اسٹیبلشمنٹ نے ملک و قوم کو روحانی دیوالیہ پن، اخلاقی دیوالیہ پن، سیاسی دیوالیہ پن اور معاشی دیوالیہ پن کا بھی شکار کردیا ہے۔
کبھی پاکستان کی ہر چیز شاندار، بے مثال اور لاجواب تھی۔ پاکستان کا نظریہ شاندار، بے مثال اور لاجواب تھا۔ برصغیر کی ملّتِ اسلامیہ شاندار، بے مثال اور لاجواب تھی۔ پاکستان کی تہذیب شاندار، بے مثال اور لاجواب تھی۔ پاکستان کی تاریخ شاندار، بے مثال اور لاجواب تھی۔ قائداعظم کی صورت میں پاکستان کی قیادت شاندار، بے مثال اور لاجواب تھی۔ حفیظ جالندھری ایک پست مزاج انسان اور اوسط درجے سے کم صلاحیت رکھنے والے شاعر تھے مگر انہیں پاکستان کا قومی ترانہ لکھنے کی سعادت حاصل ہوئی تو انہوں نے ایک شاندار، بے مثال اور لاجواب ترانہ لکھ ڈالا۔ آپ نے یہ ترانہ ہزاروں مرتبہ پڑھا اور سنا ہوگا، مگر ایک نئے تناظر میں اسے ایک بار پھر ملاحظہ کیجیے:
پاک سرزمین شاد باد
کشورِ حسین شاد باد
تُو نشانِ عزمِ عالی شان
ارضِ پاکستان
مرکزِ یقین شاد باد
پاک سر زمین کا نظام
قوتِ اُخوّتِ عوام
قوم، ملک، سلطنت
پائندہ تابندہ باد
شاد باد منزلِ مراد
پرچمِ ستارہ و ہلال
رہبرِ ترقی و کمال
ترجمانِ ماضی، شانِ حال
جانِ استقبال
سایۂ خدائے ذوالجلال