انسان کی فکر اور اس کا عمل ازخود خلق نہیں ہوتے بلکہ ان کی تشکیل و تعمیر میں بہت سی قوتیں اپنا کردار ادا کرتی ہیں۔ انسان جب پیدا ہوتا ہے وہ ایک کورے کاغذ کی طرح ہوتا ہے۔ اس پر کچھ بھی لکھا نہیں ہوتا۔ اس کی کوئی شخصیت نہیں ہوتی۔ اس کا کوئی شعور نہیں ہوتا لیکن جیسے جیسے انسان بڑا ہوتا جاتا ہے اس کا شعور، اس کی شخصیت اور اس کی رائے وجود میں آنے لگتی ہے۔ بعض مفکرین کا خیال ہے کہ انسان کے ابتدائی دس سال بہت زیادہ اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ انسان…
Articles
ہندوستان کو سمجھنے کے لیے
مغرب کے دانش وروں کو ہندوستان کیا دنیا کے کسی بھی ملک کے مسلمانوں کی بقا و سلامتی سے کوئی دلچسپی نہیں، اس کے باوجود اب مغرب کے کئی دانش ور چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں کہ ہندوستان میں ہندو انتہا پسندی حد سے زیادہ بڑھ گئی ہے اور بھارت کے مسلمان نسل کشی سے صرف ایک قدم کے فاصلے پر کھڑے ہوئے ہیں۔ یعنی ہندوستان میں اچانک کسی بھی دن ایک واقعہ ہوگا اور مسلمانوں کا قتل عام شروع ہوجائے گا۔ ہندو انتہا پسند اس سلسلے میں اعداد و شمار سے کھیل رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے…
پاکستانی ذرائع ابلاغ یا پورس کا ہاتھی؟
جس طرح ہمارے حکمران قوم کو شاہ دولہ کے چوہوں میں ڈھال رہے ہیں اسی طرح ہمارے ذرائع ابلاغ کی کوشش ہے کہ ہماری قوم علم اور فہم سے بے گانہ رہے، اس کا ذہن کبھی ترقی نہ کرے، اس کے جذبات، خیالات اور احساسات ہمیشہ خام رہیں۔ ذرائع ابلاغ کارپوریٹ اداروں کے سامنے ہتھیار ڈال چکے ہیں ہماری دنیا ذرائع ابلاغ کی دنیا ہے۔ اب دنیا میں ذرائع ابلاغ کی یہ اہمیت ہے کہ ذرائع ابلاغ کے بغیر دنیا کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ ایک وقت تھا کہ ذرائع ابلاغ دنیا کا حصہ تھے، مگر ہمارے زمانے تک آتے آتے…
تو مذہب ایک نشہ ہے؟
کارل مارکس ایک منکر خدا تھا۔ وہ مذہب کو عوام کی افیون کہتا تھا۔ کارل مارکس کی فکر کے زیر اثر دنیا میں جتنے بھی کمیونسٹ اور سوشلسٹ پیدا ہوئے انہوں نے اپنے اپنے معاشروں میں اس خیال کو عام کیا کہ مذہب عیسائیت ہو یا یہودیت، ہندوازم ہو یا اسلام وہ ایک نشہ ہے۔ ہمارا خیال تھا کہ کمیونزم کی تحلیل اور سوویت یونین کے خاتمے کے بعد کم از کم مسلم معاشروں میں اس بات کی گردان ختم ہوجائے گی کہ مذہب ایک افیون ہے۔ ایک نشہ ہے۔ لیکن کہیں اور کیا اسلام کے نام پر وجود میں…
اسلامی انقلاب یعنی کیا…؟
مسلم دنیا کے بیشتر حصوں میں ’’اسلامی انقلاب‘‘ ایک ایسی اصطلاح ہے جو لاکھوں نہیں کروڑوں مسلمانوں کے لہو کو گرما دیتی ہے، ان کے دلوں کو تڑپا دیتی ہے اور ذہنوں میں خیالات اور تصورات کا ایک طوفان اٹھا دیتی ہے۔ اس کو سنتے ہوئے کروڑوں مسلمانوں کے دلوں میں ان کی شاندار تاریخ بلکہ ماضی کا مبہم سا احساس انگڑائی لیتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ اس احساس میں ایک ایسی سچائی اور خوبصورتی کی آمیزش ہے کہ جو ان پر سحرکی کیفیت طاری کردیتی ہے۔ ایران کے انقلاب سے پہلے اسلام مخالف قوتیں کہا کرتی تھیں کہ اب…
