میں بھی اکثر نوجوان شادی کو ٹالتے ہیں، شادیاں ہوتی ہیں تو کامیاب نہیں ہوتیں۔ امریکا اور یورپ میں طلاق کی شرح اتنی بڑھ گئی ہے کہ شادی طلاق حاصل کرنے کا ایک ذریعہ بن کر رہ گئی ہے۔ مشرق، یہاں تک کہ اسلامی ملکوں میں بھی شادی کا ادارہ بحران کی زد میں ہے۔ ایک وقت تھا کہ مسلم ملکوں میں طلاق کا…