پاکستانی سیاست سر سے پائوں تک بیمار کیوں ہے؟
جرنیل سیاست دانوں کے دشمن ہیں اور سیاست دان تخلیق کرتے رہتے ہیں، دوسری طرف سیاسی جماعتیں انہیں زہر لگتی ہیں مگر وہ خود سیاسی جماعتیں وضع کرتے رہتے ہیں غالبؔ نے کہا تھا: مری تعمیر پہ مضمر ہے اک صورت خرابی کی ہیولہ برق خرمن کا ہے خون گرم دہقاں کا مگر پاکستان کی سیاست کا حال یہ ہے کہ اس کی تعمیر میں خرابی کی ایک نہیں ہر صورت مضمر ہے۔ اس سیاست کا ظاہر بھی بیمار ہے اور باطن بھی بیمار ہے۔ اس سیاست کی روح کو دنیا پرستی کا مرض لاحق ہے۔ اس سیاست کے قلب…
امریکی وزیر خارجہ کے مشیر کا اہم انٹرویو
روزنامہ ڈان میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے مشیر ڈیرک شولے کا اہم انٹرویو شائع ہوا ہے۔ اس انٹرویو میں ڈیرک شولے نے اتنے جھوٹ بولے ہیں کہ پروین شاکر کا شعر یاد آگیا۔ پروین شاکر نے کہا ہے۔ میں سچ کہوں گی مگر پھر بھی ہار جائوں گی وہ جھوٹ بولے گا اور لاجواب کردے گا ڈیرک شولے نے اپنے انٹرویو میں جھوٹ پر جھوٹ گھڑا ہے مگر انٹرویو کرنے والے نے انہیں کہیں روکا ہی نہیں۔ امریکی اس طرز عمل کے عادی ہیں۔ وہ پوری دنیا میں جھوٹ بولتے پھرتے ہیں مگر کوئی ان کے جھوٹ کو…
ایماں مجھے روکے ہے تو کھینچے ہے مجھے کفر
سلیم احمد نے کہیں لکھا ہے کہ برصغیر میں انگریزوں کی آمد سے قبل ہماری تہذیب ایک وحدت تھی مگر انگریزوں کی آمد کے بعد یہ تہذیب دو نیم یا دو ٹکڑے ہوگئی۔ اس بات کے معنی یہ ہیں کہ مشرف بہ مغرب ہونے سے قبل ہماری انفرادی اور اجتماعی شخصیت کا ایک ہی مرکز تھا۔ اسلام۔ مگر مغرب کے اثرات کی وجہ سے ہماری انفرادی اور اجتماعی شخصیت دو مراکز کا رزمیہ بن گئی۔ ان میں سے ایک مرکز اسلام اور اسلامی تہذیب ہے اور دوسرا مرکز مغرب یا مغربی تہذیب ہے۔ نفسیاتی اعتبار سے یہ ایک split personality…
عشق
محبت زندگی اور کائنات کی سب سے بڑی قوت اور اس کا سب سے بڑا جمال ہے۔ محبت کی قوت اور جمال کو ظاہر کرنے کے لیے میر تقی میر نے کہا ہے۔ محبت نے ظلمت سے کاڑھا ہے نور نہ ہوتی محبت نہ ہوتا ظہور میر کہہ رہے ہیں کہ خالق کائنات کو مخلوق سے جو محبت ہے اس کی قوت نے کائنات کی ہر چیز کو عدم کے اندھیرے سے وجود کی روشنی میں لا کر دکھایا ہے۔ محبت نہ ہوتی تو کسی بھی چیز کا ظہور نہ ہوتا۔ بعض لوگوں کا خیال ہے میر کی شاعری اقبال…
معاشرے میں کرداری نمونوں کا بحران
اسلامی تاریخ اور اسلامی معاشرے کے طویل سفر میں کرداری نمونوں یا رول ماڈلز نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ ان کرداری نمونوں میں علما، اساتذہ اور صحافیوں کا کردار بنیادی ہے۔ انسانی معاشروں میں کرداری نمونوں کی اہمیت یہ ہے کہ کرداری نمونے کردار سازی کے عمل میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ بلاشبہ انسان فکر سے بھی متاثر ہوتا ہے لیکن اگر فکر مجسم عمل بن کر سامنے آجائے تو اس کا اثر ہزار گنا بڑھ جاتا ہے۔ رسول اکرمؐ اور صحابہ کرام کی سیرتوں کا سب سے بڑا اثر اس لیے مرتب ہوا کہ ان پاک سیرتوں…